گذشتہ چاردہائیوں کے تجزیے کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ 2025 تک دنیا کا ہر پانچواں شخص موٹاپے کا شکار ہوگا۔ڈاکٹر انوارالحسن گیلانی

0
1658

انسانی بیماریوں سے متعلق جدید فعلیاتی تحقیق حیاتی سائنس کے مطالعے میں بیش بہا اضافہ کررہی ہے۔ڈاکٹر خالد عراقی
جنرل جامعات کے شعبہ فعلیات کے فارغ التحصیل ہونے والے طلبہ کی بطورفیکلٹی تعیناتی کو میڈیکل کالجز میں یقینی بنایا جائے ۔ڈاکٹر تاثیر احمد خان
یونیورسٹی آف ہری پورخیبر پختونخواہ کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر انوارالحسن گیلانی نے کہا کہ ادویات میں ہونے والی جدید تحقیق کے باوجود بیماریوں سے خاطر خواہ بچاﺅ ممکن نہیں ہے۔جدید طرز ندگی میں بیشتر بیماریوں کا سبب موٹاپا ہے جوکہ دنیا بھر میں دل کی بیماریوں سے لے کر کینسر تک کا سبب قراردیا جاتاہے۔وزن میں اضافے کو ہی موٹاپا نہیں کہاجاتا بلکہ جسم میں ضرورت سے زیادہ چربی کا اضافہ حقیقی موٹاپاہے جوکہ بعد میں کئی بیماریوں کو جنم دیتاہے۔نہ صرف سادہ طرز زندگی اختیار کرنے سے اس پر قابوپایاجاسکتا ہے بلکہ ادویاتی اہمیت رکھنے والی خوراک کے مسلسل استعمال سے کیلوریز کوبڑھنے سے روکا جاسکتا ہے۔ دارچینی ،کریلا،زیتون،سبزچائے ،ہلدی اور شہد اس معاملے میں بے حد فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ کراچی کے شعبہ فعلیات(فزیالوجی) کے زیر اہتمام کلیہ فنون وسماجی علوم جامعہ کراچی کی سماعت گاہ میں منعقدہ تین روزہ دوسری پروب 2020 کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ڈاکٹر انوارالحسن گیلانی نے مزید کہا کہ عصر حاضر میں جدید طرززندگی کے انسانی صحت پر منفی اثرات بھی مرتب ہورہے ہیں،جس میں غیر معیاری کھانا اور ضرورت سے زیادہ غذاﺅں کا استعمال ہے۔تیزی سے بڑھتی ہوئے صنعتی ادارے،شہری آبادیوں میں اضافے کی وجہ سے فضائی آلودگی اور دیگر عوامل انسانی صحت پر منفی اثرات مرتب کررہے ہیں۔ ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ کے مطابق پوری دنیا میں 1.9 بلین بالغ افراد موٹاپے کا شکار ہیں جبکہ 340 ملین بچے جن کی عمر5 تا19سال ہیں اور41 ملین بچے جن کی عمریں پانچ سال سے کم ہیں وہ بھی موٹاپے کا شکار ہیں۔1975 ءسے2014 ءتک کی رپورٹ کے مطابق مردوں کے موٹاپے میں تین گنا جبکہ عورتوں کے موٹاپے میں دوگنا اضافہ دیکھا گیا ہے۔گذشتہ چاردہائیوں کے تجزیے کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ 2025 تک دنیا کا ہر پانچواں شخص موٹاپے کا شکار ہوگا۔
جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کہا کہ شعبہ فعلیات کے زیر اہتمام منعقد ہونے والی کانفرنس دوسری تین روزہ پروب 2020 کانفرنس جس کا موضوع مالیکیول سے میکنزم ہے پر شعبہ کے چیئرمین ڈاکٹر تاثیر احمد خان اور ان کی پوری ٹیم کو مبارکباد پیش کرتاہوں۔اس کانفرنس کے ذریعے حیاتی سائنسز میں ہونے والی تحقیق اور اچھوتے خیالات پر طلبہ اور محققین کو اظہارائے کا موقع ملے گا۔فعلیات کا شعبہ حیات اور اس سے متعلق معلومات جیسے کہ مختلف بیماریوں کاعلاج،فصلوں کا تباہی سے بچانا اور ماحولیاتی تبدیلیوں سے مقابلے کے قابل بناناہے۔انسانی بیماریوں سے متعلق جدید فعلیاتی تحقیق حیاتی سائنس کے مطالعے میں بیش بہا اضافہ کررہی ہے۔
ڈاکٹر خالد عراقی نے مزید کہا کہ اچھی خوراک انسانی جسم کی ایک بنیادی ضرورت ہے، غذائی خوراک کا کردار صحت کی فروغ اور بیماری کی روک تھام میں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔صرف خوراک کی مقدار نہیں بلکہ معیار پر بھی خاص توجہ دینے کی ضرورت ہے۔صحت مند انسان نہ صرف اپنے بلکہ دوسروں کے لئے بھی نئی راہوں کا تعین کرتا ہے اور معاشرے کی ترقی کے لئے مثبت کردار اداکرنے کی صلاحیت رکھتاہے۔
چیئر مین شعبہ فعلیات جامعہ کراچی ڈاکٹر تاثیر احمد احمد خان نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے کانفرنس کے اغراض ومقاصد پر تفصیلی روشنی ڈالی اور عصر حاضر کے تناظر میں اس کی اہمیت وافادیت کے حوالے سے شرکاءکو آگاہ کیا۔جنرل جامعات کے شعبہ فعلیات کے فارغ التحصیل ہونے والے طلبہ کی بطورفیکلٹی تعیناتی کو میڈیکل کالجز میں یقینی بنایا جائے کیونکہ ان کو دی جانے والی تعلیم کسی طورپر بھی میڈیکل کی تعلیم سے کم نہیں۔
تقریب سے شعبہ فعلیات جامعہ کراچی کے سابق چیئر مین پروفیسر ڈاکٹر محمد عبدالعظیم، ڈائریکٹر آفس آف ریسرچ اینوویشن اینڈکمرشلائزیشن پروفیسر ڈاکٹر عالیہ رحمن اور ممبرپاکستان میڈیکل کمیشن ڈاکٹر رومینہ حسن نے بھی خطاب کیا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here