پاکستان فٹبال لورز کے زیر اہتمام فٹبال کے ڈیپارٹمنٹل ٹیموں کی بندش اور کھلاڑیوں کی معاشی قتل کے خلاف ایک آحتحاجی مظاہرے

0
983

پاکستان فٹبال لورز کے زیر اہتمام فٹبال کے ڈیپارٹمنٹل ٹیموں کی بندش اور کھلاڑیوں کی معاشی قتل کے خلاف ایک آحتحاجی مظاہرے
کراچی:(اسٹاف رپورٹر) پاکستان فٹبال لورز کے زیر اہتمام فٹبال کے ڈیپارٹمنٹل ٹیموں کی بندش اور کھلاڑیوں کی معاشی قتل کے خلاف ایک آحتحاجی مظاہرے کا اہتمام فوارہ چوک نزد گورنر ہائوس کیا گیا.اس احتجاجی مظاہرے میں کراچی کے پانچوں اضلاع سے پاکستان کے سابق نیشنل اور انٹرنیشنل کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ سانق ڈسٹرکٹس اور کلب آفیشلز اور نوجوان فٹبالرز نے ایک بڑی تعداد میں شرکت کی
مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھارکے تھے جن پر محکمہ جاتی ٹیموں کی بندش اور کھلاڑیوں کی معاشی قتل کے خلاف مختلف قسم کے نعرے درج تھے۔ اس احتجاجی مظاہرے سے کراچی فٹنال ویلفئیر آرگنائزیشن کے صدر سرتاج خان سواتی، سرپرست اعلی سابق انٹرنیشنل فٹبالر محمد طارق، ڈی ایف اے سائوتھ کے نمائندے مولابخش بلوچ، ڈی ایف اے سائوتھ کے سابق چئیرمین جی آر گلاب، ڈی ایف اے سائوتھ کے سابق سیکریٹری اور حیدری بلوچ کے چئیرمین حسین بخش بلوچ، ڈی ایف اے ایسٹ کے نمائندے سید عثمان شاہ، اعظم اسپورٹس کے چئیرمین اجمل خٹک، سابق انٹرنیشنل فٹبالر اور ڈی ایف اے ویسٹ کے سابق چئیرمین ظفر اقبال، کے الیکٹرک کے سابق اسسٹنٹ کوچ آفتاب قادر، انٹرنیشنل فٹبالر اکبر بلوچ اور لیاری کی سیاسی و سماجی شخصیت حبیب حسن نے خطاب کیا جبکہ نظامت کے فرائض کراچی فٹبال ویلفئیر آرگنائزیشن کے جنرل سیکریٹری زرخان بلوچ نے انجام دیئے ۔
مقررین نے حال ہی میں بند ہونے والی کے الیکٹرک اور کوئٹہ پولیس سمیت ماضی میں بند کئے جانے والے تمام ڈیپارٹمنٹل ٹیموں کی بندش اور کھلاڑیوں کے معاشی قتل کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہماری یہ جدوجہد اس وقت تک نہیں رکے گی جب تک فٹبال کے کھلاڑیوں کو معاشی تحفظ فراہم نہیں کیا جاتا۔انہوں نے کہا کہ آج افسوس کا مقام یہ ہے کہ ایک اسپورٹس مین وزیر اعظم کے ہوتے ہوئے اسپورٹس اور خاص کر فٹبال کے ساتھ سوتیلی ماں کاسلوک کیا جارہا ہے اور کھلاڑیوں کو بیروزگار کرکے ان کے گھروں کے چولہے بجھائے جارہے ہیں۔ انہوں نے حکومت وقت سے پرزور مطالبہ کیا کہ جلد سے جلد فٹبال کے تمام ڈیپرٹمنٹل ٹیموں کو بحال کرکے کھلاڑیوں کو معاشی تحفظ فراہم کیا، جائے بصورت دیگر ہم سخت سے سخت اقدام اٹھانے پر مجبور ہوجائیں گے۔اس، احتجاجی مظاہرے میں سندھ فٹبال ایسوسی ایشن کے سابق سیکریٹری رحیم بخش بلوچ، ڈی ایف اے ایسٹ کے سابق سیکریٹری عبیداللہ خان، ڈی ایف اے ملیر کے سابق سیکریٹری شاہد تاج، ڈی ایف اے سینٹرل نارملائزیشن کمیٹی کے سابق، کوآرڈینیٹر افتخار بلوچ، ڈی ایف اے سائوتھ کے سابق پروگرام آرگنائزر نثار اسرار، ڈی ایف اے ملیر کے نمائندے عمران نصیب ،سابق انٹرنیشنل فٹبالرز قاسم سومار، نوازرحمن، ناصر اسماعیل، سمین ابراہیم، غلام شبیر، جاوید عرب، اورنگزیب، محمود رضا، اخلاق بلوچ،، محمد جمیل، اکبر شانی. شبیر پیٹر ،، سابق فٹبالر کوچ شکیل اعوان، سابق فٹبالر اور نیشنل ریفری جاوید کارلوس اور دیگر بھی موجود تھے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here