اقبال کا کلام ہمیں عشق و محبت کا پیغام دیتا ہے

0
7855

ریاستِ مدینہ کا تصور یہ ہے کہ وہاں کا خلیفہ خود بھوکا رہتا اورعوام کو سیر کرتا تھا۔ آج ہمیں
حضرت عمر کی قناعت کا عالم دیکھنا چاہیے۔ پاکستان کو ریاستِ مدینہ کہا جاتا ہے مگر حکومت
نے پاکستانیوں کے لیے مدینہ جانے پر سبسڈی بڑھادی ہے۔ اسلاف کا وطیرہ یہی رہا ہے کہ وہ
نبی کریم ﷺ کی ذات اورآپ کے شہر سے عقیدت اور محبت رکھتے تھے۔ ہماری تمام محبتیں
اور چاہتیں حضور سے منسوب ہونی چاہئیں۔ اقبال کا کلام ہمیں عشق و محبت کا پیغام دیتا
ہے۔
مندرجہ بالا بیانات پیر اجمل رضا قادری اور جسٹس نذیر غازی نے جامعہ کراچی
میں منعقدہ محفلِ میلادالنبی سے خطاب کرتے ہوئے دیے۔ میلاد النبی کا اہتمام 7 فروری بروز
جمعرات کو انجمن محبانِ رسول کی جانب سے جامعہ کراچی کے ایڈمنسٹریشن آفس سے متصل
گراؤنڈ میں کیا گیا۔ پروگرام کا باقاعدہ آغاز شعبہ علوم اسلامیہ کے طالبعلم حافظ خرم شہزاد نے
تلاوت قرآن مجید سے کیا۔ جس کے بعد پروفیسر محمود الحسن اشرفی اور دیگر نعت
خوان حضرات نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ میں گلہائے عقیدت پیش کیے۔
سرپرست انجمن محبانِ رسول پروفیسر ڈاکٹر مجید اللہ قادری نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔
جس کے بعد متعدد مقررین کی جانب سے شانِ مصطفیٰ بیان کی گئی۔ پیر اجمل رضا قادری
نے اپنے خطاب میں عشقِ مصطفیٰ ﷺ کی محبت اور شدت کے حوالے سے گفتگو
فرماتے ہوئے کہا کہ حضور ﷺ کی ذات سے محبت ہی اصل ایمان ہے اور اس میں کسی قسم
کے شک و شبہ کی گنجائش نہیں ہے۔ معروف نعت خوان الحاج محمد اویس رضا قادری
نے نعتِ رسول پیش کی۔ جسکے بعد جسٹس نذیر غازی نے مدینہ منورہ کے فیوض و
برکات اور اسلاف کی مدینہ سے محبت اور عقیدت کا ذکر کیا۔ پروگرام کے اختتام پر صلوۃوسلام
کا نذرانہ پیش کیا گیا اور علامہ عبدالجبار نقشبندی نے ملک و قوم کی سالمیت اور پاکستان
کی خیر و بقا کیلئے خصوصی دعا فرمائی۔
پروگرام میں سینکڑوں طلبہ سمیت مختلف شعبہ جات کے پروفیسرز اورباہر سے تشریف لائے
ہوئے کئی عشاقانِ مصطفیٰ نے شرکت کی۔ وقفہ وقفہ سے انجمن کی جانب سے علمائے کرام،
مہمانانِ گرامی اور منتظمین کو شیلڈ بھی پیش کی گئیں۔ پروگرام میں صدر یو بی آئی ٹی ڈاکٹر
محمد صادق علی خان ، منصور حسن قادری ، صاحبزادہ معظم علی قریشی، ابرار
نقشبندی، سید وسیم احمد قادری، سجاد صدیقی، محترم علاؤالدین صابری، حاجی اللہ رکھا، حاجی
رفیق پردیسی، و دیگر معزز شخصیات نے شرکت فرمائی۔ محفل کے اختتام پر انجمن کی جانب
سے لنگر کا بھی اہتمام کیا گیا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here