کراچی یونیورسٹی اساتذہ کا جنرل باڈی اجلاس

0
853

کراچی یونیورسٹی اساتذہ کا جنرل باڈی اجلاس
کراچی یونیورسٹی اساتذہ کا جنرل باڈی اجلاس آج مورخہ تین فروری کو آرٹس آڈیٹوریم میں منعقد ہوا جس میں اساتذہ کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی. اجلاس کی صدارت پروفیسر ڈاکٹر شاہ علی القدر نے کی. اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن پاک اور نعت شریف سے ہوا. اس کے بعد تمام مرحومین کے لئے دعائے مغفرت کروائے گئی.
آج منعقد ہونے والے عمومی اجلاس(جنرل باڈی ) میں اساتذہ کرام نے سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کے رویے کہ خلاف اور سندھ حکومت کے نوٹس نہ لیے جانے پر کلاسز صبح و شام اور امتحانات کے بائیکاٹ کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا اور مندرجہ ذیل قراردادیں منظور کیں.
٣١ جنوری ٢٠٢٢ کو شعبہ ماحولیات کے ڈاکٹر ظفر اقبال شمس جن کا سلیکشن بورڈ سندھ ہائی کورٹ کے احکامات کے تحت بلوایا گیا اسے غیر قانونی طریقے سے منسوخ کیا گیا اور عدالتی حکم کی توہین کی گئی. اس لیے اجلاس عمومی نے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک داکٹر ظفر اقبال شمس کا سیلیکشن بورڈ نہیں منعقد ہوتا تب تک تدریسی عمل کا( مارننگ اور ایوننگ) میں بائیکاٹ جاری رہے گا.
٢. ٣١ جنوری کے سیلیکشن بورڈ میں سیکرٹری یونیورسٹی اینڈ بورڈز کے رویہ کی شدید مذمت کی گئی اور وزیراعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا گیا کہ انہیں فلفور برطرف کیا جائے اور ایسے شخص کو سیکریٹری یونیورسٹی بورڈز لگایا جائے جو یونیورسٹی ایکٹ سے واقف ہو.
٣. اجلاس عمومی انتظامیہ سے مطالبہ کرتا ہے کہ ١٥ دن کے اندر ٢٠١٩ کے اشتہار پر درخواستوں کی اسکروٹنی کے عمل کو مکمل کر کے سیلیکشن بورڈ کے عمل کو تین ماہ میں مکمل کیا جائے.
٤- اجلاس عمومی نے ڈائریکٹر فنانس کی بدانتظامی پر شدید تنقید کی اور مطالبہ کیا کہ ایوننگ کے بلز جو گزشتہ ڈیڑھ سال سے عدم ادائی کا شکار ہیں انہیں ١٥ دن کے اندر ادا کیا جائے، بصورت دیگر اساتذہ انتہائی اقدام پر مجبور ہوں گے.
٥- انسٹیٹیوٹ آف کلینیکل سائیکالوجی میں دو ماہ سے تنخواہ کی عدم ادائیگی پر شدید برھمی کا اظہار کیاگیا اور ایچ ای سی کی جانب سے سیلری روکنے کے عمل کی مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ ڈائرکٹر فنانس فوری طور پر تنخواہوں کی مد میں ادائیگی کریں.
٦. انجمن اساتذہ کی ماہانہ سبسکرپشن فیس ٢٠٠ روپے سے بڑھا کر تین سو روپے کرنے کی منظوری دی گئی.
٧. اسٹاف ٹاؤن میں غیر قانونی قابضین کے حوالے سے سنڈیکیٹ اور انجمن اساتذہ کے فیصلوں کی توثیق کی گئی اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ ان گھروں کو فل فور خالی کروایا جائے.
٨. تمام ریٹائرڈ ملازمین جو انتظامی عہدوں پر فائز ہیں اور جن میں سینٹرز کے ڈائریکٹرز بھی شامل ہیں ان کی فل فور برطرفی کا مطالبہ کیا گیا.

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here