ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد نے ہدایت کی ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کی گاڑیوں اور فیول استعمال کرنے والی مشینری کی مکمل فہرست مرتب کی جائے

0
1130

ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد نے ہدایت کی ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کی گاڑیوں اور فیول استعمال کرنے والی مشینری کی مکمل فہرست مرتب کی جائے
کراچی:(طلعت محمود اسٹاف رپورٹر) ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد نے ہدایت کی ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کی گاڑیوں اور فیول استعمال کرنے والی مشینری کی مکمل فہرست مرتب کی جائے اور تصدیقی عمل کے دوران جو گاڑیاں پیش نہ ہوں یا جو جنریٹرز زیر استعمال نہیں ان کے فیول کی فراہمی بند کردی جائے، گاڑیاں غائب ہونے کی صورت میں متعلقہ افسران کے خلاف ایف آئی آر درج کراکر انہیں بازیاب کرایا جائے گا، یہ بات انہوں نے کے ایم سی اسپورٹس کمپلیکس میں گاڑیوں کی فزیکل ویری فکیشن کے لئے قائم کئے گئے کیمپ کے دورے کے موقع پر کہی، اس موقع پر وہیکل ویری فکیشن کمیٹی کے چیئرمین انیس قائم خانی، سینئر ڈائریکٹر کوآرڈینیشن خالد خان، ڈائریکٹر وہیکل محمود بیگ، ڈائریکٹر سٹی وارڈن راجا رستم اور دیگر افسران بھی موجود تھے، ایڈمنسٹر یٹر کراچی نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کی گاڑیوں کی ویری فکیشن کے لئے مختلف محکموں کے افسران پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو روزانہ کی بنیاد پر مختلف محکموں کی گاڑیوں کی ویری فکیشن کر رہی ہے اور یہ عمل 30 مارچ تک جاری رہے جس کے دوران افسران کے زیر استعمال گاڑیوں کے علاوہ کے ایم سی کی سروس وہیکلز کی موجودگی کی تصدیق بھی کی جا رہی ہے، ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد نے اس موقع پر خود اپنے زیر استعمال سرکاری گاڑی بھی ویری فکیشن کے لئے پیش کی، انہوں نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد سرکاری گاڑیوں اور ان کے فیول کے معاملے میں کسی بھی بے قاعدگی یا غلط استعمال کو روکنا اور سرکاری فیول کی فراہمی کو درست بنانا ہے، انہوں نے قبل ازیں 2017ء میں ہونے والی گاڑیوں کی ویری فکیشن کے نتیجے میں تیار ہونے والے کمپیوٹرائزڈ ریکارڈ کو سراہتے ہوئے ہدایت کی کہ گاڑیوں اور جنریٹرز کے متعلق مکمل تفصیلات کو بمعہ تصویر اپ ڈیٹ کیا جائے تاکہ تازہ ترین صورتحال واضح ہوسکے، انہوں نے کہا کہ تصدیقی عمل کے دوران جو گاڑیاں پیش نہیں ہوئیں اس کے ذمہ داروں کے خلاف قانونی چارہ جوئی عمل میں لائی جائے گی اور ان گاڑیوں کو واپس لایا جائے گا کیونکہ کے ایم سی کی گاڑیاں ادارے کی ملکیت ہیں اور انہیں کہیں اور استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، انہوں نے کہا کہ کے ایم سی کے دفاتر اور طبی اداروں میں موجود جن جنریٹرز کو استعمال نہیں کیا جا رہا انہیں بھی مزید فیول فراہم نہیں کیا جاسکتا کیونکہ غیرضروری اخراجات کو کم کرنا ہے اور اس کے لئے ہرممکن اقدامات عمل میں لائے جارہے ہیں، ایڈمنسٹریٹر کراچی نے ہدایت کی کہ وہیکل ڈپارٹمنٹ مستقل بنیادوں پر گاڑیوں اور فیول پر چلنے والی مشینری کے استعمال پر نظر رکھے اور ایسی حکمت عملی بنائی جائے جس سے سرکاری گاڑیوں کی مینٹی ننس اور فیول کی فراہمی قواعد و ضوابط کے تحت لائی جاسکے، انہوں نے کہا کہ گاڑیوں کی ویری فکیشن کے دوران محکموں اسٹور کے ایم سی کے تمام محکموں کے ساتھ مکمل رابطہ رکھتے ہوئے جانچ پڑتال کے عمل کو پایہ تکمیل تک پہنچائے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here