بلدیاتی اداروں میں ملازمین سہولیات سے محروم تنخواہوں میں تاخیر سے شدید پریشانی کاشکار

0
1837
سیدمحبوب احمد چشتی

تحریر: سیدمحبوب احمدچشتی
شہرقائدکے بلدیاتی اداروں میں ملازمین سہولیات سے کوسوں دور کر دئیے گئے تنخواہوں میں تاخیر کے ساتھ انہیں اب جائز مراعات فراہم کرنے کیلئے نہ منتخب نمائندگان تیار ہیں اور نہ ہی بلدیاتی افسران طبی سہولیات جیسی بنیادی سہولت ختم ہونے کے بعد بلدیاتی ملازمین اور ان کے خاندان شدید بیماریوں کی صورت میں حسرت ویاس کی تصویر بن کر ایڑیاں رگڑ رگڑ کر مرنے پر مجبور ہیں موجودہ بلدیاتی اداروں کی صورتحال میں اگر تنخواہوں کی ادائیگی کا سپریم کورٹ کی جانب سے سخت حکمنامہ نہ ہوتا تو تنخواہوں کے پیسے بھی مفادات کی نذر ہونے کا امکان تھا مزید تفصیلات کے مطابق بلدیاتی اداروں سے اسوقت ہائوس بلڈنگ لون، ایس آء ایس فنڈ ،میڈیکل ری ایمبرسمنٹ تقریبا ختم کی جا چکی ہے جبکہ اوورٹائم یا لیٹ سٹنگ الائونس پر کاری وار کر کے ملازمین کو گھٹنے کے بل زمین پر گرادیا گیا ہے بلدیاتی اداروں میں ملازمین بلدیاتی تاریخ کے بدترین دور سے گزر رہے ہیں جہاں سندھ سروس رولز کے منافی اقدامات کرتے ہوئے ملازمین کی جائز مراعات کو قصہ پارینہ بنانے کے حوالے سے اقدامات کا سلسلہ جاری ہے جبکہ افسوسناک پہلو یہ ہے کہ منتخب بلدیاتی سربراہان بھی اس بات پر آواز اٹھانے یا مراعات بحال رکھنے کے بجائے افسران کی تائید کرتے ہوئے میدان میں ہیں میڈیکل ری ایمبرسمنٹ یا طبی سہولیات بند ہونے سے بلدیاتی ملازمین کی حالت انتہائی خراب ہوتی جارہی ہے محتاط اندازے کے مطابق 30 فیصد ملازمین یا اہل خانہ میں سے شدید بیماریوں میں مبتلا ہیں لیکن علاج معالجے کی سہولیات نہ ملنے سے ایڑیاں رگڑ رگڑ کر موت کی وادیوں میں پہنچ رہے ہیں بلدیاتی اداروں میں اسوقت جو میونسپل کمشنرز تعینات ہیں وہ مال بٹورو پالیسی پر عمل پیرا ہیں اور اس کا معقول حصہ منتخب بلدیاتی سربراہان کو پہنچا رہے ہیں جس کی وجہ سے ملازمین کے ساتھ ناانصافیوں کا لائسنس اسوقت میونسپل کمشنرز کے پاس ہے جو وہ چاہتے ہیں کر گزرتے ہیں جس کو چیلنج کرنے والے افسران یا ملازمین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور یہ تسلسل مزید جاری رہا تو اندیشہ ہے کہ بلدیاتی اداروں میں خاص طور پر طبی سہولیات نہ ملنے سے ملازمین یا اہل خانہ ہلاک ہوتے رہیں گے مگر انہیں پوچھنے والا کوئی نہیں ہوگا کیونکہ دوران ملازمت وفات پا جانے والے افسران وملازمین کے ساتھ بھی مذکورہ افسران کا انتہائی بے حسی کا رویہ ہے وفات پا جانے والے ملازمین کے اہل خانہ کو فوری امداد کی ادائیگی کی ہی نہیں جا رہی ہے جبکہ سندھ حکومت گریڈ کے اعتبار سے دوران ملازمت وفات پا جانے والوں کیلئے مالی معاونت فراہم کرنے کا نوٹیفیکیشن بھی جاری کر چکی ہے جس پر بلدیاتی اداروں میں کوئی عمل درآمد نہیں کیا جا رہا ہے بلدیاتی ملازمین نے وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ ،وزیر بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ سے ہاتھ جوڑ کر گزارش کی ہے کہ وہ بلدیاتی اداروں کے ملازمین کی مذکورہ جائز مراعات فراہم کرنیکیلئے میونسپل کمشنرز کو پابند کریں کیونکہ ہر گزرتے دن کے ساتھ بلدیاتی ملازمین مہنگائی کی وجہ سے زمین بوس ہوتے جا رہے ہیں

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here