وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی نے بدھ کی صبح کراچی میں ڈسٹرکٹ ایسٹ کے مختلف نجی اور سرکاری تعلیمی اداروں کا دورہ کیا

0
1386

کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی نے بدھ کی صبح کراچی میں ڈسٹرکٹ ایسٹ کے مختلف نجی اور سرکاری تعلیمی اداروں کا دورہ کیا۔ صوبائی وزیر نے حکومت کی جانب سے فراہم کردہ ایس او پیز کی خلاف ورزی پر ایک نجی اسکول کو سیل کرنے جبکہ گورنمنٹ گرلز اینڈ بوائز ڈگری سائنس اینڈ کامرس کالج، گلشن اقبال بلاک 7 میں پرنسپل کی غیر حاضری اور کالج میں صفائی ستھرائی کی ناقص صورتحال پر اسکول پرنسپل کو شوکاز جاری کرنے کے احکامات دیتے ہوئے سیکرٹری کالجز کو فوری کالج کے دورے کی ہدایات دی۔ صوبائی وزیر نے ایک درجن سے زائد چھوٹے اور بڑے سرکاری اور نجی اسکولوں کا اچانک دورہ کیا اور وہاں ایس او پیز اور تدریسی عمل کا جائزہ لیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی بدھ کی صبح سویرے ہی کراچی کے مختلف تعلیمی اداروں کے دورے پر روانہ ہوگئے، صوبائی وزیر نے گلشن اقبال اور گلستان جوہر کے مختلف سرکاری اسکولوں کے علاوہ نجی اسکولز جن میں ایڈسن ماڈل اسکول، ڈی ایجوکیٹرز، فیلکن ہاؤس گرامر اسکول، فریدی میموریل گرلز سیکنڈری اسکول، پارک ہاؤس گرامر اسکول، ڈی کریٹرز اسمارٹ اسکول، تقوہ ماڈل اسکول، گلشن پبلک اسکول، نیشنل یائی اسکول سمیت دیگر کا اچانک دورہ کیا اور ان اسکولز میں جاری تدریسی عمل اور ایس او پیز کا جائزہ لیا۔ صوبائی وزیر نے گلشن اقبال میں قائم پارک ہاؤس گرامر اسکول کے دورے کے موقع پر وہاں چھوٹی کلاسز کے بچوں کی جاری تدریس پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور اسکول میں بغیر ماسک اور دیگر ایس او پیز کے تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھنے پر فوری طور پر اسکول کو سیل کرنے کے احکامات دئیے۔ انہوں نے ڈی جی پرائیویٹ اسکول منصوب صدیقی کو ہدایات دی کہ فوری طور پر وہ مذکورہ اسکول کے حوالے سے کارروائی کریں۔ صوبائی وزیر جب گورنمنٹ ڈگری سائنس اینڈ کامرس کالج برائے بوائز اینڈ گرلز پہنچیں تو وہاں پر ایس او پی کے تحت کالج کے مرکزی دورازے اور کلاسوں میں کسی قسم کے اقدامات نہ ہونے اور کالج پرنسپل کی غیر حاضری پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ صوبائی وزیر نے کالج میں بوائز اور گرلز کی تمام فیکلٹی کا دورہ کیا اور کالج میں صفائی ستھرائی کے ناقص انتظامات اور کلاسوں میں کسی قسم کی ایس او پیز کی عدم دستیابی پر فوری طور پر سیکرٹری کالجز کو کالج کا خود دورہ کرنے اور انتظامات کو یقینی بنانے کی ہدایات کی۔ انہوں نے مذکورہ کالج میں غیر حاضر پرنسپل اور اسٹاف کے دیگر ارکان کو شوکاز جاری کرنے کی بھی ہدایات دی۔ صوبائی وزیر نے مختلف سرکاری اور نجی اسکولوں میں جہاں تمام تر ایس او پیز کے تحت طلبہ و طالبات کو تعلیم فراہم کی جارہی تھی ان کے اقدامات کو سراہا جبکہ کئی اسکولز میں سماجی فاصلے کے فقدان پر ان اسکول کے پرنسپل اور نجی اسکول کے مالکان کو سماجی فاصلے کو یقینی بنانے کی بھی ہدایات دی۔ سعید غنی نے کہا کہ ہم چھوٹے بچوں کی صحت سے کھیلنے والوں کے خلاف لازمی کارروائی کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ جب ہم فیز ٹو اور تھری کے بچوں کو اسکولوں میں بھیجیں تو وہاں ایس او پیز کا مکمل انتظام ہو۔ سعید غنی نے کہا کہ ہم بچوں کی تعلیم میں ہونے والی رکاوٹ اور نجی تعلیمی اداروں کو درپیش مسائل سے بخوبی آگاہ ہیں لیکن ہم کسی بھی قیمت پر اپنے بچوں کی صحت پر سمجھوتہ نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا کہ ہم تعلیمی اداروں کے کھولنے کے مخالف نہیں ہیں لیکن ہم اس بات کو ہر صورت یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ اگر تمام کلاسز کے بچے تعلیمی اداروں میں جائیں تو وہاں مکمل ایس او پیز ہوں اور تمام احتیاطی تدابیر اپنائی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ نجی اسکولوں کی جانب سے حکومت سندھ اور محکمہ تعلیم کے احکامات کے برخلاف چھوٹی کلاسز کے بچوں کو اسکول بلایا جارہا ہے اور یہ سنگین خلاف ورزی ہے اور ہم ایسے اسکولوں کے خلاف سخت سے سخت کاررائی سے بھی گریز نہیں کریں گے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here