تحقیق کا مقصد محض ڈگری کا حصول نہیں ہونا چاہیئے بلکہ تحقیق ایسی ہونی چاہیئے جس سے معاشرے کو فائدہ ہو۔ڈاکٹر خالد عراقی

0
1108

تحقیق کا مقصد محض ڈگری کا حصول نہیں ہونا چاہیئے بلکہ تحقیق ایسی ہونی چاہیئے جس سے معاشرے کو فائدہ ہو۔ڈاکٹر خالد عراقی
ہم گذشتہ 12 سال سے ملک کی مختلف جامعات کے 400 سے زائد طلبہ کواسکالرشپس کی مد میں 15 سے20 ملین روپے سالانہ فراہم کرتے ہیں۔ قائم مہدی
امریکہ جیسے ترقی یافتہ ملک میں بھی لوگ انفرادی یا اجتماعی طور پر جامعات کو فنڈفراہم کرتے ہیں۔ سید علی اختر
کراچی:(اسٹاف رپورٹر) جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کہا کہ جامعات تبدیلی کا محرک ہوتی ہیں اور ان سے معاشرے میں مثبت تبدیلیاں آسکتی ہیں۔ حکومت کو چاہیئے کہ وہ تعلیمی شعبے پر سرمایہ کاری کرے کیونکہ یہ سرمایہ کاری قومی ترقی میں اہم کردار ادا کریگی۔عصر حاضر کی جدید ایجادات روزمرہ کی زندگی کا اہم جز بن چکی ہے۔تحقیق کے ذریعے ہم ملک کو درپیش مسائل حل کرسکتے ہیں، تحقیق کا مقصد محض ڈگری کا حصول نہیں ہونا چاہیئے بلکہ تحقیق ایسی ہونی چاہیئے جس سے معاشرے کو فائدہ ہو۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ کراچی کے آفس آف ریسرچ اینوویشن اینڈ کمرشلائزیشن کے زیر اہتمام کراچی یونیورسٹی بزنس انکیوبیشن سینٹر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ڈاکٹر خالد عراقی نے مزید کہا کہ میں ان تمام لوگوں کا بیحد مشکور ہوں جنہوں نے انفرادی طورپر یا اپنی کمپنیوں کے ذریعے مذکورہ سینٹر کے قیام میں تعاون کیاہے اور مجھے یقین ہے کہ یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا اور جامعہ کراچی میں اس طرح کے مزید منصوبوں کے لئے وہ اپنا بھر پورکرداراداکریں گے۔بدقسمتی سے ہم ساری توانائیاں نوکری کے حصول کے لئے صرف کردیتے ہیں،اگر ہم اتنی ہی محنت کاروبار کے لئے کریں تو ہم روزگارڈھونڈنے کے بجائے روزگار فراہم کرنے والے بن سکتے ہیں۔مذکورہ سینٹر کے قیام کا مقصد طلباوطالبات کو چھوٹی سطح پر کاروبار اورکسی اور پر انحصار کرنے کے بجائے اپنا روزگار شروع کرنے کی جانب راغب کرنا ہے۔
الکوثر پاکستان آپریشنز کے کوآرڈینیٹر قائم مہدی نے کہا کہ ہم گذشتہ 12 سال سے ملک کی مختلف جامعات کے 400 سے زائد طلبہ کواسکالرشپس کی مد میں 15 سے20 ملین روپے سالانہ فراہم کرتے ہیں۔جامعہ کراچی کے چالیس طلبہ کو اسکالرشپس فراہم کرنے کے حوالے سے جلد ہی ناظم مالیات جامعہ کراچی سے ملاقات کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے جامعہ کراچی اور این ای ڈی یونیورسٹی کو لیبز بناکر دیئے ہیں اور طلبہ کی مدد کے لئے ہمہ وقت تیارہیں۔
ایمریٹس انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ سائنسز کے سی ای او سید علی اختر نے کہا کہ کراچی یونیورسٹی بزنس انکیوبیشن سینٹر کے باقی رہ جانے والے کاموں کے ساتھ ساتھ ایک لیب اور کانفرنس ہال بھی تعمیر کرکے دیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی ملک کی جامعہ از خود ایسے منصوبوں کو مکمل نہیں کرسکتیں۔امریکہ جیسے ترقی یافتہ ملک میں بھی لوگ انفرادی یا اجتماعی طور پر جامعات کو فنڈفراہم کرتے ہیں جس کی بدولت وہ اپنے تحقیقی کاموں کوآگے بڑھاتے ہیں۔
ڈائریکٹر آفس آف ریسرچ اینوویشن اینڈ کمرشلائزیشن جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر عالیہ رحمن نے آفس آف ریسرچ اینوویشن اینڈ کمرشلائزیشن کے قیام اور اس کے اعراض ومقاصدپر تفصیلی روشنی ڈالی۔
مینجر ریسرچ آپریشنز اینڈ ڈیولپمنٹ آفس آف ریسرچ اینوویشن اینڈ کمرشلائزیشن جامعہ کراچی ڈاکٹر اسماء تبسم نے کہا کہ کراچی یونیورسٹی بزنس انکیوبیشن سینٹر کے ذریعے طلبہ کے اسٹارٹ اپ آئیڈیاز کو کمپنیوں کی شکل دینا ہے۔ہم جامعہ کراچی کو انٹرپرینیورل یونیورسٹی بناناچاہتے ہیں۔
مینیجرکراچی یونیورسٹی بزنس انکیوبیشن سینٹر طلحہٰ بن شجاع نے کہا کہ مذکورہ انکیوبیشن سینٹر کا مقصد سائنسدانوں اور ریسرچرز کے منصوبوں کو بزنس میں تبدیل کرنا ہے،یہ ایک منفرد ویژن ہے جو پاکستان میں عام نہیں ہے۔انہوں نے کراچی یونیورسٹی بزنس انکیوبیشن سینٹر میں ہونے والی سرگرمیوں سے شرکاء کو آگاہ کیا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here