اکیڈمک کونسل جامعہ کراچی کااجلاس فی الفور طلب کیا جائے۔ اکیڈمک کونسل کے انعقاد تک تمام آن لائن امتحانات ملتوی جائیں

0
1423

 

اکیڈمک کونسل جامعہ کراچی کااجلاس فی الفور طلب کیا جائے۔ اکیڈمک کونسل کے انعقاد تک تمام آن لائن امتحانات ملتوی جائیں۔ آن لائن Evaluation کمیٹی کے تمام اراکین مستعفیٰ ہوں اور انجمن اساتذہ فوری طلب پر جنرل باڈی اجلاس منعقد کرے۔
کراچی:(اسٹاف رپورٹر) اکیڈمک کونسل جامعہ کراچی کااجلاس فی الفور طلب کیا جائے۔ اکیڈمک کونسل کے انعقاد تک تمام آن لائن امتحانات ملتوی جائیں۔ آن لائن Evaluation کمیٹی کے تمام اراکین مستعفیٰ ہوں اور انجمن اساتذہ فوری طلب پر جنرل باڈی اجلاس منعقد کرے۔یہ تمام مطالبات جامعہ کراچی کے اساتذہ کی جانب سے آن لائن کلاسوں اور امتحانا ت پر منعقدہ اوپن ڈسکشن میں کیے گئے۔ ٹیگ کی جانب سے منعقدہ اجلاس میں اساتذہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ اجلاس کا انعقاد شعبہ ریاضی کے آڈیٹوریم میں کیا جانا تھا۔ لیکن انتظامیہ کی جانب سے آڈیٹوریم کو بند کروانے کے بعد احتجاجا اجلاس شعبہ ریاضی کی پارکنگ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں اساتذہ نے آن لائن امتحانات کو ایک سنگین مزاق قرار دیا اور کہا کہ بہتر یہ ہوگا کہ جامعہ کراچی کے ۵۱ ستمبر کو کھلنے کے بعد امتحانات کا انعقاد معمول کے مطابق کیا جائے۔ اساتذہ نے بتایا کہ آن لائن کلاسز کی ٹریننگ کے لیے کوئی اہتمام نہیں کیا گیا اور اب آن لائن امتحانات کے لیے بھی آئے دن نئے نوٹی فیکیشن کے آنے کے بعد اساتذہ اور طلبا شدید پریشانی میں مبتلا ہیں۔ لوڈ شیڈنگ، انٹر نیٹ کی عدم فراہمی اور بغیر وسائل کے طلبہ نہ صرف امتحان دینے سے قاصر ہیں بلکہ اس کے نتیجے میں پورا امتحانی مشکوک بنایا جارہا ہے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے رکن سنڈیکیٹ پروفیسر ڈاکٹر شاہ علی القدر نے کہا کہ کراچی کو قانون کے مطابق چلایا جائے اور اس کو یقینی بنانے کے لیے جامعہ کراچی کے پالیسی و قانون ساز اداروں اکیڈمک کونسل، سنڈیکیٹ و سینٹ کے اجلاس طلب کیے جائیں۔ ڈاکٹر ریاض احمد نے کہا کہ جامعہ کراچی سنگین انتظامی ابتری کا شکار ہے اور اب اس انتظامی ابتری کو دور کرنے کے بجائے اظہار آزادی رائے پر قدغن لگائی جارہی ہے۔ جامعہ کراچی کی تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ جامعہ میں اظہار آزادی پر پابندی لگانے والے کبھی کامیاب نہیں ہوسکے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر اکیڈمک کونسل کا اجلاس طلب کیا جائے تاکہ اس انتظامی بحران سے نکلا جاسکے۔ نائب صدر انجمن اساتذہ جامعہ کراچی ڈاکٹر ایس ایم طہ نے کہا کہ بغیر کسی قواعد کے آئے دن نت نئے نوٹی فیکیشن سے اساتذہ اور طلباء پریشانی میں مبتلا ہیں۔ اس صورت حال میں انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کو سامنے آنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی ایک بڑی تعداد کایہاں جمع ہونا اس بات کا اظہار ہے کہ اساتذہ کی آواز کو کسی جبر کے ذریعے دبایا نہیں جاسکا۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ کراچی کی انتظامیہ اساتذہ سے مشاورت کرے اور ان کے مسائل سے آگہی حاصل کرے۔ اجلاس میں اراکین سنڈیکیٹ، اکیڈمک کونسل، سینٹ سمیت بڑی تعداد میں اساتذہ و صدور شعبہ جات نے شرکت کی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here