افغانستان سے امریکی فوج کا انخلا بڑی حکمت عملی نہیں بلکہ ایک سیاسی چال ہے.ٹونی بلئیر

0
856

افغانستان سے امریکی فوج کا انخلا بڑی حکمت عملی نہیں بلکہ ایک سیاسی چال ہے.ٹونی بلئیر
کراچی :(اسٹاف رپورٹر) ٹونی بلیئر نے افغانستان سے انخلا کو احمقانہ اقدام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان سے امریکی فوج کا انخلا بڑی حکمت عملی نہیں بلکہ ایک سیاسی چال ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سابق برطانوی وزیر اعظم نے کہا ہے کہ امریکا کےافغانستان سے انخلا کے اقدام نے دنیا بھر میں شدت پسند جنگجوؤں کو خوش کر دیا ہے۔ امریکی انخلا سے طالبان کوافغانستان پر قبضے کا موقع ملا۔
سابق برطانوی وزیر اعظم ٹونی بلیئر نے ان خیالات کا اظہار اپنے انسٹیٹیوٹ کی ویب سائٹ کے لیے لکھے گئے ایک آرٹیکل میں کیا، ٹونی بلیئر 1997 سے 2007 تک برطانیہ کے وزیر اعظم رہے اور نائن الیون کے بعد انھوں نے افغانستان میں اپنی فوجیں بھی بھیجی تھیں۔
ٹونی بلیئر نے شکوہ کیا کہ امریکی نے حلیف ہونے کے باجود طالبان سے معاہدے اور پھر انخلا کے عمل سے برطانیہ کو اندھیرے میں رکھا گیا اور اس طرح کے اقدام سے عالمی اتحاد کو نقصان پہنچے گا اور تمام ممالک کے دو گروپس میں تقسیم ہونے کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔
سابق برطانوی وزیراعظم نے مزید لکھا کہ امریکا کے انخلا کے بعد سے گزشتہ دو دہائیوں میں معیار زندگی میں بہتری اور لڑکیوں کی تعلیم سمیت افغانستان میں جو بھی کامیابیاں حاصل کی گئی تھیں ان کے استحکام کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔
ٹونی بلیئر نے صدر جوبائیڈن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ امریکی حکمراں جنگوں کو مستقل بنیادوں پر ختم کرنے کے پُرفریب سیاسی نعرے کی پیروی کررہے ہیں۔ انخلا کے افراتفری سے بھرپور اقدام سے افغانستان کے شہریوں کو بے یار و مددگار چھوڑ دیا گیا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here