جامعہ کراچی: ڈیجیٹل آرٹ،اسکیچنگ اور پینٹنگ کے مقابلوں میں تینوں پہلی پوزیشنیں جامعہ کراچی نے اپنے نام کیں

0
1688

مقابلے میں ملک بھر کی مختلف جامعات کے طلباوطالبات نے حصہ لیا۔جامعہ کراچی کے دفتر مشیرامورطلبہ کی آرٹس اینڈ کلچر سوسائٹی کے زیر اہتمام اور وائس آف سندھ کے اشتراک سے پینٹ اینڈپینڈیمک کنٹسٹ بعنوان: ”قرنطینہ میں زندگی“ میں پینٹنگ،اسکیچنگ اور ڈیجٹل آرٹ کیٹیگریز کے مقابلوں میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ میں انعامات کی تقسیم کی تقریب پیر کے روز وائس چانسلر سیکریٹریٹ جامعہ کراچی میں منعقد ہوئی۔ مذکورہ مقابلوں میں ملک بھر کی مختلف جامعات سے طلباوطالبات نے حصہ لیا۔تفصیلات کے مطابق تینوں کیٹیگریزمیں جامعہ کراچی کی طالبات نے پہلی پوزیشن حاصل کی، جس میں جامعہ کراچی کے شعبہ فارمیسی کی سعدیہ حق نے اسکیچنگ کیٹیگری میں پہلی پوزیشن حاصل کی جبکہ شعبہ فزکس جامعہ کراچی کی طالبہ ثناء ناز نے پینٹنگ کیٹیگری میں پہلی اور شعبہ ویژول اسٹڈیز جامعہ کراچی کی عائشہ ملک نے ڈیجیٹل آرٹ میں پہلی پوزیشن حاصل کی۔پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ کو دس دس ہزار روپے کے انعامات سے نوازاگیا۔
اس موقع پر شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی،اقرایونیورسٹی کے چانسلر حنید لاکھانی،وائس آف سندھ کے پروجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر عمیر ہارون،مشیر امور طلبہ ڈاکٹر سید عاصم علی،ڈاکٹر نوشین رضا اورڈاکٹر سلمان زبیر بھی موجود تھے۔
چانسلر اقراء یونیورسٹی وپیٹرن انچیف وائس آف سندھ حنید لاکھانی نے کہا کہ خواتین کو آج بھی پڑھائی اور کام کے دوران دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتاہے لیکن ان تمام مشکلات کے باوجود خواتین اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوارہی ہیں۔معاشرے میں ویمن امپاورمنٹ کو فروغ دینا ناگزیر ہوگیا ہے اور اسی صورت ان کو درپیش مسائل کا سدباب ممکن ہے۔مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ جامعہ کراچی کی مختلف سوسائیٹیز طلباوطالبات کو اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے بھر پور مواقع فراہم کررہی ہے۔نصابی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ غیر نصابی سرگرمیوں سے نہ صرف طلبہ کی ذہنی نشوونما میں بہتری آتی ہے بلکہ ان میں آگے بڑھنے کامزید جذبہ پیداہوتاہے۔ماضی میں بھی جامعہ کراچی مختلف بحث ومباحثے اور ثقافتی سرگرمیوں کے مواقع فراہم کرتی رہی ہے اور اب دوبارہ اس سلسلے کا بحال ہونا لائق تحسین ہے۔
جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کہا کہ گذشتہ سال 14 اگست کے موقع پر جامعہ کراچی کے طلبہ نے ایک قومی نغمہ پیش کیا تھا جن کا تعلق جامعہ کراچی کی میوزک سوسائٹی سے تھا۔یہ اس بات کا ثبو ت ہے کہ اگر طلبہ کو مواقع فراہم کئے جائیں تو وہ صلاحیتوں کا لوہاہر جگہ منواسکتے ہیں۔جامعہ کراچی کی تمام سوسائٹیز اپنی صلاحیتوں کو معاشرے میں بہتری لانے کے لئے استعمال کررہی ہیں۔طلبہ کا کسی بھی مقابلے میں حصہ لینے سے ان کی صلاحیتوں میں ا ضافے کے ساتھ ساتھ ان کی ذہنی نشوونما میں مدد اور انہیں سوچنے کے نئے زاویے ملتے ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here