وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی نے منگل کے روز کم و بیش 6 ماہ کے بعد کھلنے والے تعلیمی اداروں کے اچانک دورے پر صبح 8 بجے پہنچ گئے

0
1233

کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی نے منگل کے روز کم و بیش 6 ماہ کے بعد کھلنے والے تعلیمی اداروں کے اچانک دورے پر صبح 8 بجے پہنچ گئے۔ صوبائی وزیر نے ڈسٹرکٹ ایسٹ،ساؤتھ اور کیماڑی کے کم و بیش 15 سے زائد سرکاری اور نجی اسکولز و کالجز کا وزٹ کیا اور وہاں تعلیمی اداروں کے کھلنے کے حوالے سے دی گئی ایس او پیز کو چیک کیا۔ صوبائی وزیر نے اسکولوں اور کالجز میں جن جن طلبہ و طالبات اور اسٹاف کے افراد نے ماسک نہیں پہنے ہوئے تھے انہیں ماسک فراہم کیا اور تمام سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں میں ان کے مرکزی دفاتر پر ماسک کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایات دی۔ تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر تعلیم و محنت سعید غنی نے منگل کے روز شہر کے مختلف سرکاری و نجی اسکولز و کالجز کا اچانک دورہ کیا اور وہاں منگل کے روز سے شروع ہونے والی تعلیمی سرگرمیوں کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر نے وومن کالج، شارع فیصل، کوتوال پرائمری اینڈ سیکنڈری اسکول، سی ایم ایس پرائمری اینڈ سیکنڈری اسکول، میر یعقوب پرائمری اینڈ سیکنڈری اسکول لیاری، میر ہدایت اللہ پرائمری اینڈ سیکنڈری اسکول، لیاری 2، بی ایم کبرال اسکول، موسیٰ لائن، ٹی ایس ایف اسکول آگرہ تاج کالونیم عبداللہ ہارون پرائمری اینڈ سیکنڈری اسکول، نیا آباد، عبداللہ ہارون کالج، لیاری، ایرانیان ٹیکنیکل اسکول، کھارادر، رونق اسلام گرلز کالج، کھارادر، کتیانہ میمن اسکول (کے ایم اے) کھارادر، گورنمنٹ ڈگری بوائز کالج، جنگل شاہ، کیماڑی اور دیگر شامل تھے۔ صوبائی وزیر نے ان تعلیمی اداروں میں مرکزی دروازوں پر تھرمل گن، سینیٹائزر اور ماسک کی دستیابی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ صوبائی وزیر نے وومن کامرس میں صفائی کے ناقص انتظامات پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور متعلقہ پرنسپل کو فوری طور پر صفائی ستھرائی کی ہدایات جاری کیں۔ صوبائی وزیر نے کوتوال اسکول میں تدریسی نظام کا جائزہ لیا اور کلاس روم میں جاکر طلبہ سے ایس او پیز کے حوالے سے معلومات حاصل کی۔ اس موقع پر انہوں نے غیر تدریسی عملہ کے ماسک نہ پہننے پر نہ صرف ان کی سرزرش کی بلکہ انہیں اپنی طرف سے ماسک بھی فراہم کئے، بعد ازاں صوبائی وزیر سعید غنی کراچی کے قدیمی اسکول سی ایم ایس اسکول، مولوی عبدالحق روڈ پہنچیں، وہاں پر انہوں نے انتظامات پر اسکول کے پرنسپل کی کاوشوں کا سراہا، صوبائی وزیر نے اسکول کے مختلف کلاسوں می جاری تدریسی عمل کا بھی جائزہ لیا۔ بعد ازاں صوبائی وزیر نے لیاری کے مختلف سرکاری اور نجی اسکولز اور کالجز کا بھی دورہ کیا اور وہاں اسکول کی انتظامیہ کی جانب سے کئے گئے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا تاہم انہوں نے اساتذہ اور اسٹاف کو تنبہ کی کہ اس ایس او پیز کو مکمل طور پر بنائے رکھا جائے۔ اس موقع پر مختلف سرکاری اسکول کی جانب سے انہیں درسی کتابوں کی فراہمی پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ صوبائی وزیر نے مختلف اسکولوں میں محکمہ تعلیم سندھ کی جانب سے طلبہ و طالبات کو فراہم کی جانے والی مفت کتابوں کا بھی معائنہ کیا۔ بعد ازاں صوبائی وزیر نے کھارادر کے علاقے میں سرکاری اور نجی اسکولوں کا بھی دروہ کیا۔ انہوں نے کے ایم اے اسکول کی انتظامیہ کی کاوشوں پر ان کے ذمہ داران کو مبارکباد پیش کی۔ بعد ازاں صوبائی وزیر نے کیماڑی کے علاقے میں کالج کا بھی دورہ کیا اور وہاں طلبہ کی تعداد میں کمی پر اسکول کے پرنسپل کو بچوں کے والدین سے رابطے کی بھی ہدایات دی۔ اس موقع پر سعید غنی نے کہا کہ کرونا وائرس کے بعد آج 6 ماہ سے زائد عرصہ سے بند تعلیمی ادارے کھولیں گئے ہیں اور اس کے لئے ہم نے تمام سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں کو مکمل ایس او پیز پر عمل درآمد کی تلقین کی اور آج ان تعلیمی اداروں کے پہلے فیز میں جن جن اسکولوں اور کالجز کا میں نے دورہ کیا ان میں اسکولوں میں انتظامات بہتر پایا تاہم کالج کے حوالے سے کچھ بہتری کی ضرورت ہے، اس کے لئے متعلقہ سیکرٹری اور افسران کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔ سعید غنی نے کہا کہ اس وقت پہلے فیز میں ہم مکمل مانیٹرنگ کررہے ہیں اور اگر صورتحال بہتر رہی تو دوسرے اور تیسرے فیز میں بھی اسکولوں میں تدریسی نظام شروع کردیا جائے گا۔ اس موقع پر انہوں نے ایک نجی اسکول میں طالبہ کی حادثہ میں ہلاکت کی اطلاع پر فوری طور پر ڈی جی پرائیویٹ اسکول منصوب صدیقی کو سانحہ کی مکمل تحقیقات کے لئے کمیٹی کی تشکیل اور اس کی مکمل رپورٹ پیش کرنے کی ہدایات جاری کی۔ انہوں نے ڈی جی منصوب صدیقی کو فوری طور پر جائے حادثہ پر پہنچ کر تمام صورتحال کا ازخود جائزہ لینے کی بھی ہدایات دی۔

 

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here