بلدیہ عظمیٰ کراچی اور سند ھ پولیس کے مابین ایمرجنسی سروسز کی مفاہمتی یادداشت، کے حوالے سے مزید تفصیلات سامنے آئی ہیں

0
1015

بلدیہ عظمیٰ کراچی اور سند ھ پولیس کے مابین ایمرجنسی سروسز کی مفاہمتی یادداشت، کے حوالے سے مزید تفصیلات سامنے آئی ہیں
کراچی:(طلعت محمود استاف رپورٹر) بلدیہ عظمیٰ کراچی اور سند ھ پولیس کے مابین ایمرجنسی سروسز کی مفاہمتی یادداشت کے حوالے سے مزید تفصیلات سامنے آئی ہیں جس کے مطابق باہمی تعاون سے شہر میں ڈیزاسسٹر مینجمنٹ کا شعبہ منظم اور مستحکم ہوگا جس سے شہریو ں کو تحفظ کا احساس ہوگا۔ کسی بھی جگہ پیش آنے والے بڑے واقعے یا حادثے کی صورت میں فائربریگیڈ، ایمبولینس اور پولیس صرف پانچ منٹ کے اندر پہنچ کر شہریوں کے جان ومال کوبچانے کے لئے کام شروع کردیں گے۔یہ بات فریئر ہال میں بلدیہ عظمیٰ کراچی اور سیکورٹی اینڈ ایمرجنسی سروسز ڈویژن سندھ پولیس کے درمیان ہونے والی مفاہمتی یادداشت (MoU) پر دستخط کی تقریب کے موقع پر بتائی گئی، تقریب سے ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد اور ڈی آئی جی سیکورٹی اینڈایمرجنسی سروسز ڈویژن سندھ پولیس مقصود احمد نے خطاب کیا اورکے ایم سی اور SES ڈویژن سندھ پولیس کے درمیان مفاہمتی یادداشت (MoU)کے مقاصد اور تفصیلات سے آگاہ کیا، اس موقع پر ڈی آئی جی مقصود احمد نے بلدیہ کراچی اور پولیس کے درمیان اشتراک عمل نیا آئیڈیا قرار دیتے ہوئے کہاکہ اس سے ڈیزاسسٹر مینجمنٹ میں کنفیوژ ن دور ہوگی اور تمام شہری ادارے مل کر ایمرجنسی صورتحال میں شہریوں کو مدد فراہم کرسکیں گے، اس سے کراچی اور پورے ملک میں بہترین ریسکیو سروس کی روایت قائم ہوگی اور شہر کا امیج بہتر ہوگا، انہوں نے کہاکہ اس کیلئے سندھ پولیس کے 15 ایمرجنسی سسٹم کی جدید رسپانس ٹیکنالوجی استعمال کی جائے گی، دنیا کے دیگر ممالک میں پولیس ہی تنہا نہیں ہوتی بلکہ بلدیاتی کارکنان بھی شہری امور میں برابر حصہ لیتے ہیں، سٹی وارڈنز کو پولیس کی تربیت سے فائدہ ہوگا، کراچی کے ہر ڈسٹرکٹس میں ایک مشترکہ ریسکیو سینٹر قائم ہوگا جہاں فائر، میڈیکل اورپولیس سروس ایک کال پر دستیاب ہوگی، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد نے کہاکہ کراچی میں کام کرنے والے متعدد اداروں کے درمیان باہمی ربط ضروری ہوگیا ہے، ایسا میکنزم بنایا جارہا ہے کہ شہری ایک کال پر تمام متعلقہ اداروں کی خدمات بیک وقت حاصل کرسکیں، یہ معاہدہ بھی اسی سمت میں ایک قدم ہے، انہوں نے کہاکہ ہم اس کے لئے سندھ پولیس کے شکرگزار ہیں، سٹی وارڈنز کی شکل میں ہمارے پاس 1300 اہلکاروں پر مشتمل ایک بڑی افرادی قوت موجود ہے جسے ریسکیواور ایمرجنسی کی جدید تربیت دی جارہی ہے اور ابتک 250 وارڈنز کو تربیت دی جاچکی ہے، اب انہی وارڈنز کی مزید تربیت کے لئے سند ھ پولیس کے متعلقہ شعبے سے تعاون حاصل کیا ہے جس کے مستقبل میں بہترین نتائج سامنے آئیں گے، وارڈنز کے ساتھ ساتھ میونسپل سروسز سے وابستہ دیگر اہلکاروں اور افسرا ن کو بھی تربیت دی جائے گی، انہوں نے کہاکہ شہر میں مکمل ڈیزاسسٹر مینجمنٹ فائر اینڈ ریسکیو سسٹم کے ساتھ جڑا ہوا ہے جسے پولیس کے اشتراک سے مضبوط اور متحرک بنانا ہے، اس موقع پر SSP پولیس ذیشان صدیقی، ارم اعوان، اصغر عثمان، قیوم قذافی، مظفر اقبال اور عبداللہ میمن بھی موجود تھے جبکہ کے ایم سی کی نمائندگی ڈائریکٹر سٹی وارڈن راجہ رستم اور دیگر کے ایم سی افسران نے کی، بعد ازاں سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سیکورٹی اینڈ ایمرجنسی سروسز ڈویژن عبداللہ میمن اور ڈائریکٹر سٹی وارڈن راجہ رستم نے اپنے ادارے کی جانب سے معاہدے پر دستخط کئے جس کے تحت پروجیکٹ میں ٹریننگ اور ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ،ٹیکنیکل سپورٹ اور ایمرجنسی یا قدرتی حادثات کے موقع پر باہمی تعاون شامل ہے، بلدیہ عظمیٰ کراچی کے فائر سیفٹی آفیسر، سٹی وارڈنز، ڈرائیورز، اربن ریسکیو ٹیم کے ارکان کو ذہنی و جسمانی طور پر ہر قسم کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار کیا جائے گا، معاہدے کے تحت سندھ پولیس ٹریننگ اورینٹیشن، مختلف سرگرمیوں اور عملدرآمد پلان سمیت تجزیاتی رپورٹ تیار کرے گی جبکہ بلدیہ عظمیٰ کراچی تربیت کے لئے جگہیں، آمدورفت کی سہولت اور ٹریننگ کے لئے درکار مواد فراہم کرے گی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here