سرسید یونیورسٹی اورپاکستان سافٹ وئیر اسپورٹس بورڈ کے مابین مفاہمتی یادداشت پر دستخط

0
1214
(بائیں سے دائیں ) وفاقی وزیربرائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و مواصلات سید امین الحق اور سرسید یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین قومی انکوبیشن سینٹر پروگرام کے سیشن سے خطاب کر رہے ہیں ۔

سرسید یونیورسٹی اورپاکستان سافٹ وئیر اسپورٹس بورڈ کے مابین مفاہمتی یادداشت پر دستخط
2020/21ء میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی برآمدات میں 44 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ ۔ وفاقی وزیرسید امین الحق
پاکستان میں ایسا معاشرہ تشکیل دیا جائے جس کی بنیاد علم و فنون پرہو ۔ ۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین
کراچی:(اسٹاف رپورٹر) وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ مواصلات سید امین الحق نے کہا کہ دنیا میں بڑی تیزی سے ترقی ہورہی ہے اور دنیا تبدیل ہورہی ہے ۔ ہ میں بھی چیزوں کو جدید تقاضوں کے مطابق ڈھالنا ہوگا ۔ پاکستان ان خوش قسمت ممالک میں شامل ہے جہاں نوجوانوں کا تناسب سب سے زیادہ ہے ۔ ہماری مجموعی آبادی کا 60 فیصد نوجوانوں پر مشتمل ہے ۔ ہمارے نوجوانوں میں بڑا ٹیلنٹ ہے لیکن ضرورت اس بات کی ہے کہ انھیں جدید ٹیکنالوجی سے جوڑا جائے ۔ ہم 5 Gپر کام کر رہے ہیں ۔ یہ ٹیکنالوجی 50 ملکوں میں موجود ہے مگر جزوی طور پر ۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے نیشنل انکوبیشن سینٹر پروگرام کے ایک سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
وفاقی وزیر امین الحق نے کہا کہ ڈیجیٹل پاکستان کی تشکیل وزیراعظم کا خواب ہے اور ہم ان کے اس وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے حال ہی میں ژانگZong کے ساتھ1.1 بلین کے معاہدے پر دستخط کئے ہیں ۔ رواں سال یعنی 2020/21ء میں پہلی سہہ ماہی میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی برآمدات میں 44 فیصد اضافہ ہوا ہے اور امید ہے کہ2023 ء تک ہماری انفارمیشن ٹیکنالوجی کی برآمدات 5 بلین امریکن ڈالرزسے تجاوز کرسکتی ہیں ۔ اس وقت تمام اشارئے پاکستان کی اقتصادی و معاشی ترقی کی نشاندہی کر رہے ہیں ۔
سرسید یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین نے کہا کہ سرسید یونیورسٹی انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی مختلف اداروں کے ساتھ باہمی تعاون و اشتراک کے ذریعے سماجی و معاشی ترقی کے لیے نہ صرف ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے کوششیں کر رہی ہے بلکہ جدید دور کے چیلنجز سے بخوبی بنرد آزما ہورہی ہے ۔ جامعہ کی توجہ ایجادات اور تخلیقات پر مرکوز ہے ۔ ہم پاکستان میں ایک ایسا معاشرہ تشکیل دینا چاہتے ہیں جس کی بنیاد علم و فنون پر ہو ۔
Igniteکے چیف ایگزیکیٹو آفیسر جنید امام نے کہا کہ ہ میں اپنے نوجوانوں کی تربیت اس انداز سے کرنی چاہئے کہ ان کی بنائے ہوئے پروجیکٹس تجارتی بنیاد پرقابلِ قدر ہوں ۔ مصنوعات بنانا اتنا اہم نہیں ہے جتنا اسے مارکیٹ میں قابلِ فروخت بنانا ۔ تجارتی بنیاد پر مصنوعات کی تیاری کے لیے فنڈنگ سب سے اہم ہے ۔ نوجوان ہمارا مستقبل ہیں اور ہم ان کے سہولت کار ہیں ۔
اس موقع پر انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ کی ترقی کے لیے باہمی تعاون بڑھانے اور مشترکہ کوششوں کو فروغ دینے کے لیے سرسید یونیورسٹی اور پاکستان سافٹ ویئر اسپورٹس بورڈ کے مابین ایک مفاہمتی یادداشت پر بھی دستخط کئے گئے ۔ یادداشت پر سرسید یونیورسٹی کی جانب سے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین اور پاکستان سافٹ ویئر اسپورٹس بورڈ کی جانب سے عثمان ناصر نے دستخط کئے ۔

(بائیں سے دائیں ) وفاقی وزیربرائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و مواصلات سید امین الحق اور سرسید یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین قومی انکوبیشن سینٹر پروگرام کے سیشن سے خطاب کر رہے ہیں ۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here