دم مست قلندر، ڈان والے خالد ایچ خان

0
846

تحریر : شاہد نواب
کالم کا نام : دم مست قلندر
ڈان والے خالد ایچ خان
وہب ؟ یہ مین آف دی میچ وہاب حسین ہے نا ؟
نہیں سر, یہ وہاب نہیں وہب ہے . وہب حسین.
یہ کیا نام ؟
امام حسین کے ساتھی تھی. عاشور کو کربلا میں شہید ہوئے. وہبِ کلبی.
مجھ سے پوچھنے کے بعد انہوں نے گوگل پر سرچ کیا تو جو میں نے اردو میں کہا انہوں نے کمپیوٹر پر دیکھتے ہوئے انگلش میں کہا. پھر بولے , اوہ , اوکے , ٹھیک ہے. اللہ حافظ.
یہ تھے ڈان والے خالد ایچ خان. 23 نومبر کو آپ کا انتقال ہوگیا. سب کو پلٹ کر اسی طرف جانا ہے. خوش قسمت ہیں وہ جانے والے جو نیکیاں سمیٹ کر گئے.
دنیا اور صحافتی دنیا دونوں ایک نیک انسان سے خالی ہوگئیں. خالد ایچ خان کی وفات اچھے لوگوں کا نقصان ہے.
ملک بھر میں کلب چلانے والے کرکٹ آرگنائزر کو سلام. کراچی میں میچ ختم ہونے کے بعد اردو , انگلش میں خبر بنائی جاتی. اس کی بہت سی کاپیاں کرواکر بسوں , ویگنوں یا کسی کے ساتھ اسکوٹر پر اخبارات کے دفاتر جاتے. آئی آئی چندریگر روڈ سب کی منزل ہوتی. ایک دوسرے سے ملتے تو پوچھتے , آپ یہاں سے کہاں جاؤ گے. اپنی خبر اس کو دیتے اور اس کی خبر کی کاپی اپنے پاس رکھتے کہ ہم تمہاری نیوز اور تم ہماری پریس ریلیز وہاں دے دینا. خیر آباد ہوٹل میں چائے پیتے. ایک دوست نے کہا کہ یہ اخباری رپورٹر جنہیں ہم خبریں دیتے ہیں گاڑیوں اور بنگلوں والے ہوں گے. میں نے کہا ایسا ہر گز نہیں. ہم باہر نکلے تو فٹ پاتھ پر خالد ایچ خان کو اپنے دفتر دی نیوز کے آفس جاتے دیکھا. کچھ دن قبل ہی گل حمید بھٹی صاحب نے مجھے اپنے آفس ( کیبن ) سے خالد ایچ خان کی ڈیسک کی طرف جانے کو کہا جو یہاں نئے آئے تھے . یہ میری خالد بھائی سے پہلی ملاقات تھی.
گل حمید بھٹی کی طرح خالد ایچ خان کا چلے جانا بھی جینوئن اسپورٹس صحافت کا نقصان ہے.
میری موٹر بائیک کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس پر خالد ایچ خان کئی مرتبہ بیٹھے. ان کے گھر کے پیچھے جس مسجد میں ان کی نماز جنازہ ہوئی. اس علاقے کو پہلی بار دیکھ کر میں نے کہا تھا کہ یہ تو ‘ غریب گلشن اقبال ‘ ہے. خالد بھائی یہیں چھوٹے سے ایک فلیٹ میں رہتے تھے.
خالد ایچ خان خالق حقیقی سے جاملے. یہ غریب اخباری کارکنان کا نقصان ہے.
خالد نام کے دو اور بھی اسپورٹس جرنلسٹ خالد محمود , خالد حسین , ان کے ہم عصر تھے. دی نیوز سے ڈیلی ڈان میں آئے تو یہ کرکٹ کے حلقوں میں ڈان والے خالد ایچ خان مشہور ہوگئے. بہت جلد مقبول بھی ہوگئے. کمرے میں داخل ہوتا تو سامنے لطیف جعفری صاحب , ان کے بائیں طرف جناب ماجد خان , پھر ائن فائیو , ان کے دائیں جانب سمیع الحسن برنی اور برابر میں نئے آنے والے خالد ایچ خان. ایک بار میں آیا تو ڈان کے دفتر میں بینر لگے دیکھے. ‘ چور مچائے شور ‘ یہ اخباری مالکان کے خلاف صحافتی تنظیموں اور ڈان کی اپنی کارکنوں کی انجمنوں نے لگائے تھے. میں نے خالد بھائی سے اس بارے میں پوچھا تو وہ مجھے کینٹین لے گئے. چائے پلائی اور بتایا کہ ہم لوگ تنگ آگئے ہیں. وہ تنخواؤں میں اضافے اور ویج بورڈ ایوارڈ کے نافذ ہونے کے لیے خود بھی دعا کرتے اور ہم سے بھی کہتے.
خالد ایچ خان کا چلے جانا صحافیوں کے حقوق کے لیے جدوجہد کرنے والوں کا نقصان ہے.

مبشر علی زیدی , شعیب احمد , واجد رضا اصفہانی , سید شباہت حسین نقوی اور خالد ایچ خان. یہ کرکٹ کوئز کی چیمپئن ٹیم ہے. معلوماتی صحبت پہلے بکھری اب سوگوار ہوگئی.
خالد ایچ خان کا اللہ کو پیارے ہوجانا کرکٹ سوال و جواب کے ماہرین کا نقصان ہے.
ہماری ڈومیسٹک کرکٹ پر بڑے تجربے ہوئے. اس کو سدھارنے کی اب بھی باتیں ہورہی ہیں لیکن اس کی گراؤنڈ میں آکر رپورٹنگ کرنے کی جب بات ہوتی تو سب کہتے ہیں, ڈان والے خالد ایچ خان.
محمد یونس خان سے شاداب خان تک کئی کھلاڑیوں کو ملکی کرکٹ سے بین الاقوامی کرکٹ تک پہچانے میں بہترین مشورے و رہ نمائی کرنا , اپنے اخبار میں لکھنا , اچھے کرکٹرز کے ساتھ زیادتی پر کھل کر تنقید کرنا, خالد بھائی کا یاد رکھنے والا بہت بڑا کارنامہ ہے. خالد ایچ خان اب ہم میں نہیں. یہ سخت محنت کرکے میرٹ پر کھیلنے والوں کا نقصان ہے.
کرکٹ اسکورر , کلب و اسکول کرکٹ کے ٹورنامنٹس کرانے والوں سے خالد ایچ خان کا قریبی تعلق تھا. کبھی اگر وہ اسکوررز سے اپ ڈیٹ لیتے تو ان سے بڑے تیکھے سوالات کرتے. ان کو سمجھاتے , سکھاتے . کلب , اسکول کے ایوینٹ کو بھر پور و نمایاں جگہ دیتے. یونہی تو اسپورٹس آرگنائزرز , اسکوررز کی بڑی تعداد ان کے جنازے میں نہیں آگئی تھی. خالد ایچ خان ہمارے درمیان نہیں رہے. یہ گراس روٹ لیول کا نقصان ہے.
کراچی پریس کلب کے ممبران , کھیلوں کے صحافی اپنے ایک بہترین دوست , ساتھی سے محروم ہوگئے.
خالد بھائی کو غصہ جلدی آجاتا تھا. اس کا اظہار بھی وہ منہ پر ہی کردیا کرتے تھے. دوستوں کی خوشی و غم میں شریک ہوتے. دوست اب ان کی یادوں میں جئیں گے.
خالد ایچ خان کا سفرِ آخرت پہ چلے جانا , ان کے دوستوں کا نقصان ہے.
بیٹی اللہ کی رحمت ہے. رسول اسے دیکھ کر اپنی جگہ سے کھڑے ہوجاتے. افسوس ہم نے بیٹیوں کی قدر نہیں کی , خالد بھائی کی ماشااللہ چار بیٹیاں ہیں. وہ ان سے بڑی محبت کرتے تھے. ان کو اعلی سے اعلی تعلیم دلوانا ان کا خواب تھا. انشااللہ یہ پورا ہوگا. بچیاں چھوٹی ہیں. خالد ایچ خان کا انتقال اس گھرانے کا بڑا نقصان ہے.
پروردگار اپنے برگزیدہ بندوں کے صدقے سب بہتر کر دیں گے . تمام سوگواروں سے تعزیت.
پُرسہ قبول فرمائیں.

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here