بلدیہ عظمیٰ کراچی کے مختلف باغات میں آگہی پروگراموں / ورکشاپ کا انعقاد خوش آئند امر ہے،میٹروپولیٹن کمشنر افضل زیدی

0
1052

بلدیہ عظمیٰ کراچی کے مختلف باغات میں آگہی پروگراموں / ورکشاپ کا انعقاد خوش آئند امر ہے،میٹروپولیٹن کمشنر افضل زیدی
کراچی:(طلعت محمود اسٹاف رپورٹر) میٹروپولیٹن کمشنر افضل زیدی نے کہا ہے کہ طبی لحاظ سے سبزیوں کی افادیت مسلّمہ ہے، گھریلو پیمانے پر سبزیوں کی کاشت ایک بہت عمدہ کوشش ہے، باغبانی کو فروغ دینے کے لئے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے مختلف باغات میں آگہی پروگراموں / ورکشاپ کا انعقاد خوش آئند امر ہے اس طرح عام لوگ اپنے گھر اور ارد گرد کے ماحول کو بہتر بنانے کے لئے معلومات حاصل کرسکتے ہیں، سبزیاں اپنی غذائی اور طبی اہمیت کی وجہ سے ”حفاظتی خوراک“ کے نام سے منسوب کی جاتی ہیں جن میں صحت کو برقرار رکھنے اور جسم کی بہتر نشونما کے لئے تمام ضروری اجزاء موجود ہوتے ہیں جو دیگر غذائی اجناس میں کم مقدار میں ملتے ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جھیل پارک میں ”بھاجی ٹیبل گارڈن اینڈ کمپوسٹ ورکشاپ“ (گھرمیں سبزیوں اور کھاد کی باغبانی) کے حوالے سے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے محکمہ پارکس اینڈ ہارٹی کلچر کے زیر اہتمام منعقدہ ورکشاپ سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل پارکس اینڈ ہارٹی کلچر طحہ سلیم سمیت ماہر ماحولیات توفیق پاشا، نور الہدٰی داؤد پوتا اور انوشا فاطمہ نے بھی اظہار خیال کیا، ورکشاپ میں جھیل پارک کے اطراف رہنے والے رہائشیوں نے خصوصی طور پر شرکت کی اور ورکشاپ کے انعقاد کو بلدیہ عظمیٰ کراچی کا عمدہ اقدام قرار دیا، میٹروپولیٹن کمشنر افضل زیدی نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ اس طرح کی سرگرمیوں سے ہم سب مشترکہ طور پر ماحول کی بہتری کے لئے کام کرسکتے ہیں، کچن گارڈننگ کے بہت سے فائدے ہیں جس کا بڑا فائدہ تو یہ ہے کہ کچرے کو کھاد بنا کر گھریلو باغبانی کے لئے استعمال کیاجاسکتا ہے اس طرح کچرے کو گھر میں جمع کرنے اور باہر پھینکنے کی ضرورت نہیں ہوتی، ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اپنے تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے سبزیوں کی پیدوار میں ممکنہ حد تک اضافہ کریں تاکہ ان سبزیوں کی بدولت غذائیت کی کمی کو بھی دور کیا جاسکے، انہوں نے کہا کہ گھریلو باغیچہ میں تھوڑی سی محنت اور توجہ کے ساتھ نہ صرف یہ کہ تازہ اور زہریلی ادویات سے پاک سبزی پیدا کی جاسکتی ہے بلکہ یہ مشغلہ اخراجات کو بھی کم کرنے کا اچھا ذریعہ ثابت ہوسکتا ہے، انہوں نے کہا کہ باہر سے جو سبزیاں خریدی جارہی ہیں ان کے بارے میں یہ بات یقین سے نہیں کہی جاسکتی کہ وہ ان کی نشونما کے لئے کس طرح کے پانی کو استعمال کیا گیا ہے، قبل ازیں ڈائریکٹر جنرل پارکس اینڈ ہارٹی کلچر طحہ سلیم نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کی جانب سے گھریلو باغبانی کو فروغ دینے کے لئے جھیل پارک میں یہ تیسری ورکشاپ منعقد کی گئی ہے اس سے پہلے دو ورکشاپ منعقد کی جاچکی ہیں انہوں نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ا س اقدام کو عام شہریوں نے بہت سراہا ہے اور اس خواہش کا اظہار کیا ہے کہ گھریلو باغبانی کے کاموں کی آگہی کے لئے محکمہ پارکس اینڈ ہارٹی کلچر آئندہ بھی اس طرح کا پروگرام منعقد کرتا رہے، ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے ماہر ماحولیات توفیق پاشا نے کہا کہ سبزیوں کی کاشت کے لئے زمین کا بالائی حصہ 9 تا 12 انچ تک انتہائی اہمیت کا حامل ہوتا ہے چونکہ اسی حصہ سے پودے نے خوراک اور پانی حاصل کرنا ہوتا ہے انہوں نے کہا کہ سخت اور چکنی مٹی والی زمین پر بھی ریت اور کھاد وافر مقدار میں ملاکر قابل کاشت بنائی جاسکتی ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here