جامعہ کراچی آفیسرز ویلفیئرایسوسی ایشن کا ہنگامی اجلاس،ڈائریکٹر فائنانس کی مالی بدانتظامی کی وجہ سے جامعہ کراچی شدید مالی بحران کا شکار

0
584

جامعہ کراچی آفیسرز ویلفیئرایسوسی ایشن کا ہنگامی اجلاس
ڈائریکٹر فائنانس کی مالی بدانتظامی کی وجہ سے جامعہ کراچی شدید مالی بحران کا شکار
یوٹیلیٹیز کے بلز کی ادائیگی کے لئے بھی رقم موجودہ نہیں،کسی بھی وقت جامعہ کراچی کی بجلی منقطع ہونے کا خدشہ
وزیر اعلیٰ سندھ،وائس چانسلر جامعہ کراچی،سیکریٹری یونیورسٹی اینڈبورڈزسے جامعہ کراچی کے مستقبل کو تاریک ہونے سے بچانے کی اپیل
افسران جامعہ کا کل سیاہ پٹیاں باندھ کرکام کرنے کا فیصلہ
آفیسرزویلفیئرایسوسی ایشن جامعہ کراچی کا ہنگامی اجلاس جمعرات کے روز زیر صدارت صدرآفیسرزویلفیئرایسوسی ایشن ڈاکٹر محمد حسان اوج منعقدہوا۔اجلاس میں جامعہ کراچی کی ابترمالی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہا رکیا گیا۔اجلاس میں تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر لئے جانے والے اقدامات کو سراہاگیا اور جمعہ 02 دسمبرکو سیاہ پٹیاں باندھ کرکام کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔
اجلاس کے شرکاء کو بتایا گیا کہ جامعہ کراچی شدید مالی بحران سے دوچار ہے جس کی سب بڑی وجہ مالی بدانتظامی ہے جس کی تمام ترذمہ داری ڈائریکٹر فائنانس طارق کلیم پر عائد ہوتی ہے۔تنخواہوں میں تاخیر کا سلسلہ بڑھتاہی جارہاہے جامعہ کراچی کے پاس یوٹیلیٹیز کے بلز جمع کرانے تک کی رقم موجود نہیں،تاحال ماہ ستمبر کے بجلی کا بل ادانہیں کیا گیا جو چھ کروڑ روپے ہے اور خدشہ ظاہر کیاجارہاہے کہ بلز کی عدم ادائیگی کی وجہ سے کسی بھی وقت جامعہ کراچی کی بجلی منقطع ہوسکتی ہے جس کی وجہ سے ایک طرف تو لیبز میں موجود کروڑوں روپے کے کیمیکلز خراب ہونے اور دوسری طرف طلبہ کا تعلیمی نقصان ہونے کا اندیشہ ہے۔
ڈاکٹر حسان اوج نے شرکاء کو بتایا کہ نومبر کی تنخواہ تو تعطل کا شکار ہوکر مل ہی جائے گی لیکن ماہ دسمبر کی تنخواہ ملنا مشکل ہے کیونکہ ماہ دسمبر میں وفاقی اور صوبائی ایچ ای سی سے گرانٹ نہیں ملتی۔کسی بھی ادارے کے ڈائریکٹر فائنانس کا کام ادارے کے لئے آسانیاں پیداکرنااور فنڈز کی فراہمی کے لئے بھاگ دوڑ کرناہوتاہے لیکن موجودہ ڈائریکٹر فائنانس طارق کلیم جامعہ کراچی کے لئے فنڈ زکی فراہمی کویقینی بنانے کے بجائے اس کے لئے مشکلات کھڑی کرنے میں ہمہ وقت مصروف نظر آتے ہیں۔تنخواہوں کے علاوہ مارننگ پروگرام کے جزوقتی اور ایوننگ پروگرام کے اساتذہ کو تدریس کی مد میں ملنے والا معاوضہ تقریباً دوسال سے تعطل کا شکارہے،اسی طرح ایوننگ پروگرام میں خدمات انجام دینے والا لیب اسٹاف بھی ایوننگ کی مدمیں ملنے والے معاوضے سے قاصرہے جو کسی بھی وقت ایوننگ پروگرام میں خدمات کی انجام دہی سے کنارہ کشی کرسکتے ہیں۔ دوسری طرف میڈیکل کے بلز عدم ادائیگی کا شکار ہونے کے ساتھ ساتھ جامعہ کراچی کے مختلف اسپتالوں میں موجود پینلز بھی بند ہوچکے ہیں جس کی وجہ سے جامعہ کراچی کے ملازمین کو علاج معالجے کے لئے ملنے والی سہولت سے بھی محروم کردیاگیاہے۔
اجلاس میں شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی،سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈزمریدراہموں اور وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے پرزور اپیل کی گئی کہ جامعہ کراچی کو مزید تباہی سے بچانے کے لئے مستقل بنیادوں پر ڈائریکٹر فائنانس کی تعیناتی کوجلد ازجلد یقینی بنائیں اور جامعہ میں زیر تعلیم ہزاروں طلبہ اور ملازمین کے مستقبل کو تاریک ہونے سے بچائیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here