انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کے تحت اسرائیلی جارحیت کے خلاف اور فلسطینی مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے مظاھرہ اور واک

0
1038

اسرائیلی جارحیت کے خلاف عالمی طاقتوں کی خاموشی ظالم کی مدد کرنے کے مترادف ھے۔
امریکہ نے کویت کی قرارداد کو ویٹو کرکے ثابت کیاکہ وہ ان جرائم میں براہ راست ملوث ھے
قبلہ اول بیت المقدس کی آزادی کے لیے امت مسلمہ کو متحد ھوکر مقابلہ کرنا ھوگا۔
انجمن اساتذہ جامعہ کراچی
انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کے تحت اسرائیلی جارحیت کے خلاف اور فلسطینی مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے مظاھرہ اور واک
کراچی:(اسٹاف رپورٹر) اسرائیلی جارحیت کے خلاف عالمی طاقتوں کی خاموشی ظالم کی مدد کرنے کے مترادف ھے۔
امریکہ نے کویت کی قرارداد کو ویٹو کرکے ثابت کیاکہ وہ ان جرائم میں براہ راست ملوث ھے
قبلہ اول بیت المقدس کی آزادی کے لیے امت مسلمہ کو متحد ھوکر مقابلہ کرنا ھوگا۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کے تحت اسرائیلی جارحیت کے خلاف اور فلسطینی مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے جامعہ کراچی آرٹس لابی میں منعقدہ مظاھرہ اور ریلی سے کیا۔ وائس چانسلر جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کہا کہ فلسطین کا مسئلہ عالمی امن اور بنیادی انسانی حقوق کا مسئلہ ھے۔ اس کے لیے بین الاقوامی رائے عامہ کو ھموار کرنا ھوگا۔ انہوں نے کہا کہ ڈپلومیسی کے میدان میں ھم وہ کردار ادا نہ کرسکے جوکہ کرنا چاھئے تھا۔ اس لیے اھل فلسطین تاحال مظالم کا شکار ہیں۔ پروفیسر ڈاکٹر شاہ علی القدر صدر انجمن اساتذہ نے کہا کہ او آئی سی کا بظاہر کوئی وجود نہیں عالم اسلام کے کمزور مشترکہ موقف کے باعث اسرائیل کے حوصلے مزید بلند ھوئے ہیں۔ عالم اسلام کا اتحاد وقت کی سب سے بڑی ضرورت ھے اس کے بغیر اسرائیل سے مقابلہ نہیں کیا جاسکتا۔ پروفیسر ڈاکٹر جمیل کاظمی سابق صدر انجمن اساتذہ جامعہ کراچی نے کہا کہ مسلمانوں کو علم و تحقیق میں اپنی مہارت کو آگے بڑھانا ھوگا ورنہ نہ وہ اسرائیل کا مقابلہ کرسکیں گے اور نہ ھی عالمی برادری کا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی کامیابی کا سبب سائنس و ٹیکنالوجی میں مہارت ھے۔ انہوں نے حماس اور حزب اللہ کو اھل فلسطین کا اصل مجاھد قرار دیا۔ ڈاکٹر اسامہ شفیق نے شرکاء سے خطاب کرتے ھوئے کہا کہ اسرائیل کا وجود روز اول سے ناجائز ھے اور یہودی آباد کاری کی بنیاد پر گذشتہ 70 سالوں سے اھل فلسطین کو ان کی اپنی زمینوں سے محروم کیا جارھا ھے جوکہ بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ھے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی میڈیا یہودیوں کے ھاتھوں یر غمال ھے۔ فیس بک نے یہود نواز پالیسی کے تحت ھزاروں لاکھوں پوسٹ اور مواد کو ھٹاکر پیغام دیا ھے کہ سوشل میڈیا پر کوئی اظہار آزادی رائے نہیں ھے۔ ایسوسی ایٹڈ پریس اور الجزیرہ کے دفاتر تباہ کرنا آزادی صحافت پر حملہ ھے جس کہ کسی مہذب معاشرے میں گنجائش نہیں ھے۔ پروفیسر ڈاکٹر ایس ایم طہ نے کہا کہ افغانستان میں بامیان کے بتوں کو توڑنے پر میدان عمل میں آجانے اور افغانستان پر قبضہ کرنے والی عالمی طاقتیں آج فلسطین میں 67 بچوں کو شہید کرنے 50 اسکولز اور اسپتالوں کو تباہ کرنے پر کیوں خاموش ھیں؟ انہوں نے کہا عالمی طاقتوں کی دو عملی پوری دنیا کا امن تباہ کررھی ھے۔ مظاھرین سے ڈاکٹر شمائل قادری اور ڈاکٹر محسن علی نے بھی خطاب کیا۔ مظاھرین نے آرٹس لابی سے یو بی ایل بینک تک احتجاجی ریلی بھی نکالی۔ مظاھرے اور ریلی میں اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کے علاؤہ طلباء نے بھی شرکت کی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here