محمد علی جناح یونیورسٹی کراچی کے معاشیات کے شعبے میں ریسرچ سیمینار کا انعقاد

0
1394

محمد علی جناح یونیورسٹی کراچی کے معاشیات کے شعبے میں ریسرچ سیمینار کا انعقاد
کراچی:( اسٹاف رپورٹر طلعت محمود ) جامعات میں ملک کو درپیش معاشی اور اقتصادی مسائل کے حل کے لیے تحقیق کرنا بہت ضروری ہوتا ہے جس کے نتیجے میں معاشی اور مالیاتی مسائل کا بہتر حل پیش کیا جا سکتا ہے اور برآمدات میں اضافے کیلئے یا میں یاد میں کی جانے والی تحقیق کی بنا پر رہنمائی ملتی ہے اور اس کی مدد سے سوسائٹی میں عوام کی فلاح و بہبود کے منصوبوں پر کام شروع کیے جاسکتے ہیں ان خیالات کا اظہار جامعہ کراچی کے شعبہ معاشیات کے سابق سربراہ ڈاکٹر خالد مصطفی نے گزشتہ روز محمد علی جناح یونیورسٹی کراچی کے شعبہ معاشیات کے زیر اہتمام معاشیات اور مالیات کے طلبہ کے لیے ریسرچ کی تکنیک کو اجاگر کرنے کے موضوع پر ہونے والے ایک سمینار سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا جس کی صدارت یونیورسٹی کی بزنس ایڈمنسٹریشن اینڈ سوشل سائنسز کی فیکلٹی کے ایسوسی ایٹ ڈی ڈاکٹر ایس ایم زمان شاہ نے کی جبکہ ممتاز ٹی وی اینکر اور مایوں کے استاد علی ناصر نے سمندر کی میزبانی کے فرائض انجام دیے سیمینار سے شعبہ معاشیات کے سربراہ ڈاکٹر محمد معراج کے علاوہ ڈاکٹر حنا فاطمہ ڈاکٹر رضوان الحسن ڈاکٹر محمود اور عبدالغفار نے تعارف اور موضوع کا انتخاب اب لٹریچر کا جائزہ ماڈل بلڈنگ اور تخمینہ اور ریسرچ پیپر کے اختتام کے تقاضے کے موضوعات پر خطاب کیا ڈاکٹر خالد محمود نے اپنے خطاب میں تحقیق کے کام کرنے والے طلبہ پر وسیع مطالعے مطلوبہ مواد رکھ کر اور غوروفکر کی اہمیت پر زور دیا جس کے لیے اپنے سپروائزر کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہنا اور رہنمائی حاصل کرتے رہنا ضروری ہوتا ہے صدر سمینار ڈاکٹر ایس ایم زمان شاہ نے طلباء سے کہا کہ اگر وہ اپنے موجودہ ریسرچ پیپر میں ایک ہفتے کا اضافہ کریں جس سے ایک گھونٹ پینے دے سے ایک منٹ میں شامل کی جاتی ہے تو یہ کافی ہے کہ نے شروع کرنے کے لئے موضوع کے انتخاب کرنے کی اہمیت سے آگاہ کیا نے لکھی چرچ کے مطالبے آئے یہ عادت تحقیق کام کرنے کے لیے ہونے والے واقعات پر روشنی ڈالی ڈاکٹر معراج نے ریسرچ کرنے والے طلبہ کو اس کے طریقہ کار اور ٹیکنیکل سے روشناس کرایا یا پھر میں ایم اے اکنامکس اینڈ نان اور مینجمنٹ سائنس ایم بی اے کوڈ اور پروجیکٹ کے طلبہ نے ایک بڑی تعداد میں شرکت کی

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here