پی ایس ایل کی بہار۔۔۔جیتے گا پاکستان

0
2143

 

 

تحریر۔ نازیہ علی
ملک کے موجودہ حالات اور مہنگائی کے بوجھ تلے دبی پاکستانی عوام کیلئے پاکستان سپر لیگ یعنی پی ایس ایل کی بہار کرکٹ کا بخار بن کر آنے والا ہے مگر یہ بخار اداس اور مایوس چہروں پر مسکراہٹ اور خوشی کا باعث بن کر آتا ہے بے شک یہ سچ ہے کہ مذہب اور قومی زبان کے بعد اگر کوئی تیسری چیز اہمیت کی حامل ہے تو وہ کرکٹ کا کھیل ہے جس نے ہمیشہ پاکستانی قوم کو باہم مربوط اور جوڑ کر رکھا ہے۔ پاکستانی قوم کرکٹ اور کرکٹ اسٹارز کی دیوانی ہے۔ مرد، خواتین، بچے، بوڑھے کسی بھی عمر کے افراد ہوں سب ہی کرکٹ کے جنون میں پاگل دکھائی دیتے ہیں اور کرکٹ کے بخار میں مبتلا نظر آتے ہیں۔پاکستان ایسا ملک ہے جہاں ملک میں بےروزگاری، دہشت گردی،غربت،افلاس، لاقانونیت، لوڈ شیڈنگ، بدعنوانی، لسانیت اور علاقائی سطح سمیت لاتعداد مسائل موجود ہونے کے باوجود پاکستانی قوم کے کرکٹ کے جنون کے سامنے یہ تمام مسائل دم توڑ دیتے ہیں۔اگرچہ پی ایس ایل کی چمک اب پاکستان میں چند دنوں میں روشن ہو کر جگمگانے کو ہے۔مگر پاکستانیوں کا جذبہ و جنون دیکھنے والا ہے.مختصر جائزہ لیتے ہیں پاکستان سپر لیگ کا۔پاکستان سپر لیگ پاکستان کی ٹی/20 پریمئر لیگ ہے۔ یہ لیگ ٹیموں کے نام کی بجائے شہروں کے نام پر مشتمل ہے اور اس لیگ کا مقصد بین الاقوامی کرکٹ ٹیموں کو پاکستان میں کھیلنے پر آمادہ کرنا اور پاکستان میں ٹوئنٹی/20 کرکٹ کا فروغ ہے۔ اس لیگ کا افتتاح 26 مارچ 2013ء کو ہونا تھا لیکن چند ناگزیر وجوہات کی وجہ سے اسی ملتوی کر دیا گیا۔ بعد ازاں، اس کا پہلا ایڈیشن 4 تا 23 فروری، 2016ء شارجہ اور دبئی میں کھیلا گیا۔اس لیگ کی کل مالیت 93 ملین امریکی ڈالر ہے۔پاکستان سپر لیگ کی پانچ فرنچائز کو 93 ملین امریکی ڈالر کے عوض دس سال کے لیے فروخت کیا گیا۔پاکستان سپر لیگ کے لیے کھلاڑیوں کو پانچ درجوں میں تقسیم کیا گیا۔ کھلاڑی زیادہ سے زیادہ قیمت نیلامی کی قیمت 140,000 امریکی ڈالر تھی۔ پاکستان نے کھلاڑیوں کے لیے 2 ملین امریکی ڈالر کا بیمہ کروایا اور غیر ملکی کھلاڑیوں کی آمدنی کو ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیا گیا۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے پہلے تین سالوں کے لیے لیگ کو پانچ ٹیموں پر مشتمل کیا اور ہر ٹیم میں 6 غیر ملکی اور 10 مقامی کھلاڑی اور 2 ابھرتے ہوئے کھلاڑی کیے۔افتتاحی سیزن کی مختصر تفصیل یہ ہے کہ 4 تا 23 فروری شارجہ اور دوبئی میں یہ کھیلا گیا سیمی فائنل تک ہر ٹیم نے دوسری ٹیم سے دو میچ کھیلے۔ فائنل میں اسلام آباد یونائٹڈ نے کوئٹہ گلیڈیٹرز کو 6 وکٹ سے ہرا کر چیمپئن ہونے کا اعزاز حاصل کیا ویسٹ انڈیز کے ڈیوائن سمتھ کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ اس ٹورنامنٹ میں پاکستان کے عمر اکمل 335 رنز کے ساتھ ٹاپ اسکورر جبکہ ویسٹ انڈیز کے آندرے رسل ٹاپ وکٹ ٹیکر رہے۔پی ایس ایل کی ٹیمز کی اگر بات کی جائے تو انکے نام یہ ہیں۔. لاہور قلندرز , . پشاور زلمی, کراچی کنگز , اسلام آباد یونائیٹڈ , کوئٹہ گلیڈی ایٹرز ,ملتان سلطانز.اس سال پاکستان میں کرکٹ کے شائقین کیلئے سب سے اچھی بات یہ ہے کہ پاکستان سپر لیگ 2020، پی ایس ایل سیزن فائیو کے تمام میچز پاکستان میں کھیلے جائیں گے۔ پی ایس ایل کے مقابلے کراچی، لاہور، پنڈی اور ملتان میں ہونگے۔بیس فروری سے میگا ایونٹ کا آغاز ہوگا۔ افتتاحی تقریب نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں ہوگی جسکا کراچی والوں کو بے صبری سے انتظار ہے۔ پی ایس ایل 5 کا فائنل 22 مارچ کو لاہور میں ہو گا۔پی ایس ایل فائیو میں چھ ٹیمیں ان ایکشن ہونگی۔ پی ایس ایل کا ٹائٹل سانگ “تیار ہیں” عوام میں مقبولیت پا چکا ہے اور جوش جگا رہا ہے اسکے گلوکاروں میں عارف لوہار، علی عظمت اور ہارون سمیت کچھ معروف گلوکار شامل ہیں۔پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے پی ایس ایل 2020ء کے شیڈول کے اعلان کے مطابق چونتیس میچوں پر مشتمل ایونٹ کے 14 میچز قذافی اسٹیڈیم لاہور، 9 نیشنل اسٹیڈیم کراچی، 8 راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم اور 3 ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق 20 فروری سے 22 مارچ تک جاری رہنے والے ٹورنامنٹ کے تمام میچز پاکستان میں ہی کھیلے جائیں گے، ایونٹ میں شامل 34 میچز ملک بھر کے 4 مختلف مقامات پر کھیلے جائیں گے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس دن کی مناسبت سے قومی کرکٹ کے گڑھ قذافی اسٹیڈیم لاہور کے داخلی دروازے کے باہر ایک کاؤنٹ ڈاؤن کلاک بھی لگایا ہے۔
پی ایس ایل 2020ء کا افتتاحی میچ دفاعی چیپمئن کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور دو مرتبہ کی چیمپئن اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹیموں کے درمیان نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلا جائے گا۔ لیگ کے پانچویں ایڈیشن کا فائنل 22 مارچ کو قذافی اسٹیڈیم لاہور میں ہو گا۔شیڈول کے مطابق کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اپنے چار میچز کراچی، تین لاہور، دو راولپنڈی اور ایک ملتان میں کھیلے گی، پشاور زلمی آئندہ ایڈیشن میں اپنے پانچ میچز راولپنڈی، تین کراچی جبکہ ایک ایک لاہور اور ملتان میں کھیلے گی۔
پی ایس ایل 2020ء میں اسلام آباد یونائیٹڈ اپنے 5 میچز راولپنڈی، تین لاہور اور دو کراچی میں کھیلے گی، کراچی کنگز اپنے پانچ میچز کراچی، دو دو لاہور اور راولپنڈی جبکہ ایک ملتان میں کھیلے گی۔
لیگ کے پانچویں ایڈیشن میں ملتان سلطان اپنے پانچ میچز لاہور، تین ملتان جبکہ ایک ایک راولپنڈی اور کراچی میں کھیلے گی۔
لاہور قلندر اپنے آٹھ میچز لاہور جبکہ ایک ایک کراچی اور راولپنڈی میں کھیلے گی۔پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے موجودہ کپتان سرفراز احمد سے عوام کی بہت امیدیں وابستہ ہیں کیونکہ گزشتہ پی ایس ایل میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو سرفراز احمد نے کامیابی سے ہمکنار کراتے ہوئے پاکستان سپر لیگ کا چیمپئن ہونے کا اعزاز دلوایا تھا اب دیکھنا یہ ہے کہ سرفراز احمد اپنا یہ اعزاز برقرار رکھ پاتے ہیں یا نہیں۔مگر پی ایس ایل کی دھوم اور عوام کا جوش جو نعرہ بار بار دہراتا ہے ایک ہے کہ چاہے جیتے کوئی بھی ٹیم جیتے گا پاکستان ہر سچے پاکستانی کی طرح میری بھی یہی دعا ہے کہ پاکستان سپر لیگ کی وجہ سے حالات کی ستائی ہوئی اداس عوام کے چہرے پر جو خوشیاں قائم ہوئی ہیں انکو کسی دشمن کی نظر نہ لگے اور یہ خوشیاں ہر پاکستانی کے چہرے پر ہمیشہ بکھرتی رہیں۔پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹرز کا آنا باعث مسرت ہے اور ایسے مواقع ملک میں معاشی ترقی کی طرف گامزن ہونے کیلئے امید کی کرن ہیں۔پاکستان کی معیشیت ترقی کرے اور دہشت گردی کا مکمل خاتمہ ہو اللہ اس ملک کو ہر تعصب اور فتنے سے محفوظ اور دلوں کو پاک رہے اور پاکستان دنیا میں کھیل کے میدان میں سب سے آگے ہو۔اس تمام جوش کے پیچھے پاکستان سپر لیگ کا بہت بڑا ہاتھ ہے جس نے ٹوٹے ہوئے دلوں کو جوڑنے کا ذریعہ بنایا۔ پی ایس ایل کے فائنل میں کوئی بھی ٹیم جیتے خوشی صرف وہی ایک ہے جیتے گا میرا پاکستان۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here