اسکالرشپ کی پالیسی کو صاف و شفاف بنایا جائے تاکہ تمام وہ طلبہ و طالبات جو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں وہ اس سے مستفید ہوسکیں، وزیر تعلیم و محنت

0
1213

اسکالرشپ کی پالیسی کو صاف و شفاف بنایا جائے تاکہ تمام وہ طلبہ و طالبات جو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں وہ اس سے مستفید ہوسکیں، وزیر تعلیم و محنت
کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ اسکالرشپ کی پالیسی کو صاف و شفاف بنایا جائے تاکہ تمام وہ طلبہ و طالبات جو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں وہ اس سے مستفید ہوسکیں۔ سندھ ایجوکیشنل انڈومینٹ فنڈ (ایس ای ای ایف) اسکالرشپ کی پالیسی کا ازسر نو جائزہ لیا جائے اور اس پالیسی کو اس طرح مرتب کیا جائے تاکہ طلبہ و طالبات باآسانی اس تک رسائی ہوسکے۔ ہماری ترجیع یہ ہونی چاہیے کہ جو میرٹ پر طلبہ و طالبات ہیں یا جو غریب ہیں ان دونوں کو اسکالرشپ کے ذریعے اعلیٰ تعلیم کے مواقع فراہم کئے جاسکیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز سیکرٹری تعلیم سندھ کے دفتر میں سندھ ایجوکیشنل انڈومینٹ فنڈ (ایس ای ای ایف) کے بورڈ آف ٹرسٹی کے اجلاس کے دوران کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری کالجز سندھ سید باقر نقوی، سیکرٹری اسکولز سندھ احمد بخش ناریجو، سیکرٹری جامعات و بورڈز، ایڈیشنل سیکرٹری فنانس ڈپارٹمنٹ، ممبر سیکرٹری ایس جی اے اینڈ سی ڈی، وائس چانسلرز سکھر آئی بی اے، جامعہ کراچی و جامعہ اسرا حیدرآباد، ایم ڈی سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کبیر قاضی، ایڈیشنل سیکرٹری (انڈومینٹ) کالج ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ شریک تھے۔ اجلاس میں گذشتہ بورڈ آف ٹرسٹی کے اجلاس کے منٹس کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں گذشتہ بورڈ آف ٹرسٹی کی جانب سے منظور شدہ مختلف فیصلوں پر ہونے والے عمل درآمد پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا جبکہ اجلاس میں مختلف عدالتوں کی جانب سے دی جانے والی ہدایات اور کئی کیسز میں عدالتوں کی جانب سے اسکالرشپ کی فراہمی کے حوالے سے بورڈ آف ٹرسٹی سے منظوری لی گئی۔ اس موقع پر صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے کہا کہ ہم ایسی پالیسی کیوں مرتب نہیں کرتے کہ جو طلبہ و طالبات میرٹ پر اور پالیسی پر پورے اترتے ہوں ان کو اسکالرشپ کی فراہمی کو یقینی بنائیں تاکہ انہیں عدالتوں میں جانے کی ضرورت نہ پڑے۔ سعید غنی نے کہاکہ جن کیسز کے فیصلے جو عدالتوں کی جانب سے آئے ہیں اور یہ فیصلے انڈومینٹ کے قوانین سے برخلاف ہیں اس پر عدالتوں سے ایک بار خود درخواست کی جائے۔ سعید غنی نے کہا کہ جو پالیسی انڈومنٹ اسکالرشپ کے حوالے سے مرتب کی گئی ہے، اس کے لئے ایک تین رکنی کمیٹی مرتب کی جائے، جس میں جامعہ کراچی،جامعہ آئی بی اے اور جامعہ اسرا کے نمائندے شامل ہوں اور اس کے علاوہ تمام بورڈز کے ممبران اس پر اپنی رائے بھی دیں اور آئندہ 7 روز کے اندر اندر اس پالیسی کو مرتب کرکے دوبارہ بورڈ آف ٹرسٹ کے اجلاس میں لایا جائے تاکہ اس کی منظوری کی جاسکے۔ سعید غنی نے کہا کہ جن طلبہ و طالبات کے انٹرویوز مکمل کرکے ان کو اسکالرشپ کے لئے جو انٹرویو کمیٹی فائنل کرے اس کو اسکالرشپ کی فراہمی کے لئے بورڈ کے اجلاس کا انتظار نہ کیا جائے بلکہ سیکرٹری کالجز مذکورہ کمیٹی کی رپورٹ پر ان کوفوری اسکالرشپ فراہم کردی جائے۔ سعید غنی نے کہا کہ حکومت سندھ قابل اور میرٹ پر طلبہ و طالبات کو اعلیٰ تعلیم کی فراہمی کے لئے کوشاں ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ وہ ہمارے کسی ڈپارٹمنٹ کے باعث مشکلات کا شکار نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ جو طلبہ و طالبات مالی مشکلات کے باعث اعلیٰ تعلیم کے حصول میں مشکلات سے دوچار ہیں ان کو بھی انڈومنٹ اسکالرشپ کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے پالیسی میں کچھ نرمی کی جائے تاکہ وہ بھی ایک اعلیٰ تعلیمی یافتہ بن کر معاشرے میں اپنا مقام حاصل کرسکے۔ اجلا س نے وزیر اعلیٰ سندھ، چیف سیکرٹری سندھ اور عدلیہ جانب سے مختلف آنے والی تجاویز کا بغور جائزہ لیا اور جو کیسز پالیسی کے مطابق تھے ان کی منظوری دی اور جو کیسز ایس ای ای ایف کی پالیسی کے برخلاف تھی اس حوالے سے متعلقہ کو تحریری طور پر آگاہ کرنے کی ہدایات دی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here