سندھ اولین صوبہ ہوگا جو ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ مزدوروں کو اسمارٹ کارڈ جاری کرے گا، سعیدغنی

0
1762

سندھ اولین صوبہ ہوگا جو ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ مزدوروں کو اسمارٹ کارڈ جاری کرے گا، سعیدغنی
جنوری 2021سے 6لاکھ سے زائد رجسٹرڈمحنت کشوں کو ’بینظیرمزدور کارڈ‘ ملنا شروع ہوجائیں گے، معاہدے کی تقریب سے خطاب
سیسی اور نادرا کے مابین ہونے والا ایک تاریخ ساز معاہدہ ہے جس کے تحت شفاف کمپیوٹرائزیشن کا عمل تشکیل پائے گا، عثمان مبین چیئرمین نادرا
اٹھارویں ترمیم محکمہ محنت سندھ نے 16انقلابی قوانین بنائے جن کی مثال پورے ملک میں نہیں ملتی، سیکریٹری لیبر عبدالرشیدسولنگی
کراچی (رپورٹ / طلعت محمود) صوبائی وزیر محنت/چیئرمین گورننگ باڈی سیسی سعید غنی نے کہا ہے کہ 3ستمبر 2020 ملکی تاریخ کا ایک تاریخ ساز دن ہے جب سابق وزیراعظم محترمہ بینظیربھٹو کے 2008 کے منشور کو عملی جامہ پہناتے ہوئے صوبہ سندھ سے ملکی تایخ میں پہلی مرتبہ محنت کشوں کو اسمارٹ کارڈ جاری کیے جائیں گے۔ انہوں نے یہ بات سیسی ہیڈآفس میں ”بینظیر مزدور کارڈ‘ کی سیسی اور نادرا کے مابین دستخط معاہدہ کی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔تقریب سے چیئرمین نادرا عثمان یوسف مبین، سیکرٹری محنت عبدالرشید سولنگی، کمشنر سیسی محمد اسحاق مہر اور سابق ڈائریکٹرسیسی منصورمعطرنے بھی خطاب کیا۔ جبکہ تقریب میں رکن قومی اسمبلی آغا رفیع اللہ، وائس کمشنر سیسی طارق انور کھوکھر، میڈیکل ایڈوائزر سیسی ڈاکٹر عمر چنہ، ارکان گورننگ باڈی سیسی، ڈی جی نادرا عثمان جاوید، ڈی جی پروجیکٹ نادرا عجم خان درانی، پیپلزلیبربیورو کے صدرحبیب الدین جنیدی، سیسی کے ڈائریکٹرپروکیورمنٹ ڈاکٹر سعادت میمن، پیپلزاسٹاف یونین کے عہدیداروں ملک نوید، احمدنواز اور دیگر افسران ادارہ نے شرکت کی۔صوبائی وزیرمحنت سعیدغنی نے کہاکہ صوبہ سندھ واحدصوبہ ہے جس نے 18ویں ترمیم کے بعد صوبے میں محنت کشوں کے حوالے سے 16قوانین مرتب کئے اور آج ’بینظیرمزدورکارڈ‘ کے لئے نادرا کے ساتھ معاہدہ کرکے صوبے کے محنت کشوں اور ان کے لواحقین کو مزیدسہولیات کی فراہمی کی جانب ایک اور قدم بڑھارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پہلے ’بینظیرمزدور کارڈ‘کا اجراء یکم جنوری 2021 کو کردیاجائے گا جبکہ پہلے مرحلے میں 6 لاکھ 25 ہزار محنت کشوں کو اسمارٹ کارڈ جاری کیے جائیں گے۔ جس کا مرحلہ وار دائرہ مستقبل میں 50لاکھ مزدوروں تک وسیع کردیاجائیگا۔ انہوں نے کہاکہ میری معلومات کے مطابق دنیا میں شاید ہی کوئی ایسا ملک ہوگا جس نے اپنے مزدوروں کو اسمارٹ کارڈ جاری کیے ہوں۔ سعیدغنی نے کہاکہ یہ ایک پائلٹ پروجیکٹ ہے تاہم یونیورسلائزیشن آف لیبر کے تحت محکمہ محنت کے تمام اداروں کو اس نیٹ ورک میں لانا چاہتے ہیں تاکہ کوئی بھی مزدور جو کسی بھی فیکٹری، کارخانے یا ادارے میں کام کرتا ہو، اس سہولت سے محروم نہ رہ جائے اور اسے ایک بینر تلے محکمہ محنت کے تمام اداروں کی سہولیات میسر آسکیں۔ صوبائی وزیرمحنت نے کہاکہ ہم پہلے بینظیراسمارٹ کارڈ کا اجراء یکم مئی 2020 کو کرنا چاہتے تھے تاہمCOVID-19 کی وجہ سے ایسا ممکن نہ ہوسکا۔ انہوں نے کہاکہ اس اہم پروجیکٹ کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مکمل اعتماد میں لیا گیا ہے اور اس منصوبے کی تکمیل کے بعد وہ مزدور جو کسی بھی وجہ سے اب تک اس نیٹ ورک میں نہیں آسکا،اس اسکیم کا حصہ بن جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ محکمہ محنت کے دیگر اداروں کو ایک چھتری تلے لانے کیلئے قانون سازی پر کام جاری ہے جس کا سب سے زیادہ فائدہ صوبے کے محنت کشوں کو ہوگا۔ چیئرمین نادرا عثمان یوسف مبین نے کہاکہ آج جو معاہدہ سیسی اور نادرا کے مابین ہوا ہے وہ ایک تاریخ ساز معاہدہ ہے اور اس سے ہم ایک جدید اور تمام خامیوں سے پاک ایک ایسا اسمارٹ کار ڈ جاری کرینگے جو محنت کشوں کو ان کے جائز حقوق دلوانے میں سنگ میل ثابت ہوگا۔انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت کا نادرا پر اعتماد ہمارے لئے کسی اعزاز سے کم نہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس اسمارٹ کارڈ کے ذریعے ہم مزدوروں اور ان کے لواحقین کی مکمل صاف و شفاف کمپیوٹرائزڈرجسٹریشن کا عمل مکمل کرنے میں جلد ہی کامیاب ہوجائیں گے۔ سیکریٹری محنت و انسانی وسائل عبدالرشیدسولنگی نے اپنے خطبہ استقبالیہ میں کہاکہ محکمہ محنت کے ادارے سندھ سوشل سیکورٹی نے آج ایک ایسا سنگ میل عبور کیا ہے جو ملکی تاریخ میں اپنی مثال آپ ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ محکمہ محنت سندھ نے 18ویں ترمیم کے بعد سے جو قوانین مزدوروں کی فلاح و بہبود کیلئے بنائے ہیں پورے ملک میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے کہاکہ ان کا محکمہ وزیرمحنت سعیدغنی کی قیادت میں مزید انقلابی اقدامات کیلئے کوشاں ہے۔ قبل ازیں تقریب میں کمشنرسیسی اسحاق مہر اور نادراکے پروجیکٹ ڈائریکٹرعجم خان درانی نے سیسی اور نادرا کے مابین معاہدے پر دستخط کیئے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here