کرائم سین یونٹ آفیسرز کے لیے ڈی این اے لیب میں تربیتی سیشن

0
443

کرائم سین یونٹ آفیسرز کے لیے ڈی این اے لیب میں تربیتی سیشن
تین روز ہ سیشن میں 90 افسران شرکت کررہے ہیں، ایس ایف ڈی ایل جامعہ کراچی میں ماہرین کا خطاب
ایس ایف ڈی ایل جامعہ کراچی میں اب تک تقربیاً 5 ہزار سے زیادہ ڈی این اے تجزیات ہوچکے ہیں
کراچی:(اسٹاف رپورٹر) صوبے کی پہلی جدید سندھ فرانزک ڈی این اے اور سیرولوجی لیبارٹری (ایس ایف ڈی ایل) کے تحت بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی میں پیر کوکرائم سین یونٹ آفیسرز سندھ پولیس کے لیے فرانزک ڈی این اے سے متعلق تین روزہ تربیتی سیشن ہوا۔ آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کی ایکٹنگ ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر فرزانہ شاہین اور ایس ایف ڈی ایل کے فرانزک کے انچارج اور پروجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر اشتیاق احمدخان نے ایل ای جے نیشنل سائینس انفارمیشن سینٹر جامعہ کراچی میں منقعدہ کرائم سین یونٹ آفیسرز کے تربیتی سیشن سے خطاب کیا۔ اس تربیتی سیشن کے پہلے روز30افسران نے شرکت کی جبکہ تین دن کے سیشن میں کل90افسران کی شرکت ہوگی۔
اپنے افتتاحی خطاب میں پروفیسر فرزانہ شاہین نے شرکاء کو آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے سربراہ اور کامسٹیک کے کوارڈینیٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری کی جانب سے خوش آمدید کہا۔ انہوں نے کہا کہ ایس ایف ڈی ایل جامعہ کراچی کے تحت مستقل بنیادوں پر میڈیکو لیگل آفیسرز، پروسیکیوشن کے شعبے اور عدلیہ کے لیے فرانزک ڈی این اے سے متعلق تربیتی سیشن کا انعقاد ہوتا ہے، انھوں نے کہا شرکاء کو بتایا کہ ایس ایف ڈی ایل جامعہ کراچی میں اب تک تقربیاً 5 ہزار سے زیادہ ڈی این اے تجزیات ہوچکے ہیں۔
ڈاکٹر اشتیاق احمدخان نے کہا کہ فرانزک ڈی این اے دورِ حاضر کا جدید ترین آلہئ تحقیق ہے جس نے جرائم اور شہری مسائل کے حل میں بہت زیادہ توجوہ حاصل کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس سیشن میں مختلف کیسز میں نمونوں کی جمع آوری کے طریقوں پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ انھوں نے شرکاء کو جدید ڈی این اے اور سیرولوجی لیبارٹری کے قیام کے متعلق تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہاکہ ایس ایف ڈی ایل بین الاقوامی معیار کے مطابق مکمل طور پر ڈی این اے اور سیرولوجی کیسز کو حل کرنے کی اسطاعت رکھتی ہے۔ پہلے دن کے سیشن کے اختتام پر شرکاء نے سندھ فرانزک ڈی این اے اور سیرولوجی لیبارٹری کا دورہ کیا جہاں پر انھوں نے فرضی کرائم سین پرتربیت حاصل کی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here