کوروناوائرس جامعات کے لئے آن لائن تدریس کا بڑا سبق دے کر گیا ہے،آن لائن نظام میں مسائل ضرور موجود ہیں مگر ہمیں ان کو دور کرنا ہے۔ ڈاکٹر خالد عراقی

0
1545

کوروناوائرس جامعات کے لئے آن لائن تدریس کا بڑا سبق دے کر گیا ہے،آن لائن نظام میں مسائل ضرور موجود ہیں مگر ہمیں ان کو دور کرنا ہے۔ ڈاکٹر خالد عراقی
کراچی :(اسٹاف رپورٹر) جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کہا کہ ہم ایک ایسی صدی میں ہیں جس میں ٹیکنالوجی کو برتری حاصل ہے، کووڈ 19 نے ٹیکنالوجی کی اہمیت اور بڑھادی ہے،جو معاشرہ جدید ٹیکنالوجی استعمال نہیں کر رہا وہ ترقی میں پیچھے رہ جائے گا۔کوروناوائرس جامعات کے لئے آن لائن تدریس کا بڑا سبق دے کر گیا ہے،آن لائن نظام میں مسائل ضرور موجود ہیں مگر ہمیں ان کو دور کرنا ہے۔
معاشرے کی ترقی ٹیکنالوجی کے استعمال سے مشروط ہے، وہ معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا جو سائنس کو فوقیت نہ دے۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ ہم ایک ایسے معاشرے میں رہتے ہیں جہاں شروع میں لوگ کورونا وائرس کو ایک افسانہ سمجھ کر اس سے انکار کرتے رہے مگر جب ان کے اپنے قریبی لوگ اس میں مبتلا ہوئے تب جاکر انھیں اس کی حقیقت کا اندازہ ہوا۔میرا مشورہ ہے کہ سائنس اورٹیکنالوجی کو فوقیت دیں، ہماری نئی نسل کی ان شعبوں میں آگے نکلنے کی صورت میں ہی ہم ترقی یافتہ اقوام کی صف میں شامل ہوپائیں گے۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے کومسٹیک کے زیر اہتمام اور جامعہ کراچی ایل ای جے اور آئی ای ای ای کراچی سیکشن کے اشتراک سے ایل ای جے جامعہ کراچی میں منعقدہ ورکشاپ بعنوان: ”سیاق وسباق کا امکان: تصورات،نفاذ اور ایپلی کیشنز“ کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ورکشاپ میں 80 سے زائد شرکاء نے آن لائن شرکت کی جبکہ 30 شرکاء ورکشاپ میں موجود تھے۔
ڈاکٹر خالد عراقی نے مزید کہا کہ اگر آپ نے سائنس کو فوقیت دی اور آپ میں ہنر ہے تو کوئی آپ کو ترقی سے نہیں روک پائے گا، ہمارے معاشرے میں ہنر یافتہ الیکٹریشن،پلمبر تک کی کمی ہے۔ ہنر کو فروغ دیا گیا تو ہمارے معاشرے میں بے روزگاری کم کی جاسکتی ہے۔میں مذکورہ ورکشاپ کاانعقاد کرانے پرکومسیٹک کا شکرگزار ہوں اورشعبہ کمپیوٹر سائنس جامعہ کراچی کے ڈاکٹر صادق علی خان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، ایسے ورکشاپس کاتواترسے انعقاد ناگزیر ہے۔
چیئر آئی ای ای ای کراچی سیکشن وممبر ہائرایجوکیشن کمیشن اسلام آباد پروفیسر ڈاکٹر بھوانی شنکر نے ورکشاپ سے آن لائن خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں وائس چانسلر جامعہ کراچی ڈاکٹر خالد محمود عراقی، کومسیٹک اورڈاکٹر اقبال چوہدری کا شکر گزار ہوں، ایسے ورکشاپ کا اہتمام وقت کی اہم ضرورت ہے جس میں پیشہ ورانہ تربیت پر زور دیا گیا ہے جو ناگزیر ہے۔
کووڈ کی صورتحال میں بھی ورکشاپ کے تربیتی عملے نے جس مہارت سے اس ورکشاپ کا انعقاد کیا وہ لائق تحسین ہے۔ میں ڈاکٹر صادق علی خان کو بھی مبارک باد پیش کرتا ہوں، اور امید کرتا ہوں کہ شرکا ریسورس پرسنز سے رابطے میں رہیں گے۔ انھوں نے آئی ٹی سیکشن کا بھی شکریہ ادا کیااورمعاشرے میں ٹیکنالوجی کے فروغ کو وقت کی اہم ضرورت قراردیاہے۔
دوروزہ ورکشاپ سے برطانیہ کی السٹر یونیورسٹی کے کمپیوٹر سائنس کے پروفیسر ہوئی وانگ نے بھی آن لائن خطاب کیا اور انتہائی معلوماتی سیشنز کنڈکٹ کئے اور مشینی زبان پر مختلف تکنیکیں سمجھائیں۔
ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے شعبہ کمپیوٹر سائنس جامعہ کراچی کے ڈاکٹر صادق علی خان نے کہا کہ میں شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد عراقی کا مشکور ہوں، وہ ہمیشہ اس طرح کی تعلیمی سرگرمیوں کی سرپرستی کرتے ہیں جولائق تحسین ہے اور ان کے اس اقدام سے جامعہ میں تعلیمی اور ریسرچ کلچر پروان چڑھ رہا ہے۔ انھوں نے پروفیسر ڈاکٹر اقبال چوہدری کا بھی شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ آئی ای ای ای اور کومسٹیک کی تعلیم دوست سرگرمیاں قابل تقلید ہیں جن سے طلبہ کے علمی استعداد میں اضافہ ہوتا ہے۔
میں پروفیسر ڈاکٹر بھوانی شنکر اور کومسٹیک کی محترمہ خزیمہ اور ایچ ای جے کی ڈاکٹرحنا کا بھی مشکور ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پروفیسر ہوئی وانگ انتہائی داد و تحسین کے مستحق ہیں جنھوں نے اس دوروزہ ورکشاپ میں انتہائی معلوماتی سیشنز کنڈکٹ کئے اور مشینی زبان پر مختلف تکنیکیں سمجھائیں۔ جامعہ کراچی،کومسٹیک اور السٹر یونیورسٹی کے مابین تعلیمی اور تحقیقی شعبوں میں رابطے اور اشتراک جاری رہے گا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here