تحقیقی مسائل میں تشویش یا شرائط شامل ہیں جن میں بہتری اور مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے

0
2190

تحقیقی مسائل میں تشویش یا شرائط شامل ہیں جن میں بہتری اور مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے
کراچی:( اسٹاف رپورٹر ) جامعات میں تحقیقی کام شروع کرنے میں دلچسپی رکھنے والے طلبہ میں تخلیقی صلاحیت ، ایجاد، جدت طرازی ، مسائل کا حل نکالنے اور انفرادی طور پر پاکستان اور بیرون ملک مقیم افراد کے مسائل کا ادراک ہونا ضروری ہے۔ تحقیقی مسائل میں تشویش یا شرائط شامل ہیں جن میں بہتری اور مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے جن سے نمٹے کی ضرورت ہوتی ہے ۔ یہ کوئی بھی چیز ہوسکتی ہے جو کسی بھی عدم اطمینان بخش یا پریشان کن ہو سکتی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار محمد علی جناح یونیورسٹی کراچی کے فنانس اینڈ اکنامکس کے شعبے کے اسسٹنٹ پروفیسر ،جاوید حسین نے تحقیق کے بنیادی مسائل کے موضوع پر ہونے والے ایک روزہ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر بزنس ایڈمنسٹریشن فیکلٹی کے ایسوسی ایٹ ڈین ڈاکٹر ایس ایم نعمان شاہ، اکنامکس کے شعبے کے سربراہ ، ڈاکٹر محمد معراج ، شعبہ فنانس کے سربراہ ڈاکٹر فرخ محمود اور سینئر فیکلٹی ممبران ڈاکٹر رضوان الحسن ، ڈاکٹر حنا فاطمہ اور عبدالغفار بھی موجود تھے۔ورکشاپ کا اہتمام ماجو کے طلبہ اور اس میں شرکت کرنے والے دیگر شرکاء کے لئے کیا گیا تھا تاکہ ریسرچ اسکالر سے بات چیت کی جا سکے، نیز مینجمنٹ سائنس سے روزمرہ کا تعلق اور دنیا بھر میں درپیش مسائل کا کس طرح حل تلاش کرنے کے لیے تحقیق کی جائے کو سمجھا جاسکے اور یہ تحقیق صرف برائے تحقیق نہیں کی جانی چاہیے۔ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے جاوید حسین نے تحقیق کرنے والے طلباء پر زور دیا کہ انہیں اس ضمن میں چار اہم رہنما اصولوں کا خیال رکھنا چاہیے جن میں معیاری تحقیق، تحقیق کے شعبے میں علم کو آگے بڑھانا، تعلیمی اور دیگر طریقوں کو بہتر بنانا اور انسانی حالات پر توجہ دینا شامل ہیں جو محقق کی ذاتی اور پیشہ ورانہ شرکت اور ترقی کے لئے ابھر کر سامنے آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اہمیت، تحقیق کی اہلیت اور فزیبیلیٹی کے تعین کے بعد آخر کار حتمی بیان تیار کیا جاتا ہے جو تشریحی یا تفتیشی شکل میٹ ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر تحقیق کرنے والا طالب علم کسی ایک خاص ایریا میں تحقیق کرنا چاہتا ہے لیکن پھر اسے یہ احساس ہوتا ہے کہ یہ بہت پیچیدہ ہے تو اس صورت حال میں اسے کسی ایسے شخص سے بات کرنی چاہیے جو اس شعبے سے واقف ہو جس سے مشکل صورتحال سے نکلنے میں مدد ملے گی ۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here