بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن کی ماہانہ ادائیگی میں فنڈز کی کمی کے معاملے کو جلد حل کرلیا جائے گا،ایڈمنسٹریٹر کراچی افتخار علی شالوانی

0
1524

کراچی (اسٹاف رپورٹر/ طلعت محمود) ایڈمنسٹریٹر کراچی افتخار علی شالوانی نے کہا ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن کی ماہانہ ادائیگی میں فنڈز کی کمی کے معاملے کو جلد حل کرلیا جائے گا، حکومت سندھ سے مزید فنڈز کے اجراء کی درخواست کی ہے امید ہے کہ جلد پیش رفت ہوگی، بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ریونیو جمع کرنے والے محکمے کے سربراہان اگر ٹارگٹ پورا کرنے میں ناکام رہیں گے تو انہیں ان کے عہدوں سے ہٹا دیا جائے گا اور ریونیو کے محکموں سے متعلق میٹنگ ہر ہفتے منعقد کی جائے گی، یہ بات انہوں نے محکمہ فنانس کے افسران کے ساتھ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے صدر دفتر میں منعقدہ ایک اجلاس کے دوران کہی جس میں میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن کے علاوہ مشیر مالیات آفاق سعید، سینئر ڈائریکٹر فنانس ریاض کھتری، ڈائریکٹر بجٹ محمود بیگ،ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن فنانس ناصر محمود اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی، اس موقع پر بتایا گیا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کو فی الوقت جن مالیاتی مسائل کا سامنا ہے ان میں ماہانہ تنخواہ /پینشن کی بروقت ادائیگی،پینشن کمیوٹیشن کے زیر التواء کیسز کی کلیئرنس، تنخواہ / پینشن کے انتظامی واجبات کی ادائیگی کے علاوہ حکومت سندھ سے OZT اور ماہانہ تنخواہی گرانٹ کی مد میں کم ریلیزاور خود اپنے ریونیو کی ریکوری کو بڑھانے جیسے مالیاتی مسائل شامل ہیں، کے ایم سی کو حکومت سندھ سے ماہانہ OZT کی میچنگ گرانٹ اور گرانٹ ان ایڈ سیلری کی مد میں 587.705 ملین روپے کی رقم ملتی ہے جس میں 157.705 ملین روپے OZT اور تنخواہ کے لئے گرانٹ ان ایڈ 430 ملین روپے ہے جبکہ کے ایم سی ملازمین کی ماہانہ تنخواہ اور کے ایم ڈی سی عملے کی ماہانہ تنخواہ کے لئے 693.235 ملین روپے درکار ہوتے ہیں اس کمی کو بلدیہ عظمیٰ کراچی کو خود اپنے وسائل کے ذریعے پورا کرنا پڑ رہا ہے، اجلاس میں بتایا گیا کہ انتظامی اخراجات (پینشن) کی مد میں ڈی ایم سی اور کے ایم سی ملازمین کا پینشن کنٹری بیوشن کل ملا کر 306.489 ملین روپے بنتا ہے جبکہ ہر ماہ ریٹائرڈ ملازمین کو پینشن کی مد میں 330 ملین روپے کی ادائیگی کرنا پڑتی ہے لہٰذا تنخواہ اور پینشن میں مجموعی طور پر 260.198 ملین روپے کے ماہانہ شارٹ فال کا سامنا ہے، مالی سال 2015-16 سے لے کر جون 2020 ء کی مدت تک کے لئے بلدیہ عظمیٰ کراچی، ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشنز اور ڈسٹرکٹ کونسل کراچی کے ریٹائرڈ ملازمین کی پینشن کمیوٹیشن،گریجویٹی، فیملی پینشن وغیرہ کی مد میں کل پینشن کلیمز5735 ہیں جن کے لئے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ذمے 3430.964 ملین روپے کی بڑی رقم واجب الادا ہے، مذکورہ بالا شارٹ فال کے علاوہ کے ایم سی کو دیگر انتظامی واجبات کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس کی وجہ فنڈز کی کمی ہے اور اس وجہ سے کے ایم سی ملازمین کے بلوں کی ادائیگی ممکن نہیں ہوسکی ہے جن میں 451.857 ملین روپے کا فائر رسک الاؤنس، 255.713 ملین روپے سپلیمینٹری تنخواہی بل بشمول لیوانکیشمنٹ، فنانشل اسسٹنٹس اور ڈاکٹرز کے مشاہرے سمیت جولائی 2019 سے مئی 2020 تک تنخواہ اور پینشن میں نہ لگایا جانے والا 15 فیصد اضافہ 447.904ملین روپے شامل ہے، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایڈمنسٹریٹر کراچی افتخار علی شالوانی نے کہا کہ کسی بھی ادارے کو مستحکم کرنے کے لئے مالیاتی شعبے کوبہتر خطوط پر استوار کرنا ضروری ہے اس کے بغیر بہتر کارکردگی کا حصول ممکن نہیں، انہوں نے کہا کہ ملازمین کی تنخواہ اور پینشن کی بروقت ادائیگی ترجیحات میں شامل ہے اور ہرممکن کوشش کی جا رہی ہے کہ اس حوالے سے جو بھی مسائل درپیش ہیں ان جلد از جلد حل کرلیا جائے، ایڈمنسٹریٹر کراچی نے افسران کو ہدایت کی کہ مالیاتی معاملات کو ترجیحی بنیادوں پر دیکھا جائے اور جو بھی رکاوٹیں ہیں انہیں فوری دور کیا جائے تاکہ تمام مسائل کا احسن طریقے سے حل نکالا جاسکے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here