عصر حاضر میں لوگوں کی اکثریت مصلحت پسندی سے کام لیتی ہے اور اپنے مقاصد کے حصول کے لئے اصولوں سے پیچھے ہٹ جاتی ہے، لیکن نوین حید ر اپنے نظریے سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں۔ڈاکٹر خالد عراقی

0
1108

عصر حاضر میں لوگوں کی اکثریت مصلحت پسندی سے کام لیتی ہے اور اپنے مقاصد کے حصول کے لئے اصولوں سے پیچھے ہٹ جاتی ہے، لیکن نوین حید ر اپنے نظریے سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں۔ڈاکٹر خالد عراقی
ہمارے یہاں المیہ یہ ہے کہ ہم ایسے لوگوں کی ان کی زندگیوں میں قدر نہیں کرتے لیکن ان کے مرنے کے بعد کھڑے ہوکر ان کی خدمات اور کارناموں کے انبار لگادیتے ہیں۔شیماکرمانی
کراچی:(اسٹاف رپورٹر) جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمودعراقی نے کہا کہ عصر حاضر میں لوگوں کی اکثریت مصلحت پسندی سے کام لیتی ہے اور اپنے مقاصد کے حصول کے لئے اصولوں سے پیچھے ہٹ جاتی ہے لیکن ڈاکٹر نوین جی حید ر اپنے نظریے سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں اور ہمیشہ حق کے لئے آوازاُٹھاتی رہی اور ان کی شناخت اور پذیرائی کی ایک بڑی وجہ یہ ہی ہے۔ڈاکٹر نوین حیدر ایک بہترین استاد ہونے کے ساتھ ساتھ ایک اصول پسند اور اپنے نظریے پر قائم رہنے والی خاتون تھیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان اسٹڈی سینٹر کے زیراہتمام کلیہ فنون وسماجی علوم جامعہ کراچی کی سماعت گاہ میں پاکستان اسٹڈی سینٹر کی اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر نوین جی حیدر کی یاد میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
پاکستان اسٹڈی سینٹر کی انچارج ڈاکٹر ارم مظفرنے کہا کہ ڈاکٹر نوین جی حیدر ہمہ وقت اپنے شاگردوں کی رہنمائی میں مصروف رہتی تھیں۔وہ نہ صرف علمی اور فکری بلکہ اگر کسی طالبعلم کو کوئی ذاتی مسئلہ بھی درپیش ہوتاتھا تو وہ اپنے طلبہ کے ساتھ کھڑی نظر آتی تھیں اور ایسے لگتا تھا کہ طلبہ ہی ان کا اثاثہ ہیں۔وہ ہر قسم کے جبرواستبداد کے خلاف اُٹھاتی رہی۔
آرٹسٹ اینڈ ویمن ایکٹوسٹ شیماکرمانی نے کہا کہ ڈاکٹر نوین جی حیدر ایک سچی، بہادر اور دوسروں کے لئے حقوق کے لئے آواز اُٹھانے والی باہمت خاتون تھیں۔ہمارے یہاں المیہ یہ ہے کہ ہم ایسے لوگوں کی ان کی زندگیوں میں قدر نہیں کرتے لیکن ان کے مرنے کے بعد کھڑے ہوکر ان کی خدمات اور کارناموں کے انبار لگادیتے ہیں۔ڈاکٹرنوین حیدر کی سچائی اور ایمانداری ان کے چہرے سے دھمکتی تھی۔
روٹس فارایکویٹی کی ڈاکٹرعذراطلعت نے کہا کہ ڈاکٹر نوین حیدر ایک دلیر اور جرات مند خاتون تھیں اور وہ حق کے لئے آوازاُٹھانے اور سچائی کا ساتھ دینے والی خاتون تھیں۔نوین کی ترجیحات اس کے والدین تھے اور اس نے یہ ذمہ داری اپنے بہن بھائیوں کو دینے کے بجائے خودسنبھالی تھیں۔
شعبہ جغرافیہ جامعہ کراچی کے پروفیسر ڈاکٹر جمیل حسن کاظمی نے کہا کہ ڈاکٹر نوین حید ر اہم سماجی اور اساتذہ کے مسائل کے حل کے لئے جرات اور بہادری کے ساتھ ہمیشہ کوشاں رہتی تھیں۔
پروفیسر ڈاکٹر شکیل الرحمن فاروقی نے کہا کہ کہیں بھی کسی کے ساتھ کوئی مسئلہ ہوتاتھا تو ڈاکٹر نوین حیدر ان کے لئے آواز اُٹھاتی تھیں،نوین حیدر کا شمار ان چند لوگوں میں ہوتاہے جو سب سے پہلے حق کے لئے آواز اُٹھانے میں نہ ہچکچاتے اور نہ ہی دیر کرتے ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here