ضیاالدین یونیورسٹی کی جانب سے فزیوتھراپی کے عالمی دن کے موقع پر آن لائن ورچوئل سیمنار کا انعقاد

0
1273

کراچی:(اسٹاف رپورٹر) ضیاالدین یونیورسٹی کی جانب سے فزیوتھراپی کے عالمی دن کے حوالے سے ”روڈ ٹو ریکوری: فزیوتھراپی ان ریہیبلیٹیشن اینڈ کووڈ 19 ” کے موضوع پر آن لائن ورچوئل سیمنار کا انعقاد کیا گیا جس کا مقصد پاکستان سمیت دنیا بھر کے فزیوتھراپسٹ کے کام کو سراہنا اور کورونا کے اس خطرناک دور میں جس طرح فزیوتھراپسٹ نے ذمہ داری کا ثبوت دیتے ہوئے اپنا کام جاری و ساری رکھا اس کو دنیا کے سامنے لانا تھا.
اس موقع پر ضیاالدین کالج آف ریہبلیٹیشن سائنسز کی پرنسپل ڈاکٹر سمیرا فارقی کا کہنا تھا کہ یہ ایک ایسا شعبہ ہے جس کی ضرورت تقریبا اکثر و بیشتر مریضوں کو رہتی ہے اور اس کا تعلق براہ راست مریض کو چھونے سے ہے لہذا کورونا وبا کی وجہ سے شعبہ فزیوتھراپی کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ پاکستان بھر میں وقت کی ضرورت کو دیکھتے ہوئے فزیوتھراپی کی آن لائن مشقیں بھی کروائی جاتی رہی ہیں۔ دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ فزیکل تھراپی کی ضرورت بڑھتی جا رہی ہے۔ خوش قسمتی سے پاکستان میں کافی بڑی تعداد میں نئے آنے والے طلبہ و طالبات شعبہ فزیکل تھراپی میں دلچسپی لیتے نظر آرہے ہیں ۔
ورچوئیل سیمینار میں گفتگو کرتے ہوئے اسپیشل سیکرٹری ہیلتھ ، نیشنل کمانڈ آپریشن سینٹر اور سندھ بھر سے کرونا کے نمائندہ دبیر احمد خان نے کہنا تھا کہ کورونا کی وجہ سے طب کی دنیا میں ہونے والے نقصانات کی تلافی کے لئے حکومتی سطع پر ٹیلی میڈیسن متعارف کروانے کی کوشش کی گئی جو شہری علاقوں میں تو کامیا ب ہوگئی مگر دیہی علاقوں میں وسائل کی کمی، ٹیکنالوجی کے نہ ہونے، ناخواندگان کی بڑی تعداد ہونے کی وجہ سے کامیاب نہ ہو سکا۔ لہذا ہمیں اس شعبہ میں کام کرنے کی اشد ضرورت ہے۔
دبئی ہیلتھ اتھارٹی سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر ناہید کباڈیہ کا کہنا تھا کہ فزیو تھراپی کے حوالے سے کورونا وبا کے دوران پیش آنے والی مشکلات میں سب سے زیادہ نازک صورتحال حاملہ خواتیں کی تھی جنہیں یہ اندازہ ہی نہیں تھا کہ اس وبا کا اثر ان کی اپنی صحت کے ساتھ ساتھ ان کے ہونے والے بچے پر بھی ہوگا جو کہ جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے۔
ڈپار ٹمنٹ آف ریہیبلیٹشن سائنسز ڈاکٹر ضیاالدین ہسپتال کے کلنیکل ہیڈ ڈاکٹر عابد مہدی کاظمی نے اس موقع پر کہا ہے کہ دیگر معمولات زندگی کی طرح شعبہ فزیو تھراپی میں بھی کورونا وبا کے منفی اثرات مرتب ہوئے جس کی وجہ سے ہم نے تمام فزیو تھراپسٹ کے لیے ایس او پیز پر عمل کرنا ضروری قرار دیا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ مجھے اس بات پر فخر ہے کہ ہمارے فزیو تھراپسٹ نے انتہائی بہادری اور دلیری کے ساتھ اس مشکل وقت کا مقابلہ کیا اور یہ جانتے ہوئے کہ یہ وبا کس حد تک خطرناک ہے اپنی جانوں کی پرواہ کئے بغیر اپنی خدمات پیش کیں ۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here