مہنگائی بڑھاؤ ،آبادی گھٹا ؤکا ویژن تیار ،معاشی دہشت گردی کے ذریعے غریب کوعوام کو قبرستان کا راستہ دکھانے کی مکمل تیاری کرلی گئی

0
1655
سیدمحبوب احمد چشتی

تحریر: سیدمحبوب احمد چشتی
مہنگائی بڑھاؤ ،آبادی گھٹا ؤکا ویژن تیار ،معاشی دہشت گردی کے ذریعے غریب کوعوام کو قبرستان کا راستہ دکھانے کی مکمل
تیاری کرلی گئی شہرقائد میں اجناس ،ادویات مہنگائی کی سطح کو عبور کرچکی لگام ڈالنے کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومتیں ناکام ،
مستقل بڑھتا ہوا قرضہ اشرافیہ وارباب اختیار کی عیاشیاں قوم کے ٹیکس پر اپنے اثاثہ جات کو بڑھانے کاسلسلہ اپنے عروج پر

بڑھتی مہنگائی نے عام وخاص کو بڑی طرح متاثر کردیا ہے کرپشن کو روکنے میں کھبی بھی کامیابی نہیں مل سکتی جب تک مہنگائی کا کم نہیں کی جائے گی ،معاشی دہشت گردی کے بیروزگار کہا ںجائیں ریاست کو اپنی ذمہ داری ادا کرتے ہوئے اس معاشی دہشت گردی کو روکنا ہوگا مہنگائی بڑھائو ،آبادی گھٹا ئوکا ویژن تیار ،معاشی دہشت گردی کے ذریعے غریب کوعوام کو قبرستان کا راستہ دکھانے کی مکمل تیاری کرلی گئی ہے شہری برداشت سے باہر مہنگائی پر رنجیدہ دکھائی دے رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ اب مہنگائی کا جن قابو نہ کیا گیا تو گھر کا خرچہ چلانے کیلئے بھیک مانگنے پر مجبور ہونگے اسوقت شہرقائد میں اجناس ،ادویات مہنگائی کی سطح کو عبور کرچکی ہیں جس کو لگام ڈالنے کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومتیں ناکام دکھائی دے رہی ہیں کراچی میں مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں حکومت سندھ ، کمشنری نظام سے کوئی خاطر خواہ استفادہ حاصل نہیں کرپا رہی ہے تفصیلات کے مطابق کراچی میں غربت سے نیچے رہنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوچکا ہے گزشتہ ایک سال میں محدود اندازے کے مطابق صرف کراچی میں ایک ملین لوگ دو وقت کی روٹی کے حصول میں ناکامی کا منہ دیکھ رہے ہیں اور جیسے جیسے وقت آگے بڑھ رہا ہے انہیں خوفناک مستقبل دکھائی دے رہا ہے ٹماٹر تو اپنے رنگ کی طرح آج کل غصے میں اتنا سرخ ہوگیا ہے کہ لوگ اس کے قریب جاتے ہوئے بھی گھبرا رہے ہیں دودھ ،دہی کی قیمتوں کو لگام دینے والوں کو خود لگام دینے کی ضرورت پیش آگئی ہے کمشنر ہاؤس سے روزانہ اشیائے خوردونوش کی ایسی لسٹ برآمد ہوتی ہے جیسے شہر میں مہنگائی کا جن بوتل میں بند کر دیا گیا ہے جبکہ عملی طور پر اشیائے خوردونوش کے نرخ آسمانوں سے باتیں کر رہے ہوتے ہیں چھوٹے کاروبار کرنے والے پہلے ہی پریشان تھے اب معروف اسٹورز بھی پریشان ہیں کہ قیمتوں کو لگے پروں کو کس طرح کترا جائے اس کے منفی اثرات بھی شہر میں واضح ہورہے ہیں اسوقت شہر میں اموات کی شرح میں بھی خطرناک حد تک اضافہ ہو چکا ہے جسے ظاہر کرنے سے اجتناب برتا جا رہا ہے کراچی میں بدترین بلدیاتی وشہری سہولیات ،ماحولیات کی تبدیلیاں اور مہنگائی کی وجہ سے نت نئی بیماریوں نے پنجے گاڑے ہوئے ہیں جو سلو پوائزن کی صورت میں شہری آبادی کو کم کر رہے ہیں اسوقت شہر میں ہر دوسرا آدمی چھوٹی بڑی ذہنی ونفسیاتی بیماری میں مبتلا ہے جس کی وجوہات مذکورہ مشکلات ہیں جس کے سدباب کیلئے سرکار نام کی شے دستیاب نہیں دکھائی دے رہی ہے احساس محرومی کی وجہ سے لوگ اب چپ سادھ کر بیٹھ گئے ہیں کیونکہ انہیں اپنے مسائل کہیں سے حل ہوتے دکھائی نہیں دے رہے ہیں اور اس بات کا انتظار کر رہے ہیں کہ جس طرح کراچی سے دہشت گردی کے خاتمے کا جشن منایا جاتا ہے اسی طرح غریب کی غربت کو ختم کرکے اسکو جشن منانے کا موقعہ فراہم کرنا چاہیئے ،مستقل بڑھتا ہوا قرضہ اشرافیہ وارباب کی عیاشیاں قوم کے ٹیکس پر اپنے اثاثہ جات کو بڑھانے کاسلسلہ اپنے عروج پر ہے

Sent from my Huawei Mobile

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here