پہلے کتابیں کم دستیاب تھیں تاہم کتابیں پڑھنے کا شوق عروج پر تھا اب کتابوں تک رسائی آسان ہے لیکن مطالعے کا شوق کم ہوتا جارہا ہے۔ڈاکٹر خالدعراقی

0
1937

پہلے کتابیں کم دستیاب تھیں تاہم کتابیں پڑھنے کا شوق عروج پر تھا اب کتابوں تک رسائی آسان ہے لیکن مطالعے کا شوق کم ہوتا جارہا ہے۔ڈاکٹر خالدعراقی
جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کہا کہ کتب میلوں کے انعقاد کا مقصد طلباوطالبات میں کتب بینی کے رجحان اور کتاب سے لگاؤ کو فروغ دینا ہے۔کتب بینی عقل ودانش،فہم وفراست تاریخ وتہذیب زبان وبیان کی آبیاری کرتی ہے،کتابیں وہ سرمایہ ہے جو دنیا اور دین کے شعور کو اجاگر کرتاہے،اقوام کی تاریخ وتہذیب کا تجزیاتی وصف پیداکرتا ہے۔مطالعہ کتب علم دوستی کی ترغیب دلاتی ہیں،یہی وجہ ہے کہ جامعات میں کتب میلوں کے انعقاد کو خصوصی اہمیت حاصل ہے۔کتاب نہ صرف انسان کا بہترین معلم ہے بلکہ یہ انسان کے علم وفضل اور ذہنی ارتقاء کا موجب ہوتی ہے۔ عصر حاضر میں جدید ٹیکنالوجی کے باعث انٹرنیٹ پر موجود مواداور ای بک کی موجودگی کے باوجود کتابوں کی افادیت کبھی کم نہیں ہوسکتی،کتب بینی آپ کا مرکز ومحور ہونا چاہیئے۔پہلے کتابیں کم دستیاب تھیں لیکن کتابیں پڑھنے کا شوق عروج پر تھا اب کتابوں تک رسائی آسان ہے لیکن مطالعے کا شوق کم ہوتا جارہا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ کراچی میں اسلامی جمعیت طلبہ کے زیر اہتمام جمنازیم ہال جامعہ کراچی میں منعقدہ سہہ روزہ کتب میلے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ڈاکٹر خالد عراقی نے مزید کہا کہ عصر حاضر میں تعلیم اور نالج کے بغیر ہم ترقی نہیں کرسکتے،انہوں نے طلبہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ موبائل فون میں وقت ضائع کرنے بجائے اپناوقت کتابوں کے مطالعے پر صرف کریں جس سے آپ کو بہت کچھ سیکھنے اور سمجھنے کو ملے گا۔موجودہ دور ڈیجیٹل کتابوں کا دور ہے اور امریکہ میں دیجیٹلائز کتابوں کی کثیر تعدادکے باوجود آج بھی صرف 10 فیصد لوگ ڈیجیٹلائز کتابیں جبکہ باقی لوگ پرنٹ شدہ کتابیں پڑھتے ہیں۔مطالعے کی عادت بڑھانے میں کتب میلے اہم کردار اداکرتے ہیں اور مہنگائی کے اس دور میں کتب میلے کے ذریعے کم قیمت پر کتابوں کی فراہمی سے نہ صرف طلبہ بلکہ عام آدمی کے لئے بھی مطالعہ کے مواقع بڑھتے ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here