ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر زبیر باویجاکی سربراہی میں 12 رکنی وفد کا دورہ

0
1060

ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر زبیر باویجاکی سربراہی میں 12 رکنی وفد کا دورہ
انڈسٹریز کو افرادی قوت کا جو بحران درپیش ہے اس کے لئے جامعات کلیدی کردار اداکرسکتی ہیں۔زبیر باویجا
انڈسٹریز اور جامعات کے مابین اشتراک سے انڈسٹریز کو افرادی قوت جبکہ جامعہ کے طلبہ کو ملازمت کے بہترین مواقع میسر آئیں گے۔ڈاکٹر خالد عراقی
کراچی :(اسٹاف رپورٹر) چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری(ایف پی سی سی آئی)کے نائب صدر زبیر باویجاکی سربراہی میں 12 رکنی وفد کی شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی سے ان کے دفتر میں ملاقات۔دوران ملاقات اکیڈیمیاء اور انڈسٹریز کے مابین روابط کو فروغ دینے پر تفصیلی گفت وشنید ہوئی۔زبیر باویجا نے کہا کہ انڈسٹریز کو افرادی قوت کا جو بحران درپیش ہے اس کے لئے جامعات کلیدی کردار اداکرسکتی ہیں اور بالخصوص جامعہ کراچی جیسی بڑی اور نامور جامعہ جہاں ہرشعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے طلباوطالبات کی کثیر تعداد موجوہے اس بحران کے سدباب کا بہترین ذریعہ بن سکتی ہے۔
اس موقع پر انچارج سینٹر فاردیجیٹل فارنسک سائنس اینڈ ٹیکنالوجی جامعہ کراچی ڈاکٹر قمرالعارفین،سینٹر ہذا کے ایڈوائزری کمیٹی کے ممبر سید عرفان حسین زیدی،محمدمناف اور ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر خرم اعجاز،محمد اعظم مغل اور انفارمیشن سسٹم آڈٹ اینڈکنٹرول ایسوسی ایشن پاکستان چیپٹر کے صدر حسن حسین علی بھی موجود تھے۔
جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے وفد کو خوش آمدید کہتے ہوئے ایف پی سی سی آئی کے وفد کے دورے کوجامعہ کراچی کے لئے ایک سنگ میل قراردیا اور کہا کہ انڈسٹریز اور جامعات کے مابین اشتراک سے انڈسٹریز کو افرادی قوت جبکہ جامعہ کے طلبہ کو ملازمت کے بہترین مواقع میسر آئیں گے۔
ڈاکٹر خالد عراقی نے مزید کہا کہ ہم باہمی اشتراک سے پاکستان کی پہلی ”کے یوسرٹ“ کے نام سے ایک شعبہ کے قیام عمل میں لانا چاہتے جو سینٹر فاردیجیٹل فارنسک سائنس اینڈ ٹیکنالوجی جامعہ کراچی کے زیر نگرانی کام کرے گا اورمستقبل قریب میں سائبر اور فائینینشل ٹیرارزم کی روک تھام کے لئے ذہین اور باصلاحیت افراد پر مشتمل ایک ٹیم تشکیل دی جائے گی جو ان جرائم کی روک تھام اور اس سے بچاؤ سے متعلق عوام کو آگاہی فراہم کرنے کے لئے کے لئے اپنا مثبت اور کلیدی کردار اداکریں گے۔علاوہ ازیں مذکورہ شعبہ پالیسی سازی،باصلاحیت افرادی قوت،انفرااسٹرکچراورفنڈنگ سے متعلق سفارشات مرتب کرکے عنقریب منعقد ہونے والے اجلاس میں پیش کئے جائیں گے۔
فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر زبیر باویجانے کہا کہ جامعات انڈسٹریز کو درپیش مسائل کی نہ صرف نشاندہی کرسکتے ہیں بلکہ ان کے حل کے لئے بھی اپنا بھر پور کردار اداکرسکتی ہیں کیونکہ جامعات قابل اذہان اور افرادی قوت سے مالامال ہوتی ہیں۔جدید ٹیکنالوجی کے اس دور میں سائبر اور فائنینشل کرائم کی روک تھام کے لئے جامعات سے اچھا کوئی اور پلیٹ فارم نہیں ہوسکتا۔انہوں نے شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمودعراقی کو اس حوالے سے باضابطہ مفاہمتی یادداشت پر دستخط کرنے کے لئے فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ہیڈآفس مدعو کیا۔
انچارج سینٹر فاردیجیٹل فارنسک سائنس اینڈ ٹیکنالوجی جامعہ کراچی ڈاکٹر قمرالعارفین نے ایک پریزنٹیشن پیش کی جس میں انہوں نے ڈیجیٹل فارنسک جدید آلات اور تکنیک کو جامعہ کراچی اور فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے لئے ناگزیر قراردیا۔
ممبرایڈوائزری کمیٹی سید عرفان حسین زیدی نے بینکنگ انڈسٹریز اور کارپوریٹ سیکٹر سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سائبر کرائم اور فائینینشل ٹیرارز م جیسے مسائل کے بروقت سدبا ب کے لئے مذکورہ فورم پر ان کی شمولیت ناگزیر ہے۔
ایف پی سی سی آئی کے سائبر کرائم اینڈ سیکیورٹی کے کنوینر اعظم مغل نے جامعات اور انڈسٹریز کے مابین اشتراک کو ناگزیر قراردیتے ہوئے کہا کہ جامعات اور نڈسٹریز ملکر ملکی ترقی میں اہم کردار اداکرسکتے ہیں۔محمد مناف نے سرٹ کے اغراض ومقاصد پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور میں اس کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here