سر سید یونیورسٹی کے زیرِ اہتمام وزیر اعظم ہنر مند پاکستان پرگرام کے پہلے بیچ کی تقریبِ تقسیمِ اسناد کا انعقاد.

0
968
سرسید یونیورسٹی کے چانسلر جاوید انوار NAVTTC کی ڈائریکٹر جنرل نبیلہ عمر کو یونیورسٹی کا نشان پیش کر رہے ہیں ۔ ان کے ہمراہ (بائیں سے دائیں ) رجسٹرار سید سرفراز علی،NAVTTCکے ڈائریکٹر محمد علی چاچڑ، NAVTTC کی ڈائریکٹر جنرل نبیلہ عمر، چانسلر جاوید انوار، وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر ولی الدین،پروجیکٹ کو آرڈینیٹر نعمان علی خان اور پروجیکٹ ڈائریکٹرڈاکٹر طاہر فطانی ہیں ۔

سر سید یونیورسٹی کے زیرِ اہتمام وزیر اعظم ہنر مند پاکستان پرگرام کے پہلے بیچ کی تقریبِ تقسیمِ اسناد
کا انعقاد
ڈائریکٹر جنرل این اے وی ٹی ٹی سی نے وائس چانسلر اور رجسٹرار کے ہمراہ طلباء میں سرٹیفکیٹس تقسیم کیے.
کراچی:(اسٹاف رپورٹر) سر سید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے زیرِ اہتمام وزیر اعظم ہنر مند پاکستان پروگرام ووکیشنل ٹریننگ مکمل کرنے والے پہلے بیچ کے طلباء کے لیے تقریبِ تقسیمِ اسناد کا انعقادکیا گیا ۔ اس موقع پر مہمانِ خصوصی این اے وی ٹی ٹی سی کی ڈائریکٹر جنرل نبیلہ عمر نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین، رجسٹرار سید سرفراز علی کے ہمراہ تربیتی کورس مکمل کرنے والے پہلے بیچ کے طلباء میں سرٹیفکیٹس تقسیم کیے ۔ تقریب کے شرکاء میں این اے وی ٹی ٹی سی کے ڈائریکٹر محمد علی چاچڑ، ڈپٹی ڈائریکٹر عزیز اللہ چانڈیو، اسسٹنٹ ڈائریکٹر قدیر ساہو، پروفیسر ڈاکٹر میر شبر علی و دیگرشامل تھے ۔
این اے وی ٹی ٹی سی کی ڈائریکٹر جنرل نبیلہ عمر نے چانسلر جاوید انوار اور وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین سے ملاقات کی جس میں پروگرام کی مزید بہتری کے حوالے سے مختلف تجاویز زیرِ غور آئیں ۔ اس موقع پر چانسلر جاوید انوار نے نبیلہ عمر کو یونیورسٹی کا نشان بھی پیش کیا ۔
سرسید یونیورسٹی کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے این اے وی ٹی ٹی سی کی ڈائریکٹر جنرل نبیلہ عمر نے کہا کہ جامعہ نے اس پروگرام کو انتہائی مربوط انداز میں بڑی کامیابی کے ساتھ چلایا ہے ۔ سرسید یونیورسٹی اب این اے وی ٹی ٹی سی کی ایک اہم پارٹنر بن چکی ہے جو قابلِ ستائش ہے ۔ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ روزگار کے مواقع بڑھانے کے لیے گورنمنٹ نے طلباء کے لیے مفت ہائی ٹیک کورسز کا آغاز کیا ہے ۔ وقت کا تقاضہ ہے کہ ہم ترقی یافتہ قوموں کے مطابق اپنے نصاب میں تبدیلی لائیں ۔ طلباء ملک کا اثاثہ ہیں جو وسائل بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کرسکتے ہیں ۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سرسید یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین نے کہا کہ ایک اندازے کے مطابق ملک کی صرف 1.5 فیصدنوجوان آبادی مختلف نوعیت کے معاشی و مالی معاملات کی وجہ سے یونیورسٹی کی سطح پر اعلیٰ تعلیم حاصل کرسکتی ہے ۔ نوجوانوں میں پیشہ ورانہ مہارت کو فروغ دینے سے معیشت مستحکم ہوسکتی ہے خاص کر وہ طلباء جو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے سے قاصر ہیں ۔ ہم چاہتے ہیں کہ سرسید یونیورسٹی اعلیٰ تعلیم اور کارپوریٹ سیکٹر کی ضرورت کو پورا کرنے کے حوالے سے ایک ایسی مکمل میٹرو پولیٹن یونیورسٹی کے طور پر ابھر کر سامنے آئے جو سماجی، معاشی، تیکنیکی اور ماحولیاتی مسائل کا حل پیش کر سکے ۔ حکومت اور پبلک سیکٹر اداروں کے تعاون سے سرسید یونیورسٹی اپنا یہ مقصد حاصل کرسکتی ہے ۔ سرسید یونیورسٹی، انڈسٹری سے بھی منسلک ہے جس کی وجہ سے مختلف شعبوں میں طلباء کے لیے انٹرن شپ اور ملازمتیں حاصل کرنے میں ایک اچھی پوزیشن رکھتی ہے ۔
اظہار تشکر پیش کرتے ہوئے سرسید یونیورسٹی کے رجسٹرار سید سرفراز علی نے کہا کہ مفت پیشہ ورانہ تربیت پاکستان کے نوجوانوں کو اس قابل بنا سکتی ہے کہ وہ آگے چل کر اپنی کامیابی کی داستان لوگوں کے ساتھ شیئر کر سکیں ۔ آج کا دن ایک یادگار دن ہے کیونکہ پہلے بیچ کے طلباء اپنی اسناد حاصل کر رہے ہیں ۔ لیکن انھیں حکومتِ پاکستان، خاص کر این اے وی ٹی ٹی سی کا احسان مند ہونا چاہئے جن کی وجہ وہ پیشہ ورانہ مہارت حاصل کرنے کے قابل ہوسکے جو انھیں عملی زندگی اور مستقبل کے منصوبوں میں دیگر لوگوں سے ممتاز کرتی ہے ۔
اس موقع پر پروجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹرطاہر فطانی نے ایک معلوماتی پریزنٹیشن دی ۔ تقریب کے اختتام پر طلباء کو سرٹیفیکیٹس دئے گئے ۔ این اے وی ٹی ٹی سی کے ڈائریکٹر محمد علی چاچڑ نے بھی اظہاِ خیال کیا ۔

۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here