گیارہ روزہ احتجاج کے دوران مختلف سیاسی، سماجی شخصیات، یونیورسٹیز کی ایسوسی ایشنز اور فیڈریشنز کے عہدیداران نے ڈاؤ یونیورسٹی کے ملازمین سے ملاقات کی

0
1255

گیارہ روزہ احتجاج کے دوران مختلف سیاسی، سماجی شخصیات، یونیورسٹیز کی ایسوسی ایشنز اور فیڈریشنز کے عہدیداران نے ڈاؤ یونیورسٹی کے ملازمین سے ملاقات کی
کراچی:(اسٹاف رپورٹر) ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے محروم و مظلوم ملازمین کے جائز و قانونی دیرینہ مطالبات کیلئے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام گیارہ روز سے جمہوری و قانونی حق کے تحت پرامن احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ احتجاج میں کووڈ (19) کی SOPs کا مکمل خیال رکھا جاتا ہے۔ گیارہ روزہ احتجاج کے دوران مختلف سیاسی، سماجی شخصیات، یونیورسٹیز کی ایسوسی ایشنز اور فیڈریشنز کے عہدیداران نے ڈاؤ یونیورسٹی کے ملازمین سے ملاقات کی اور مکمل اظہار یکجہتی کیا۔ ڈاؤ یونیورسٹی انتظامیہ نے ملازمین کے مسائل سے مسلسل عدم دلچسپی و غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا اس بے حسی کے سبب ملازمین میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ 9 ویں روز وائس چانسلر ڈاؤ یونیورسٹی نے جوائنٹ ایکشن کمیٹی سے بات چیت کی اور 14 نکاتی جائز و قانونی چارٹر آف ڈیمانڈ میں کووڈ (19) ہیلتھ رسک الاونس ابتک نہیں دیا گیا ہے۔ ایڈھاک ریلیف الاونس 2020 ملازمین کو ادا کردیا گیا ہے۔ دوسرا مطالبہ گریڈ 1 تا 17 ہیلتھ پروفیشنل الاونس تمام ملازمین کو دیا جائے گا اور سینڈیکیٹ میں ایڈمنسٹریٹو سائیڈ کے آفیسر کی بذریعہ الیکشن نمائندگی کا مطالبہ تسلیم کیا گیا لیکن تحریری طور پر کوئ لیٹر جاری نہیں کیا ہے۔دیگر اہم مطالبات پر کوئی واضح جواب دیا گیا۔ ملاقات کے دوران وائس چانسلر صاحب کو بتایا گیا کہ سندھ کی دیگر جامعات کی طرح ڈاؤ یونیورسٹی کے محروم ملازمین کے جائز مطالبات منظور کیے جائیں۔ اس بات سے بھی آگاہ کیا گیا کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ممبران کو دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ مختلف ڈپارٹمنٹ میں ملازمین کو خوف میں مبتلا کیا جارہا ہے اور جائز حق کیلئے احتجاج میں شرکت سے زبردستی روکا جارہا ہے۔ سوشل ورک کرنے والے ملازمین کو انتقامی کاروائیوں کا نشانہ بنایا گیا۔ جمہوری دور میں قانون کے دائرے اور موجودہ حالات میں کرونا وائرس کی SOPs کا مکمل خیال رکھتے ہوئے احتجاج کرنا ملازمین کا حق ہے۔ آج 9 نومبر ملازمین کراچی پریس کلب میں اپنا احتجاج ریکارڈ کررہیں ہیں۔ ملازمین ڈاؤ یونیورسٹی انتظامیہ اور حکومت سندھ سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں ملازمین کے تمام جائز و قانونی دیرینہ مطالبات فوری منظور کیے جائیں اور محرومی و بے چینی کا خاتمہ کیا جائے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here