علیگڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کا سالانہ اجلاس

0
687
علیگڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کے صدر جاوید انوار اور جنرل سیکریٹری محمد ارشد خان ایسوسی ایشن کے سالانہ جلسہ عام سے خطاب کر رہے ہیں ۔

علیگڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کا سالانہ اجلاس
کراچی:(اسٹاف رپورٹر) علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کے صدر اور سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے چانسلر جاوید انوار نے ایسوسی ایشن کے سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرونا کی وجہ سے نہ صرف سماجی و معاشرتی ڈھانچہ بدل چکا ہے، بلکہ معمولات زندگی میں بھی نمایاں تبدیلیاں رونما ہوچکی ہیں ۔ تاہم یہ بات بڑی خوش آئند ہے کہ ہم نے اس چیلنج کا خوش اسلوبی سے مقابلہ کرتے ہوئے کارکردگی کے اعلیٰ معیار کو برقرار رکھا اور تعلیمی سرگرمیوں کو تعطل کا شکار نہیں ہونے دیا ۔
انھوں نے کہا کہ ایسوسی ایشن نے فروغِ تعلیم کے لیے پہلے علیگڑھ انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اور بعدازاں سرسید یونیورسٹی قائم کی اور دونوں ادارے مستحکم بنیادوں پر ترقی کی راہ پر گامزن ہیں ۔ سرسید یونیورسٹی کا بین الاقوامی جامعات اور اداروں سے اشتراک ہے جس سے اساتذہ اور طلباء بھرپور استفادہ کر رہے ہیں ۔
چانسلر جاوید انوار نے بتایا کہ ا موبا اور سرسید یونیورسٹی کے محسنین کی یاد میں چیئر قائم کی جائے گی ۔ پہلے مرحلے میں محسنِ پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان چیئر اور دوسرے مرحلے میں ایسوسی ایشن کے سابق صدر اور سرسید یونیورسٹی کے پہلے چانسلر انجینئر زیڈ اے نظامی چیئر، جبکہ تیسرے مرحلے میں ایسوسی ایشن کے سابق اعزازی سیکریٹری جنرل انجینئر محمد ذاکر علی خان چیئر قائم کی جائے گی ۔ محسنِ پاکستان، محترم ڈاکٹر عبدالقدیر خان صاحب کو قوم و ملک کے لیے گرانقدر خدمات انجام دینے کے اعتراف میں سرسید یونیورسٹی کی جانب سے گولڈ میڈل کی شکل میں Posthumus ایوارڈ ان کی اہلیہ کو پیش کیا جائے گا ۔ سرسیّد احمد خان کی ایک بہت ہی اہم کتاب ’’تبین الکلام‘‘ کی نستعلیق کتابت میں دوبارہ اشاعت کی جائے گی تاکہ قاری آسانی سے اسے پڑھ سکے ۔ ’’تبین الکلام‘‘ یہودیت اور عیسائیت کے درمیان تقابلی جائزے پر مشتمل آٹھ سو صفحات کی ایک ضخیم کتاب ہے جو ایک اہم دستاویز کی حیثیت رکھتی ہے ۔
علیگڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کے اعزازی سیکریٹری جنرل محمد ارشد خان نے ایسوسی ایشن کی کارکردگی کی سالانہ رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی بنیاد 1994ء میں رکھی گئی جو اب پاکستان کی صف اوّل کی یونیورسٹیوں میں شامل ہے اور صوبائی سطح سے ہٹ کر قومی اور بین الاقوامی سطح کی رینکنگ کی طرف بڑھ رہی ہے ۔
جدید ٹیکنالوجی اور نظریات سے استفادہ کرنے پر زور دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ سرسید یونیورسٹی نے ایک اہم پارٹنر کے طور پر وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی اورASPIRE کے اشتراک سے نیشنل آئیڈیاز بینک مقابلوں کا اہتمام کیا جس کی گرانڈ فائنل کی تقریب اسلام آباد کے سرسید میموریل ہال میں منعقد ہوئی ۔ اس تقریب کے مہمانِ خصوصی صدرِ پاکستان عزت مآب عارف علوی صاحب تھے ۔ سرسید یونیورسٹی نے این آئی بی کی نیشنل ہوسٹ کے طور پر نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کیا جس کی ستائش صدرِ صاحب نے بھی کی ۔ اس موقع پر ڈین فیکلٹی آف کمپیوٹر اینڈ الیکٹریکل انجینئرنگ ڈاکٹر محمد عامر، پروجیکٹ ڈائریکٹرNAVTTC طاہر فطانی، پروجیکٹ کوآرڈینیٹر اسسٹنٹ پروفیسر نعمان علی خان، اور آئی ٹی ایکسپرٹ ثاقب جاوید کی شاندار کارکردگی کو سراہتے ہوئے ارشد خان نے کہا کہ سرسید یونیورسٹی کا مسلسل تیسری مرتبہ کامیاب جوان پروگرام تربیتی کورس کے لیے انتخاب کیا گیا جس کے تحت سرسید یونیورسٹی 11ٹریڈز میں طلباء کو تربیت فراہم کرے گی ۔ جامعہ سرسید کو سندھ کی دیگر جامعات کے مقابلے میں اس تربیتی کورس کے لیے سب سے بڑی تعداد مختص کی گئی ہے ۔
علیگڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری محمد ارشد خان نے ایک اہم نکتہ کی طرف توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ تعمیراتی اور ترقیاتی پروجیکٹس کی شروعات اور تکمیل کے لیے سرسید ٹرسٹ کا قیام ضروری ہے ۔ عصرِحاضر کے تقاضوں کا ادراک کرتے ہوئے ہم انتہائی سنجیدگی اور خلوص کے ساتھ سرسید ٹرسٹ قائم کرنے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں کیونکہ جب تک ٹرسٹ نہیں بنے گا ہم فنڈنگ سے محروم رہیں گے ۔ اس موقع پرانھوں نے بتایا کہ ایسوسی ایشن کی ویب سائیٹ بن چکی ہے اور عنقریب ماہنامہ تہذیب کے تمام رسالے اس پر دستیاب ہوں گے ۔ ڈیجیٹل لائبریری کا کام بھی آخری مراحل میں ہے ۔ ایجوکیشن سٹی میں 200 ایکڑ زمین پر واقع سرسید یونیورسٹی کے نیو کیمپس میں گائیڈنس سینٹر کے تعاون سے ایک ریسرچ سینٹر قائم کیاجائے گا جس میں سراج خلجی صاحب نمایاں کردار ادا کرر ہے ہیں ۔ نیو کیمپس میں محکمہ جنگلات کے تعاون سے تین ہزار درخت لگائے جائیں گے اور جامع مسجد سرسید کا سنگِ بنیاد رکھ دیا گیا ہے ۔
ایسوی ایشن کے جنرل سیکریٹری انجینئر محمدارشد خان نے بتایا کہ علیگڑھ انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں پہلی گریجویشن تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں 640سے زائد ڈپلوماز تقسیم کئے گئے ۔ ارکیٹکچرٹیکنالوجی میں ڈپلوما کورس کا آغاز ہوچکا ہے اور جلد ہی دوسالہ ایسوسی ایٹ ڈگری پروگرام متعارف کرادیا جائے گا ۔ اس کے علاوہ اے آئی ٹی میں اسپورٹس کمپلیکس کی تعمیر کے ضمن میں بھی کافی پیش رفت ہوئی ہے ۔ مذکورہ اجلاس میں گزشتہ سال کی میٹنگ کے منٹسminutes اتفاقِ رائے سے منظور کر لئے گئے اورسالانہ اجلاس کے اختتام پر گائیڈنس سینٹر کی تشکیل کردہ میوزک سوساءٹی کے طلباء نے ترانہ علیگڑھ پیش کیا ۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here