علامہ ضمیر اختر نقوی کے نام سے منسوب لائبریری سے لوگوں کی ایک بہت بڑی تعداد مستفید ہوگی، وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی

0
1012

علامہ ضمیر اختر نقوی کے نام سے منسوب لائبریری سے لوگوں کی ایک بہت بڑی تعداد مستفید ہوگی، وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی
کراچی:(اسٹاف رپورٹر) وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ علامہ ضمیر اختر نقوی کے نام سے منسوب لائبریری سے لوگوں کی ایک بہت بڑی تعداد مستفید ہوگی، ضمیر اختر نقوی بہت اعلی شخصیت کے مالک تھے ، ہم چاہتے ہیں کہ مزید ایسے کتب خانوں کا قیام جلد عمل میں آئے ، ہم تعلیم اور مذہبی ہم آہنگی کے لیئے ہر ممکن اقدامات کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو علامہ ضمیر اختر فاؤنڈیشن کے تحت معروف اسکالر علامہ ڈاکٹر ضمیر اختر نقوی کے نام سے لائبریری کے قیام کی افتتاحی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر برائے بہبود نسواں شہلا رضا، پیپلزپارٹی سندھ کے جنرل سیکریٹری وقار مہدی، فاؤنڈیشن کے چیئرمین سید محمد نقی سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا کہ علامہ ضمیر اختر نقوی خود میں ایک انسکائیکلوپیڈیا تھے اور مجھے خوشی ہے کہ آج ان کے نام سے موسوم ایک لائبریری کا میں افتتاح کررہا ہوں۔ سعید غنی نے کہا کہ ماضی میں لائبریریوں کا جو فعل کردار ہمارے معاشرے میں رہا ہے اس میں کمی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لائبریری سے ایک ایسا طالبعلم اس معاشرے کے ان تمام امور پر سبقت لیتا رہا ہے، جس کا وہ متحمل ہوتا ہے۔ اس موقع پر مختلف سوالات کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ میں کبھی بھی سوشل میڈیا پر اپنے سے متعلق کمٹس پڑتا ہی نہیں ہوں، لوگوں کے کومنٹس پڑھنے لگ جاؤ تو خودکشی کرنی پڑ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جو کام ہم کررہے ہیں جب تک ہمارا ضمیر مطمئن ہے، کسی کے کہنے کی کوئی پروا نہیں ہے۔ لوگ جانے کیا کیا کہتے رہتے ہیں۔ ہمیں شہر کی صوبے کی اور ملک کی ترقی کیلئے کردار ادا کرنا چائیے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ لائبریز سے نسلیں فائدہ اٹھاتی ہیں۔ پسماندہ علاقوں کے عوام لائبریریوں سے استفادہ کرکے ترقی یافتہ معاشرے کا مقابلہ کرتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں صوبائی وزیر نے کہا کہ آئی ایم ایف کی ایما پر نئے پاکستاں میں بارہ سو ارب روپے کے نئے ٹیکس پرانے عوام پر لگنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تیس جون کو ختم ہونے والے سال میں پانچ روپے بجلی مزید مہنگی ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی سے غریب ہی نہیں متوسط اور تھوڑا بہت امیر طبقہ کا بھی جینا مشکل ہوگیا ہے۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال میں چار سو ارب روپے پٹرولیم لیوی سے کماںے تھے وہ پانچ سو ارب روپے تک کردئیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ اب اس حکومت کے خاتمے کیلئے سب کو ملکر کردار ادا کرنا چائیے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نئے پاکستاں کا بھوت جب لوگوں کے سروں سے اترے گا تب تک ملک میں کوئی غریب زندہ نہیں رہے گا، مگر موجودہ حکومت اتنی محنوس ہے کہ کسی کیلئے بھی اچھی نہیں ہے۔ پیپلز پارٹی کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت غریبوں کیلئے اور نواز شریف کی حکومت سرمایہ داروں کیلئے اچھی قرار دی جاتی تھی۔ این اے 249 کے ضمنی انتخابات کے حوالے سے سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ ٹی آئی کی حکومت کو حالیہ انتخابات میں دو مقامات پر انتخابی شکست کا سامنا کرنا پڑا اور عوام نے ووٹ کے زریعے حکومت کو مسترد کیا اور اپنی نفرت کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انشاءاللہ این اے 249 کا الیکشن بھی پیپلز پارٹی جیت رہی ہے۔ این اے 249انتخابات میں کامیابی ان لوگوں کیلئے پیغام ہے جو سمجھتے ہیں پیپلز پارٹی کی شہر میں پوزیشن کمزور ہے۔ 2018 کے انتخابات میں مذکورہ حلقہ سے پی ٹی آئی کی کامیابی کے سوال پر انہوں نے کہا کہ فیصل واوڈا جس حلقہ سے جیتا وہ سلیکشن نہیں بلکہ سپر سلیکشن تھا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here