چیئرمین ایچ ای سی کا کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ برائے چینی زبان اور کلیہ قانون کی زیر تعمیرعمارت کا دورہ

0
416

چیئرمین ایچ ای سی کا کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ برائے چینی زبان اور کلیہ قانون کی زیر تعمیرعمارت کا دورہ
ایجوکیشن ڈپلومیسی کے ذریعے خطے میں امن کے قیام کو یقینی بنایاجاسکتاہے۔ ڈاکٹر مختار احمد
کراچی:(اسٹاف رپورٹر) چیئرمین ہائرایجوکیشن کمیشن پاکستان ڈاکٹر مختار احمد نے کہا کہ ہمیں مغربی دنیا کی طرف دیکھنے کے بجائے ایجوکیشن ڈپلومیسی کے ذریعے اپنے خطے کے مسائل حل کرنے کی ضرورت ہے جس کی بہترین مثال پاک چین دوستی ہے،ہمیں خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ بھی اچھے روابط قائم کرنے کی ضرورت ہے جو ایک خوشحال اور مستحکم پاکستان کے لئے ناگزیر ہے۔ریاست مختلف ممالک سے قریبی تعلقات کو فروغ دینے کے لئے مختلف پالیسیز مرتب کرتی ہیں،ضرورت اس امر کی ہے کہ ایجوکیشن ڈپلومیسی کو بھی پالیسیزکا حصہ بنایا جائے۔انہوں نے جامعہ کراچی میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والے چینی اساتذہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں چینی زبان اور ثقافت کو فروغ دینے کے لئے چینی اساتذہ کی خدمات کو ہمیشہ یادرکھا جائے گا،چین کا پاکستان کی معاشی ترقی میں کلیدی کردار ہے اور پاک چین تعلقات کونقصان پہنچانے کی مذموم کوشش کی گئی ہے،لیکن اس طرح کی دہشت گردانہ کاروائیوں سے ہمارے حوصلے پست نہیں بلکہ مزید بلند ہوں گے، پاک چین دوستی پوری دنیا کے لئے ایک مثال ہے۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے جامعہ کراچی میں چندہ ماہ قبل ہونے والے دھماکے کہ مقام اور کنفیوشس انسٹی برائے چینی زبان جامعہ کراچی کے دورے کے موقع پر کیا۔
اس موقع پرجامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمودعراقی،اقراء یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر وسیم قاضی،ریجنل ڈائریکٹر ایچ ای سی پاکستان جاوید میمن،رئیس کلیہ قانون جسٹس ریٹائرڈ حسن فیروز،رئیس کلیہ نظمیات وانتظامی علوم پروفیسر ڈاکٹر طاہرعلی،ڈائریکٹر کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ برائے چینی زبان جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر ناصرالدین خان ودیگر بھی موجودتھے۔
ڈاکٹر مختاراحمد نے چینی سفارتکار اور مختلف چینی انڈسٹریز کے ماہرین سے حالیہ ہونے والی ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ چینی صنعتکاروں کی خواہش ہے کہ پاکستانی آئی ٹی ماہرین اور سافٹ ویئر انجینئرز چینی مارکیٹ کا حصہ بننے کے لئے چینی ماہرین اور انجینئرز کے ساتھ مل کر کام کریں۔میری خواہش کے ہمارے نوجوان چینی زبان پر عبور حاصل کریں تاکہ انہیں چینی مارکیٹ میں کسی قسم کی دشواری کا سامنانہ کرنا پڑے۔انہوں نے کہا کہ کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ برائے چینی زبان جامعہ کراچی چینی زبان وثقافت سے ہم آہنگی کا بہترین ادارہ ہے۔
ڈاکٹر مختار احمد نے مزید کہا کہ ایچ ای سی جامعات کی خودمختاری کی قدرکرتی ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ جامعات کو بھی خود اپنا احتساب کرنا چاہیئے۔جامعات کو چاہیئے کہ وہ صنعتوں کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے نصاب مرتب کریں تاکہ صنعتوں کو درپیش مسائل حل ہوسکیں۔اکیڈمیاء اور انڈسٹریزکا اشتراک لائق تحسین ہے لیکن اس کے لئے ضروری ہے کہ جامعات بھی ان کے مسائل کے حل کے لئے ایسا کچھ کرے کہ انڈسٹریز خود اپنے مسائل کے حل کے لئے جامعات سے رابطہ کریں۔انہوں نے جامعات کی فنڈنگ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جامعات کو گرانٹ طلبہ کی تعداد کے ساتھ ساتھ کارکردگی کی بناء پر دی جائے گی۔ ایچ ای سی کی پوری کوشش ہوتی ہے کہ تمام جامعات کو بروقت گرانٹ کی فراہمی کو یقینی بنایاجائے۔
اس موقع پر جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمودعراقی نے چیئرمین ایچ ای سی کو جامعہ کراچی میں ہونے والی تدریسی وتحقیقی سرگرمیوں سے آگاہ کیا۔ جامعہ کراچی میں نئے شروع ہونے والے ڈگری پروگرامز، جامعہ کراچی اور صنعتوں کے مابین اشتراک،جامعہ کراچی اور صنعتوں کے ایڈوائزری بورڈ کے بارے میں بتایا جس کو چیئر مین ایچ ای سی نے سراہا۔ڈاکٹر خالد عراقی نے مزید کہا کہ جامعہ کراچی گرانٹ میں کمی کی وجہ سے پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے لئے کوشاں اور عمل پیرا ہے جس کی ایک مثال عصر حاضر کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کلیہ قانون کی زیر تعمیر عمارت ہے۔
کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ برائے چینی زبان جامعہ کراچی کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر ناصرالدین خان نے چیئر مین ایچ ای سی کو انسٹی ٹیوٹ ہذا میں چینی زبان وثقافت کے حوالے سے کرائے جانے والے سرٹیفیکٹ کورسز اور ڈگری پروگرام سے متعلق تفصیلات فراہم کیں۔بعدازاں چیئرمین ایچ ای سی نے شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمودعراقی ودیگر کے ہمراہ کلیہ قانون کی زیر تعمیر عمارت کا بھی دورہ کیا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here