بدقسمتی سے شہرکراچی میں گذشتہ چند دہائیوں سے درختوں کے جنگلات کی حوصلہ افزائی کرنے کے بجائے کنکریٹ کے جنگلات کی حوصلہ افزائی کی گئی۔ڈاکٹر خالد عراقی

0
860

بدقسمتی سے شہرکراچی میں گذشتہ چند دہائیوں سے درختوں کے جنگلات کی حوصلہ افزائی کرنے کے بجائے کنکریٹ کے جنگلات کی حوصلہ افزائی کی گئی۔ڈاکٹر خالد عراقی
شجرکاری مہم کے ذریعے پودے لگا دینا ہی کافی نہیں بلکہ ان پودوں کی دیکھ بھا ل بھی ناگزیر ہے۔ڈاکٹر ثمینہ سعید
جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کہا کہ بدقسمتی سے شہرکراچی میں گذشتہ چنددہائیوں سے درختوں کے جنگلات کی حوصلہ افزائی کرنے کے بجائے کنکریٹ کے جنگلات کی حوصلہ افزائی کی گئی جس کے نتائج درجہ حرارت میں بے انتہا اضافے،بارش اور پانی کی قلت کی صورت میں سامنے آرہے ہیں۔یہ بات خوش آئند ہے کہ اب باقاعد گی کے ساتھ حکومتی سطح پر شجرکاری کرنے کے ساتھ ساتھ اس کو بھر پورانداز میں فروغ بھی دیا جارہاہے جو لائق تحسین ہے۔شجرکاری کرنا صرف حکومت کی ذمہ داری نہیں ہے بلکہ ہم سب کو اس کے لئے اپنا اپنا کردار اداکرنا چاہیئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایوان لیاقت گرلز ہاسٹل جامعہ کراچی کے زیر اہتمام اور دعافاؤنڈیشن کے اشتراک سے منعقدہ شجرکاری مہم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
شجرکاری مہم کا افتتاح شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمودعراقی نے پودا لگاکر کیا۔اس موقع پر ایوان لیاقت گرلز ہاسٹل کی پرووسٹ پروفیسر ڈاکٹر ثمینہ سعید،رئیسہ کلیہ علوم پروفیسر ڈاکٹر ناصرہ خاتون اور مختلف شعبہ جات کے صدورنے بھی پودے لگا کر اس مہم میں حصہ لیا۔
اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر ثمینہ سعید نے کہا کہ ہم سب ملکر ہی اس ملک اور شہر کو سرسبزوشاداب بناسکتے ہیں اور اس خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لئے ضروری ہے کہ ہم سب بحیثیت ذمہ دارشہری اپنا اپنا کردار اداکریں۔شجرکاری مہم کے ذریعے پودے لگا دینا ہی کافی نہیں ہے بلکہ ان پودوں کی دیکھ بھا ل بھی ناگزیر ہے تاکہ یہ ایک تناور درخت کی شکل اختیار کرسکے جو ایک صحت مند ماحول کے لئے ضروری ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here