قرنطینہ اور بھوکی عوام

0
1435

 

تحریر:سیدہ عبیرہ حسین
قرنطینہ اور بھوکی عوام لاگ ڈاون میں گھروں میں محصور افراد جہاں بھوک سے بے چین ہیں گرمی اور نظر بندی انہیں اضطراب میں مبتلا کر رہی ہے وہیں وہ اس سوچ میں بھی پریشانی کا شکار ہیں کہ کب یہ نظر بندی کا دور ختم ہوگا اور کب وہ دوبارہ سے اپنی نارمل لائف شروع کر سکیں گے کرونا وائرس کا جو لوگ شکار ہوگئے یا جو آئ سو لیشن سینٹرز میں ہیں وہ شدید کرب میں مبتلا ہیں ایسے وقت میں بڑے بڑے ادیب دانشوروں سیاست دانوں کھلاڑیوں اور اداکاروں کو اس سنگین صورت حال میں اپنا مثبت کردار ادا کرنے کی اشد ضرورت اپنے اپنے میسج عوام کو گھروں پر رہنے صبر تحمل کی تلقین اس انداز میں کہ لوگ موقع کی سنگینی کو سمجھیں ریکارڈ کروا کر بار بار چینلز سے انہیں نشر کیا جائے اسی طرح وہ لوگ جو گھروں میں قید ہیں جنکا زریعہ آدمی کچھ نہیں اور وہ فاقے کرنے پرجبور ہیں حکومت کے ساتھ ساتھ تمام لوگوں پر یہ زمہ داری عائد ہوتی ہے کہ راشن کی ترسیل کو منصفانہ طریقے ممکن بنایا جائے اور غریب بستیوں میں عوامی اداروں کی مدد سے اس کام کو انجام دیا جائے تاکہ لوگ بھوک سے سڑکوں پر نہ آئیں یا فاقہ کشی کا شکار نہ ہوں مگر ایک بات کے قوی امکانات موجود ہیں کہ لوگوں کی بڑی تعداد زہنی امراض کا شکار ہوجائے گی کیوں کہ پاکستان غریب ملک ہے جہاں عوام اسی غم میں مبتلا رہتی ہے کہ پیسوں کا حصول کسطرح ممکن ہو اور وہ طبقہ جو روز کمانے روز کھانے والا ہے وہ سب سے زیادہ اذیت کا شکار ہیں ۔یہی زہنی ازیت نفسیاتی بیماریوں کا سسب بن سکتی ہے خدارا اس پر ہر شخص کو سوچنے کی ضرورت ہے کہ کس طرح عوام کو رلیف دیا جائے ۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here