News

کراچی بارالیکشن، نعیم قریشی صدر، عامر نواز وڑائچ جنرل سیکرٹری، محمدرضوان خان خزانچی اورنائب صدر کی نشت پر شازیہ منظور مغل منتخب

کراچی بارالیکشن، نعیم قریشی صدر، عامر نواز وڑائچ جنرل سیکرٹری، محمدرضوان خان خزانچی اورنائب صدر کی نشت پر شازیہ منظور مغل منتخب
کراچی:(اسٹاف رپورٹر) کراچی بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات میں نعیم قریشی صدر اور عامر نواز وڑائچ جنرل سیکرٹری منتخب ہوگئے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق کراچی بار ایسوسی ایشن کے انتخابات سٹی کورٹ میں منعقد ہوئے ، انتخابات کے موقع پردہشت گردی کے خدشے کی وجہ سے سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے ،تمام داخلی راستوں پر اضافی نفری بھی تعینات کی گئی تھی ۔انتخابات میں کراچی بار کے صدر کے لئے نعیم قریشی، منیر احمد ملک اور جلیل خان مروت میں مقابلہ ہوا، جنرل سیکریٹری کی نشست کے لئے چھ امیدوار میدان میں تھے۔ نائب صدر کے لئے 7، جوائنٹ سیکریٹری کے لئے 3 امیدوار آمنے سامنے ہوئے ۔ خزانچی اور لائبریرین کی نشست کے لئے 5,5 امیدوار مدمقابل تھے ، ممبر منیجنگ کمیٹی کے لئے ریکارڈ 65 امیدواران کے درمیان مقابلہ ہوا۔ کراچی بار ایسوسی ایشن کے انتخابات میں 7424 رجسٹرڈ ووٹرزنے حق رائے دہی استعمال کیا، چار اضلاع جنوبی ، شرقی ، وسطی اور غربی کی 24 عدالتوں میں پولنگ بوتھ بنائےگئے تھے ، پولنگ کا عمل صبح 9 بجے شروع ہوا جو شام 5 بجے تک جاری رہا ۔ انتخابات میں صدر کی نشست کے لئے نعیم قریشی منتخب ہوئے جبکہ جنرل سیکرٹری کے لئے عامر نواز وڑائچ کامیاب قرار پائے ۔ اس کے علاوہ نائب صدر کی نشت پر شازیہ منظور مغل منتخب ہوئیں ، جوائنٹ سیکرٹری کی نشست پر شعیب ناریجو کامیاب ہوئے ، خزانچی کی نشست پر محمدرضوان خان منتخب ہوئے جبکہ لائبریرین کے لئے فدا حسین بریرو کامیاب قرار پائے ۔

LEAVE A RESPONSE

Your email address will not be published. Required fields are marked *

News

ایم پی اے ڈاکٹر عمران علی شاہ نے سندھ کے ہیلتھ بجٹ کو فراڈ قرار دے دیا سرکاری اسپتالوں کی حالت زار تشویشناک ہوچکی ہے، ویکسین کیلئے فراہم کردہ رقم کہاں گئی، ڈاکٹر عمران علی شاہ کراچی(اسٹاف رپورٹر) پاکستان تحریک انصاف کے ممبر صوبائی اسمبلی اور معروف آرتھو پیڈک سرجن ڈاکٹر سید عمران علی شاہ نے سندھ کے ہیلتھ بجٹ کو فراڈ قرار دے دیا اور کہا کہ اس سال ہیلتھ بجٹ کی رقم میں اضافہ تو کیا گیا لیکن افوس کی بات یہ ہے کہ آج تک سابقہ منصوبے التوا کا شکار ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں ہیلتھ بجٹ پر اظہار خیال کرتے ہوے ڈاکٹر عمران علی شاہ نے کہا کہ اس سال ہیلتھ بجٹ کی رقم 132 ارب سے بڑھا کر 172 ارب کردی گئی ہے جو بلاشبہ اچھا اقدام ہے لیکن افسوسناک امر یہ ہے کہ آج بھی کراچی سمیت اندورن سندھ میں سرکاری اسپتال اور میڈیکل سینٹرز زبوں حالی کا شکار ہیں، خاص طور پر لیاری جنرل اسپتال کی حالت دیکھ کر شرم آتی ہے جہاں آرتوپیڈک کیس کے مریض کو کہا جاتا ہے کہ اپنا سمان خود ضرید کر لاو تو آپکی سرجری ہوجائے گی، دوسرے سول اسپتال کراچی میں ایمرجینسی ادویات تک میسر نہیں ہیں، میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ 18 ارب روپے جو ادویات کیلئے مختص کیئے گئے ہیں وہ کہاں گئے، اسی طرح کووڈ ویکسین کیلئے وفاق نے سندھ کو125 ارب روپے کی رقم فراہم کی ہے لیکن افسوسناک بات یہ ہے کہ میری اطلاع کے مطابق آج تک سندھ حکومت نے ایک روپے کی ویکسین نہیں خریدی، خدارا سندھ کے عوام پر رحم کریں، لسانی تعصب سے بالاتر ہوکر صوبہ کے عوام کو میڈیکل سروسز فارہم کرنے کیلئے اقدامات کیئے جائیں۔ ڈاکٹر عمران علی شاہ نے کہا کہ کراچی کے سات ڈسٹرکتس میں ایک میں بھی پی پی ایچ آئی نہیں جوبڑے افسوس کی بات ہے، سب سے زیادہ دکھ کی بات یہ ہے کہ لیاری کراچی میں 80 کروڑ کی لاگت سے 25 بستروں پر مشتمل اسپتال گزشتہ دس سالوں سے زیر تعمیر ہے لیکن آج تک وہ مکمل نہیں ہوا، وزیر اعلی مراد علی شاہ نے اس سال بھی بجٹ مین کئی نئی اسکیمیںاعلان کی ہیں لیکن میرا موقف یہ ہے کہ خدارا پہلے زیر التوا پروجیکٹس تو مکمل کرلیں۔ انھوں نے سندھ ہیلتھ کمیشن پر بھی کڑی تنقید کرتے ہوے کہا کہ یہ بالکل غیر فعال ہوچکاہے۔ ان کی سرپرستی میں آج بھی جعلی ڈاکٹروں اور غیر رجسٹرڈ میڈیکل سینٹرز میں مک مکا کے بعد ان کی پریکٹس کا سلسلہ جاری ہے۔ انھوں نے کہا کہ سندھ کے عوام صاف پینے کے پانی کو ترس رہے ہیں، کراچی سمیت اندورن سندھ میں آج تک فلٹر پلانٹس ایسے نہییں لگائے گئے جن سے لوگوں کو صاف پانی میسر ہو۔ ڈاکٹر عمران علی شاہ نے کہا کہ وفاقی حکومت اب تک 164 ارب روپے کی ویکسین لوگوں کو لگا چکی ہے جبکہ مزید ویسین منگوائی جارہی ہے، کورونا ویکسین پر بھی سندھ حکومت سیاست کررہی ہے جبکہ وفاقی حکومت بلاتفریق عوام کی خدمت کیلئے کوشاں ہیں اور اپنے وزیر اعظم عمران خان کے ویثرن کو لیکر پورے ملک کی عوام کی خسمت کیلئے کوشاں ہیں، دوسری جانب سندھ حکومت کورونا اور پانی کے ایشوز کو بنیاد بناکر لسانی تعصب کو ہوادے رہی ہے۔

REGISTERED NOW