لیاقت علی خان نے پاکستان کے لیے نوابی چھوڑ دی، مقررین

0
809
تقریب کے موقع پر ڈائریکٹر قائد اعظم اکادمی زاہد حسین ابڑو شرکاء سے خطاب کر رہے ہیں۔

لیاقت علی خان نے پاکستان کے لیے نوابی چھوڑ دی، مقررین
لیاقت علی خان ‘مین آف ڈیسٹنی’ تھے۔ قائد اعظم اکادمی میں تقریب
کراچی:(اسٹاف رپورٹر) ڈائریکٹر قائد اعظم اکادمی کی جانب سے شہید ملت نوابزادہ لیاقت علی خان کی ۷۰ویں برسی کے سلسلے میں قائد اعظم اکادمی کراچی میں ایک پروقار تقریب کا انعقاد۔
تقریب میں طلبہ کی کثیر تعداد سمیت پاکستان کے مشہور اساتذہ و مصنفین نے شرکت کی جن میں شامل ہیں پروفیسر عبدالہادی، پروفیسر حافظ نسیم الدین جبکہ وائس چانسلر آف شہید بینظیر بھٹو دیوان یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر اورنگزیب خان نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا۔
ڈائریکٹر قائد اعظم اکادمی، زاہد حسین ابڑو نے ابتدائیہ تقریر میں شرکاء اور مہمانان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے بتایا کہ اس اکادمی کے بنیادی مقاصد میں سے ایک پاکستان کی اہم شخصیات کی یاد میں تقاریب کا انعقاد ہے جس میں اُن کی زندگی پر روشنی ڈالی جاتی ہے تاکہ وہ قوم کے لیے مشعل راہ بن سکے۔
اس موقع پر پروفیسر عبدالہادی نے شہید ملت کی شخصیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ لیاقت علی خان قائد ملت اور فریڈم فائٹر ہونے کے علاوہ ‘مین آف ڈیسٹنی’ تھے، یعنی وہ شخص جنھوں نے بڑی جدوجھد سے بہت سی رکاوٹوں کے باوجود نہ صرف پاکستان لیا بلکہ پاکستان چلا کر بھی دکھایا۔
پروفیسر حافظ نسیم الدین نے نوابزادہ لیاقت علی خان کی زندگی پر بات کی اور انھیں خراج تحسین پیش کیا۔
مہمان خصوصی پروفیسر ڈاکٹر اورنگزیب خان نے اپنی تقریر میں کہا کہ ایک نوابزادے نے تمام عیش وعشرت پاکستان کی خاطر ترک کرکہ اپنی پوری زندگی قوم کے لیے مثال بنادی، پاکستان میں موجود وہ لوگ جو لیڈر ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں انھیں لیاقت علی خان کی زندگی سے سبق لینا چاہیے کہ سچے لیڈر زبان سے نہیں عمل سے ثابت ہوتے ہیں۔
تقریب کا اختتام شہید ملت کے درجات کی بلندی اور پاکستان کی خوشحالی کے لیے دعا سے کیا گیا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here