آئندہ 4 سے 5 ماہ میں سندھ میں بلدیاتی انتخابات ہوجائیں گے,وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی

0
628

آئندہ 4 سے 5 ماہ میں سندھ میں بلدیاتی انتخابات ہوجائیں گے,وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی
کراچی:(اسٹاف رپورٹر) وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے آئندہ 4 سے 5 ماہ میں سندھ میں بلدیاتی انتخابات ہوجائیں گے۔موجودہ نالائق وفاقی حکومت کی نالائقی کا بوجھ ان کے اتحادی اٹھا کر جاسکتے ہیں تو یہ ان کی ہمت ہے لیکن اصل چینلز پی ٹی آئی کوان کے اتحادیوں سے نہیں بلکہ اپنے اندر کے لوگوں سے ہے۔ اس نالائق اور نااہل حکومت کی نالائقی کے باعث 22 کروڑ عوام مشکلات کا شکار ہیں۔ سردی کے دنوں میں لوڈ شیدنگ ہورہی ہے اور گیس کراچی جیسے شہر میں بھی نایاب ہوگئی ہے۔آئی ایم ایف کے ساتھ حکومت کا کیا معاہدہ ہوا ہے وہ آفیشل طور پر نہیں بتایا گیا ہے۔ البتہ یہ خوشخبری ضرور وزیر خزانہ نے دی ہے کہ ہم بجلی اور گیس کے نرخوں میں اضافہ آئی ایم ایف کی ایما پر کررہے ہیں لیکن جتنا انہوں نے کہا ہے اتنا نہیں کررہے ہیں۔اسٹیٹ بینک کاغذوں میں ضرور خود مختار ہے لیکن اسے حکومت یا کچھ حکومتی ادارے کنٹرول کررہے ہیں۔ بدقسمتی ہے کہ جو پی سی بی آئین کے تحت بھی خودمختار ہے لیکن اس کو بھی وزیر اعظم ہی کنٹرول کرتا ہے۔ اب نہیں معلوم کہ آئی ایم ایف کسی طرح کی خودمختاری اسٹیٹ بینک پر چاہتا ہے۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں جو متنازعہ قانون سازی کروانا حکومت چاہتی تھی اس میں اس کو اپنے ہی اندر کے لوگوں سے چیلنز ہے۔ بلدیاتی انتخابات کروانا ہمارے لئے ضروری ہے اس میں کوئی منصوبہ بندی والی بات نہیں ہے۔ تاخیر جو سندھ میں ہورہی ہے اس کی ذمہ داری سندھ حکومت کی نہیں ہے کیونکہ مردم شماری وفاق نے کروانی تھی اور پارلیمنٹ کے پاس سندھ حکومت کا کیس موجود ہے۔ الیکشن کمیشن جلد از جلد انتخابات کا کہا ہے اور ہم نے قانون سازی کا کام شروع کردیا ہے اور اس میں حلقہ بندیوں کے حوالے سے اسمبلی کی منظوری ضروری ہے۔ ہم تیزی سے کام کررہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز ایکسپو سینٹر کراچی میں فرنیچر لیونگ ایکسپو کی افتتاحی تقریب کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ میں اس نمائش کے انعقاد پر ان کے آرگنائزر اور اس نمائش میں حصہ لینے والی تمام برانڈ کی کمپنیوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ پاکستان میں ڈالر پہلی مرتبہ ڈالر 175 روپے نہیں ہوا بلکہ یہ دوسری بار ایسا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے گورنر اسٹیٹ بینک کا بیان بہت غیر ذمہ دارانہ تھا کہ ڈالر مہنگا ہوتا ہے تو ایکسپورٹرز کو فائدہوہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈالر اس وقت پاکستان کی تاریخ میں مہنگائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پیٹرول کیساتھ ڈیزل۔ بجلی۔کھانے پینے کی چیزیں مہنگی ہورہی ہیں اور آج خبردیکھی کہ گیس محدود وقتوں میں دستیاب ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اس نالائق حکومت کی نالائقیوں کے باعث آج کراچی جیسے شہر میں بھی گیس کا بحران ہے اور خود میرے اپنے گھر میں میں سلینڈر استعمال کررہا ہوں اور اگر شہروں کی یہ حالت ہوتو پھر چھوٹے علاقوں اور دیہاتوں میں ٹھنڈ میں کیا حال ہوگا۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کاغذوں میں خود مختار ہے اور جہاں تک میری معلومات ہیں اسٹیٹ بینک اور پی سی بی خود مختار ہے۔ لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ ان کو یا تو حکومت یا ان کے ماتحت کچھ اداری چلا رہے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نالائقی کا بوجھ عوام اٹھارہے ہیں،جو اتحادیوں کی آپ بات کررہے ہیں وہ راضی ہوجائیں گے۔ لیکن اصل مشکلات اس بار پی ٹی آئی کو اپنے اند ر کے لوگوں سے خطرہ ہے۔ بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم بلدیاتی انتخابات کروانا چاہتے ہیں تاخیر ہوئی ہے۔ سپریم کورٹ کی ہدایت بھی ہے کہ نئی حلقہ بندیاں ہونگی تو ہی انتخابات ہونگے۔ اس حوالے سے پارلیمنٹ کے پاس سندھ حکومت کا یہ معاملہ زیرسماعت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے قانون میں ترمیم کا مسودہ تیار کیا ہوا ہے۔ قیمتوں میں عدم استحکام کے حوالے سے سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ پرائس کنٹرول کے محکمے ضرور صوبوں کے پاس ہیں، لیکن اگر ڈیزل۔ پیٹرول کا بحران ہوگا تو سندھ بھی اس سے متاثر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وفاق اور ان کے وزراء کی جانب سے ہر چیز کی ذمہ داری سندھ حکومت پر ڈالنا ٹھیک نہیں ہے قبل ازیں نمائش کے افتتاح کے موقع پر انہوں نے کہا کہ یہ خوشی کی بات ہے کراچی میں تواتر کیساتھ نمائش ہورہی ہیں اور کراچی کا جو امیج تھا اس میں بہتری آرہی ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here