پاکستانی خواتین میں چھاتی کا سرطان بہت عام ہے

0
1884

سرطان کو سزائے موت تصورکرنا صحیح نہیں ، پروفیسرروفینا سومرو کا پنجوانی سینٹر جامعہ کراچی میں خطاب
ہر9 خواتین میں ایک عورت اس سرطان سے متاثر ہوتی ہے،36متاثرہ خواتین میں ایک عورت ہلاک ہوتی جاتی ہے
کراچی : سرطان کی دیگر اقسام کے مقابلے میں پاکستانی خواتین میں چھاتی کا سرطان بہت عام ہے، ہر9 خواتین میں سے ایک عورت اس مرض کا شکار ہوتی ہے، سرطان کو سزائے موت تصور کرنا صحیح نہیں ، سرطان سے متاثرہ خواتین میں چھاتی کے کینسر کی شرح 30 فیصد ہے، جبکہ ہر36متاثرہ خواتین میں سے ایک عورت ہلاک ہوتی ہے ۔

یہ بات لیاقت نیشنل ہسپتال کی سرجن پروفیسر ڈاکٹر روفینا سومرو نے جمعرات کو ڈاکٹر پنجوانی سےنٹر برائے مالےکےو لر میڈیسن اور ڈرگ ریسرچ (پی سی ایم ڈی) جامعہ کراچی کے سیمینار روم میں عوامی آگاہی پروگرام کے تحت ’’چھاتی کے سرطان‘‘ کے موضوع پراپنے خطاب کے دوران کہی ۔ لیکچر کا انعقاد ڈاکٹر پنجوانی سےنٹر برائے مالےکےولر میڈیسن اور ڈرگ ریسرچ، اور ورچوَل ایجوکیشنل پروگرام برائے پاکستان کے باہمی تعاون سے ہوا ۔
پروفیسر ڈاکٹر رُفینا سومرو نے کہا کہ80 فیصد سرطان سے متاثرہ خواتین فیملی ہسٹری نہیں رکھتیں ، اس مرض میں مبتلا ہونے کے خدشات بڑھتی ہوئی عمر کے ساتھ بڑھتے ہیں ،77 فیصد خواتین50 سال کی عمر میں اس مرض میں زیادہ ترمبتلا ہوتی ہیں ، انہوں نے کہا اس مرض سے متعلق متعدد غلط تصورات پائے جاتے ہیں ، جیسے’ کینسر میں مبتلا لوگ مرجاتے ہیں ‘،’ سرجری اور کیمو سے بہتر دیگر علاج موجود ہیں ‘ وغیرہ، انہوں نے کہا زیادہ عمر کا ہونا، خواتین کے مخصوص ایام میں بے ترتیبی، پہلے بچے کا تاخیر سے ہونا، الکوحل کا استعمال، مٹاپا، جغرافیائی حقائق اور ناقص غذا سے اس مرض میں مبتلا ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں ، انہوں نے کہا چھاتی کے سرطان میں مرنے کے امکانات کم ہوتے ہیں جبکہ جدید ترقی نے ان امکانات کو اور بڑھادیا ہے، شدید متلی اور اُلٹی کا ہونا اس مرض کی واضح علامات ہیں ، انہوں نے خواتین پر زور دیا کہ وہ سگریٹ اور شراب نوشی سے گریز کریں جبکہ مناسب غذا کا استعمال اور ورزش کی عادت اختیار کریں ۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here