پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے صوبائی قائدین کی مشترکہ پریس کانفرنس کراچی میں منعقد ہوئی

0
1138

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے صوبائی قائدین کی مشترکہ پریس کانفرنس کراچی میں منعقد ہوئی
کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی اے) کے صوبائی رہنماؤں نے کہا ہے کہ 18 اکتوبر کو کراچی میں ہونے والا جلسہ اس نالائق، نااہل اور سلیکٹڈ حکومت کے خلاف عوامی ریفرنڈم ثابت ہوگا۔ اس ملک کا سب سے بڑا کرونا عمران کرونا ہے اور جب تک یہ اس ملک میں ہے اس ملک سے کرونا کا خاتمہ ممکن نہیں ہے۔ شوشل میڈیا اور ٹک ٹاک پر بننے والی پی ٹی آئی آج انہی پر پابندی لگا رہی ہے۔ پی ڈی ایم کے جلسوں اور ریلیوں کے اعلان کے بعد حکومتی ایوانوں میں زلزلہ آنے شروع ہوگئے ہیں اور شبلی گل اور گل شبلی بن گئے ہیں۔ عمران نیازی کے اب جانے کا حتمی فیصلہ ہوچکا ہے اور اسی لئے وہ اور ان وزراء پاگل ہوگئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار پی ڈی ایم کے رہنماؤں نے ہفتہ کے روز کراچی میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ پریس کانفرنس سے پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے صدر و صوبائی وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی، مسلم لیگ نون سندھ کے صدر شاہ محمد شاہ، جمعیت علماء اسلام (ف) کے اسلم غوری، عوامی نیشنل پارٹی کے اورنگ زیب خان بونیر، پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے نذیر جان، نیشنل پارٹی کے عبداللہ جان، جمعیت علماء پاکستان کے مفتی محمد غوث صابری سمیت دیگر نے خطاب کیا جبکہ اس موقع پر وقار مہدی، جاوید ناگوری، نجمی عالم، مولانا عبدالکریم عابد، نون لیگ کے رکن قومی اسمبلی کھیل داس کوہستانی، خالد شیخ، سابق صوبائی وزیر امیر نواب، بشیر مندوخیل، صدیق آغا، محمد کامران خان، مستقیم نورانی سمیت دیگر بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔ قبل ازیں پی ڈی ایم کے صوبائی رہنماؤں کا اجلاس بھی منعقد ہوا۔ اجلاس میں 18 اکتوبر کو کراچی میں مزار قائد سے متصل جناح گراؤنڈ میں پیپلز پارٹی کی میزبانی میں ہونے والے پی ڈی ایم کے جلسہ عام کے حوالے اور اس کی تیاری پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ پر یس کانفرنس کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ 18 اکتوبر 2007 کو جب شہید محترمہ بینظیر بھٹو پاکستان تشریف لائی تو اس وقت کارساز کے مقام پر دہشتگردی کی گئی، جس میں ہمارے 166 سے زائد کارکنان شہید اور سینکڑوں کی تعداد میں زخمی ہوئے تھے اور ہم ہر سال ان شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے جلسہ کرتے ہیں اور اس سال بھی یہ جلسہ کررہے ہیں اور ہمیں خوشی ہے کہ پی ڈی ایم کی مرکزی قیادت نے نہ صرف اس جلسہ میں شرکت کا اعلان کیا بلکہ اسے مرکزی جلسہ بھی قرار دیا ہے۔ سعید غنی نے کہا کہ پی ڈی ایم نے ملک گیر سطح پر موجودہ نااہل، نالائق اور سلیکٹیڈ حکومت کے خلاف اپنی احتجاجی مہم کا آغاز کردیا ہے اور 16 اکتوبر کو گوجرانوالہ میں جبکہ 18 اکتوبر کو کراچی میں بھرپور احتجاجی جلسہ منعقد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کا جلسہ موجودہ نالائق اور نااہل حکمرانوں کے خلاف سنگ میل ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جلسہ کے حوالے سے تمام پارٹیوں کی مشاورت سے کمیٹیاں تشکیل دے دی گئی ہیں، ان میں ایک مرکزی آرگنائزنگ کمیٹی، میڈیا کمیٹی، سیکورٹی کمیٹی اور ٹریفک مینجمنٹ کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے اور ان کمیٹیوں میں تمام جماعتوں کے ممبران کو شامل کیا گیا ہے۔ سعید غنی نے کہا کہ پی ڈی ایم کے وجود میں آنے اور ان کی جانب سے احتجاجی مہم کا آغاز ہوتے ہی موجودہ وفاقی حکومت کے ایوانوں میں زلزلہ آں ے شروع ہوگئے ہیں اور خود ان کے وزیر ڈش انفارمیشن نے گذشتہ روز کراچی میں میڈیا کے سامنے اس بات کا اقرار کیا کہ ان کے دور حکومت میں مہنگائی نے تمام ریکارڈ توڑ دئیے ہیں۔ سعید غنی نے کہا کہ ملک میں مہنگائی، آٹا، گندم، چینی، بجلی، گیس، ادویات ان تمام کی قیمتوں میں اضافہ اور ان کے بحران کا اصل سبب صرف اور صرف موجودہ نااہل، نالائق اور سلیکٹیڈ حکومت ہے، سعید غنی نے کہا کہ موجودہ حکومت کے دو سال میں سرکولز ڈیتھ 2.4 کھرب روپے تک پہنچ گیا ہے اور ان نالائقوں اور نااہل حکمرانوں نے صرف 2 سال کے دوران 12ہزار ارب روپے کے قرضے لے کر اس ملک کے عوام کو قرضوں کے بوجھ تلے روند ڈالا ہے۔ اس موقع پر مسلم لیگ نون کے صوبائی صدر شاہ محمد شاہ نے کہا کہ اس وقت ملک میں کوئی ایک بھی ایسا طبقہ نہیں جس کو کسی قسم کا کوئی ریلیف مل رہا ہو۔ انہوں نے کہا کہ اس نالائق اور منحوس حکومت میں میڈیا، ججز، صنعتکار، تاجر، مزدور حتیٰ کہ کوئی بھی مطمئین نہیں ہے۔ شاہ محمد شاہ نے کہا کہ اس حکومت کے بعد خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے والوں کی تعداد میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے اور گھروں اور نوکریوں کے دعویدار نالائقوں نے اس ملک کے لاکھوں لوگوں کو بے گھر اور بے روزگار کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب ان حکمرانوں کے دن گنے جاچکیں ہیں اور انشاء اللہ اس ملک کے عوام اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے چلائی جانے والی احتجاجی تحریک میں بھرپور انداز میں شریک ہوکر ثابت کردیں گے کہ اس ملک میں حقیقی جمہوریت ہی اس ملک کے عوام کو ریلیف فراہم کرسکتی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ آج سے چند ماہ قبل جب کرونا وائرس پھیل رہا تھا اس وقت تمام کاروبار زندگی بند تھے۔ فیکٹریاں بند، تعلیمی ادارے بند یہاں تک کہ مساجد میں بھی اس طرح نمازیوں کو جانے کی اجازت نہیں تھی جیسا آج ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کے کرم سے جب ہماری کوششوں سے اور عوام کی جانب سے ایس او پیز پر عمل درآمد کے بعد تمام صورتحال بہتر ہونا شروع ہوئی ہے تو تمام کاروبار زندگی کو ایس او پیز کے ساتھ کھول دیا گیا ہے۔ اسی طرح ہم معاشی اور تعلیمی سرگرمیوں کا بھی مکمل آغاز کرچکیں ہیں اور سیاسی سرگرمیوں کا آغاز بھی ایس او پیز کے ساتھ شروع کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے 18 اکتوبر کے جلسہ کے لئے لاکھوں کی تعداد میں ماسک کا انتظام کیا ہے اور ہم پنڈال میں کرسیوں کو بھی اس ترتیب سے لگائیں گے کہ سماجی فاصلہ برقرار رہے۔ سعید غنی نے کہا کہ اس وقت خود حکومت ملک بھر میں سیاسی سرگرمیاں کررہی ہے لیکن اپوزیشن جماعتوں کی سیاسی سرگرمیوں پر تنقید کررہی ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جو سیاسی جماعت پیدا وارہی شوشل میڈیا اور ٹک ٹاک کی ہے، وہ آج اسی پر پابندی لگا رہی ہے۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ ہمارے نالائق اور نااہل وزیر اعظم نے اس بات کی قسم کھائی ہے کہ وہ کسی بھی ادارے کو غیر متنازعہ نہیں رہنے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی ادارہ غیر آئینی طور پر سیاست میں مداخلت کرتا ہے تو وزیر اعظم پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس کو روکے لیکن ہمارے اس نااہل اور آئین سے نابلد وزیر اعظم خود اداروں کو بدنام کرنے کے لئے ان کو سیاست میں گھسیٹ رہے ہیں۔ ایک اور سوال پر سعید غنی نے کہا کہ ہمارے سندھ میں اپوزیشن لیڈر فردوس آپا کو بھی اس بات کا بخوبی علم ہے کہ اس صوبے میں گیس اور بجلی کے بحران کے ذمہ دار خود ان کے وزیر اعظم ہیں اسی لیئے انہوں نے کراچی میں ان اداروں کے خلاف مظاہرے میں برملا کہا تھا کہ عمران خان کو کوئی شرم اور حیا ہونی چاہیے اور وہ یہ بھی بخوبی جانتے ہیں کہ اس ملک میں مہنگائی، آٹا اور چینی کے بحران سمیت مہنگائی کے ذمہ دار بھی ان کے نالائق وزیر اعظم اور ان کے وفاقی وزراء ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here