معروف ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی پہلی برسی کے موقع پرتقریب کا انعقاد

0
696

معروف ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی پہلی برسی کے موقع پرتقریب کا انعقاد
ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے تصنیف بعنوان: ”ڈاکٹر عبدالقدیر خان: تعلیم اور سائنس وٹیکنالوجی کے لئے کاوشیں“ کی بزم پزیرائی
پاکستان کا ہر فرد ڈاکٹر عبدالقدیر خان سے غیر مشروط محبت کرتاہے کیونکہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان پاکستان سے غیر مشروط محبت کرتے تھے۔ڈاکٹر پیرزادہ قاسم
سائنس وٹیکنالوجی کو پس پشت ڈالنے والی قومیں کبھی بھی پروان نہیں چڑھ سکتیں،سائنس وٹیکنالوجی پر سرمایہ کرنے والی اقوام ہی عروج پاتی ہیں۔ڈاکٹر خالد عراقی
ڈاکٹر عبدالقدیرخان انتہائی سستی اور وافر مقدار میں ببجلی کی پیداوار کے لئے ہرشہر میں ایٹمی انرجی پلانٹ لگاناچاہتے تھے۔سینیٹر عبدالحسیب خان
کراچی:(اسٹاف رپورٹر) جامعہ کراچی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر پیرزادہ قاسم رضا صدیقی نے کہا کہ پاکستان کا ہر فرد ڈاکٹر عبدالقدیر خان سے غیر مشروط محبت کرتاہے کیونکہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان پاکستان سے غیر مشروط محبت کرتے تھے۔ہمارے بہت سارے نوجوان ریسرچرز بیرون ممالک تحقیق کے لئے جاتے ہیں اور وہیں کے ہوکر رہ جاتے ہیں لیکن ڈاکٹر عبدالقدیر خان پاکستان کے لئے کچھ کرنے کاعزم لے کرتحقیق کے لئے بیرون ملک گئے اور پاکستان کے لئے کچھ کرنے کے جذبے سے سرشار ہونے کی وجہ سے تمام آسائشوں کو نظر انداز کیا اور وطن واپس آکر پاکستان کو ایٹمی قوت بنایا۔ترقی پذیراور بالخصوص پاکستان کی عالمی سطح پر پہچان کے لئے نالج بیسڈ سوسائٹی کا قیام ناگزیر ہے۔نالج بیسڈ سوسائٹی کے بغیر عالمی سطح پر شناخت ممکن نہیں اور ڈاکٹر عبدالقدیر خان ہمیشہ ایک نالج بیسڈ سوسائٹی کے قیام کے لئے کوشاں رہے۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے معروف ایٹمی سائنسدان ومحسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی پہلی برسی کے موقع پرڈاکٹر اے کیوخان انسٹی ٹیوٹ آف بائیوٹیکنالوجی اینڈ جینیٹک انجینئرنگ جامعہ کراچی کے جناح آڈیٹوریم میں ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے کیبجی جامعہ کراچی کے ڈائریکٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر عابداظہر اور ایچ ای جے جامعہ کراچی کے پروفیسر ڈاکٹر محمد رضاشاہ کی تصنیف بعنوان: ”ڈاکٹر عبدالقدیر خان: تعلیم اور سائنس وٹیکنالوجی کے لئے کاوشیں“ کی بزم پزیرائی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ڈاکٹر پیر ززادہ قاسم نے مزید کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے حکمرانوں کی ترجیحات میں تعلیم وتحقیق کہیں دور دور تک نظر نہیں آتی جس کا منہ بولتاثبوت تعلیم کے لئے جی ڈی پی کا مختص حصہ ہے۔
جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان نہ صرف پاکستان کے جوہری پروگرام کے خالق تھے بلکہ ایک عظیم سائنسدان اور شفیق انسان تھے جو علم کے فروغ کے داعی تھے اور لوگوں کے لئے مشعل راہ کی حیثیت رکھتے ہیں۔ڈاکٹر عبدالقدیر خان ادارے بنانے اور اس کو پروان چڑھانے کے فن سے بخوبی واقف تھے۔انہوں نے مشکلات کے باوجو د اپنے مقصد کو پایہ تکمیل تک پہنچایا اور مقصد کے حصول میں وہ ہی لوگ کامیاب ہوتے ہیں جو مقصد کے حصول کے لئے سب کچھ قربان کرنے کو تیارہوتے ہیں۔ڈاکٹر عبدالقدیر خان ایک دوراندیش شخصیت کے مالک اور روزاول سے ہی سائنس وٹیکنالوجی کے فروغ کے لئے کوشاں رہے،سائنس وٹیکنالوجی کو پس پشت ڈالنے والی قومیں کبھی بھی پروان نہیں چڑھ سکتی،سائنس وٹیکنالوجی پر سرمایہ کرنے والی اقوام ہی عروج پاتی ہیں۔ہمارے یہاں تمام ترذمہ داری فلاحی اداروں نے لے لی ہے اور حکومت تمام ذمہ داریوں سے خود کو بری الذمہ سمجھنے لگی ہے جو افسوسناک امر ہے۔
سینیٹر عبدالحسیب خان نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان ہمیشہ سائنس وٹیکنالوجی کے فروغ کے لئے کوشاں رہے اور انہوں نے اپنی ساری زندگی اس مقصد کے لئے وقف کردی تھی۔ وہ کہتے تھے کسی بھی قوم کاصحتمد اور تعلیم یافتہ ہونا ناگزیر ہوتاہے کیونکہ جاہل اور بیماراذہان سے قومیں پروان نہیں چڑسکتیں۔ڈاکٹر عبدالقدیرخان انتہائی سستی اور وافر مقدار میں ببجلی کی پیداوار کے لئے ہرشہر میں ایٹمی انرجی پلانٹ لگاناچاہتے تھے جس کے لئے ساراہوم ورک مکمل کرلیاگیا تھا لیکن ہم نے اس پر عملدرآمد نہیں کیا اور پاکستان کو جان بوجھ کر اس نہج پر پہچایا کہ ہم آئی ایم ایف سمیت دیگر اداروں کے مقروض ہوگئے۔بجلی کے آئے دن بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے متعددصنعتیں بند ہوچکی ہیں اور باقی ہورہی ہیں۔ اگرہم سستی بجلی کی فراہمی کو یقینی بناتے توآج ہمارے یہاں صنعتیں عروج پر ہوتیں اور ہم قرض لینے والوں نہیں بلکہ دینے والوں میں شامل ہوتے،قدرتی وسائل سے مالامال ہونے کے باوجود ہم اس سے استفادہ نہیں کررہے جو لمحہ فکریہ ہے۔
معروف صنعتکار میاں ارشد فاروق نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی شخصیت کسی ایک طرف نہیں بلکہ وہ پہلو دار شخصیت کے مالک تھے،پاکستان سے محبت ان میں کوٹ کوٹ کربھری ہوئی تھی۔ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے میرے والد کو بتایا جتنا خسارہ قومی ایئر لائن کا سالانہ ہوتاہے اتنی ہی رقم میں ہم نے ایٹم بنایا تھا۔
ڈاکٹر رضا شاہ نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان ن پاکستان کے محسن اور ہمیشہ ہیرورہیں گے،قائد اعظم کے بعد کسی کو عوام میں ایسی پذیرائی حاصل نہیں ہوئی جو ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو نصیب ہوئی۔وہ تاریخ سے بھی بہت زیادہ واقفیت رکھتے تھے،ان کی تاریخ سے واقفیت کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایاجاسکتا ہے کہ جب بھارت نے پریتوی میزائل بنایا تھا تواس کے مقابلے میں ہم نے غوری میزائل بنایا کیونکہ پریتوی راج کو شہاب الدین غوری نے شکست دی تھی۔ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے پاکستان کو ایمٹی قوت بناکر اپنے خواب کو شرمندہ تعبیر کیا۔وہ ہمیشہ دوسروں کے بارے میں سوچنے اور دردرکھنے والے انسان تھے،ڈاکٹر عبدالقدیر خان پر اللہ تعالیٰ کا خصوصی کرم تھا کہ اللہ تعالیٰ نے اس کو پاکستان کو ایٹمی قوت بنانے کے لئے چنا اور ان کی پاکستان کے لئے خدمات کو ہمیشہ یادرکھاجائے گا۔
اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل کبجی جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر عابد اظہر نے تصنیف کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ تصنیف میں ان کی عمومی شہرت جو اس ملک کو ایٹمی قوت بنانے کے حوالے سے ہے کے علاوہ جو ان کی دیگر خدمات سے بھی عوام الناس کوآگاہ کرنا ہے۔ ڈاکٹرعبدالقدیر خان نے پاکستان کا دفاع ناقابلِ تسخیر بنانے کے علاوہ ملک میں کافی ادارے قائم کئے جن میں ایک ادارہ جامعہ کراچی کا کبجی بھی ہے اور اس کتاب میں ان کی طرف سے قائم کئے جانے والے مختلف اداروں کی تفصیلات موجود ہیں۔
تقریب سے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی صاحبزادی ڈاکٹر دینا خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرے والد کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے کتاب کا اجراء لائق تحسین ہے اور میں اس کتاب کے مصنفین کو مبارکباد پیش کرتی ہوں۔تقریب سے ڈاکٹر انورنسیم نے بھی خطاب کیا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here