فزیوتھراپسٹ کے لئے ملازمت کے مواقع بہت زیادہ ہیں ،کیونکہ یہ ایک ایسا شعبہ ہے جس میں پروفیشنلز کی مانگ روز بروز بڑھتی جارہی ہے۔ڈاکٹر خالد عراقی

0
1956

ڈاکٹر آف فزیکل تھراپی کی عمارت کے لئے سوائل ٹیسٹنک اور نقشے کا پہلا ڈرافٹ بن چکا ہے۔سیدشبیہ الحسن
*فزیکل تھراپی ہمارے میں ملک میں تاحال ایک سنجیدہ طبی تعلیم کے طور پر متعارف نہیں ہوسکی ہے جس کی بنیادی وجہ معاشرے میں اس سے متعلق آگہی کی کمی اور جدید سہولیات کا فقدان ہے۔ڈاکٹر عمرانہ بیگم
ڈاکٹر آف فزیکل تھراپی کی عمارت ڈیڑھ سال میں مکمل کرلی جائے گی ۔ڈاکٹر باسط انصاری
جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کہا کہ فزیوتھراپسٹ کے لئے ملازمت کے مواقع بہت زیادہ ہیں ،کیونکہ یہ ایک ایسا شعبہ ہے جس میں پروفیشنلز کی مانگ روز بروز بڑھتی جارہی ہے اور اسی ضرورت کو مد نظر رکھتے ہوئے آفتاب میموریل ویلفیئر ایسوسی ایشن کی معاونت سے جامعہ کراچی میں ڈاکٹر آف فزیکل تھراپی کی الگ عمارت تعمیر کی جارہی ہے۔مجھے امید ہے کہ مذکورہ عمارت کا جودورانیہ رکھاگیا ہے اس دوران ہی یہ مکمل ہوجائے گا اور اس کو عصر حاضر کے جدید تقاضوں سے بھی ہم آہنگ کیا جائے گا۔ملک میں اکثر منصوبے شروع تو کردیئے جاتے ہیں لیکن اس کی بروقت تکمیل نہیں ہوپاتی جس کی وجہ سے نہ صرف اس کی مالیت میں اضافہ ہوجاتا ہے بلکہ اس کے عدم تکمیل کی وجہ سے لوگوں کی ایک بڑی تعداد بھی متاثر ہوتی ہے، تاہم میں آپ کو اس بات کا یقین دلاتاہوں کہ مذکورہ پروجیکٹ طے شدہ میعاد اور بجٹ میں مکمل کرلیا جائے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ کراچی میں ڈاکٹر آف فزیکل تھراپی کی عمارت کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ڈاکٹر خالد عراقی نے آفتاب میموریل ویلفیئر ایسوسی ایشن کی معاونت پران کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ مجھے امید ہے کہ تعاون کا یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا۔
آفتاب میموریل ویلفیئر ایسوسی ایشن کے نائب صدرسید شبیہ الحسن نے کہا کہ میرے لئے یہ انتہائی مسرت کی بات ہے کہ آج ڈاکٹر آف فزیکل تھراپی کی عمارت کا سنگ بنیاد رکھا جارہاہے۔اس پروجیکٹ کی پلاننگ سے لیکر تعمیر تک کے کام کی ذمہ داریاں آفتاب میموریل ایسوسی ایشن کی جانب سے مجھے سونپی گئیں ہیں۔میں نے این ای ڈی یونیورسٹی سے سول انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کی اور آج کل میں ادارہ ترقیات لیاری میں انجینئرنگ سے وابستہ ہوں۔ڈاکٹر آف فزیکل تھراپی کی عمارت کے لئے سوائل ٹیسٹنک اور نقشے کا پہلا ڈرافٹ بن چکا ہے جس کی تفصیلی بریفینگ شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی ،چیئر مین ڈاکٹر آف فزیکل تھراپی جامعہ کراچی ڈاکٹر باسط انصاری اور ان کی ٹیم کو دی جاچکی ہے۔ہماری کوشش یہ ہے کہ منصوبہ بندی سے لے کر تعمیر تک کے مراحل کو تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بعد پایہ تکمیل کو پہنچایا جائے تاکہ منصوبہ بندی کرنے والوں اور اس کو استعمال کرنے والوں کے مابین کوئی خلیج حائل نہ ہو۔
آفتاب میموریل ویلفیئر ایسوسی ایشن کی جوائنٹ سیکریٹری ڈاکٹر عمرانہ بیگم نے کہا کہ پاکستان میں صحت عامہ کے روزبروز بڑھتے ہوئے مسائل سے نبردآزماہونا ریاست کی ذمہ داری ہے لیکن ریاست کے ساتھ ساتھ پاکستان کے ہر شہری کی بھی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اس کے لئے اپنی صلاحیتوں اور وسائل کو بروئے کار لائیں تاکہ پاکستان سے مہلک امراض کے خاتمے کو یقینی بنایا جاسکے۔ہم سب کو ایک صحت مندمعاشرے کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لئے اپنا اپنا کردار اداکرنا چاہیئے۔فزیکل تھراپی ہمارے میں ملک میں تاحال ایک سنجیدہ طبی تعلیم کے طور پر متعارف نہیں ہوسکی ہے جس کی بنیادی وجہ معاشرے میں اس سے متعلق آگہی کی کمی اور جدید سہولیات کا فقدان ہے۔اس ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے آفتاب میموریل ویلفیئر ایسوسی ایشن نے فزیکل تھراپی میں جدید سہولیات کی فراہمی کو اپنے کلیدی پروجیکٹ کے لئے چنا ہے تاکہ بحیثیت پاکستانی شہری ہم اس شعبہ میں اپنا حصہ اداکر سکیں۔میں شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی کی ممنون ہوں کہ انہوں نے ایک قلیل مدت میں اس پروجیکٹ کے لئے تمام تر رکاوٹوں کو عبور کرکے اس کو قابل عمل منصوبہ بنایا۔آفتاب میموریل ویلفیئر ایسوسی ایشن کا مقصد پاکستان میں تعلیم وصحت کے شعبہ میں بہتری کے لئے کام کرناہے۔
رئیسہ کلیہ علوم جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر تبسم محبو ب نے کہا کہ ہمیں عصر حاضر کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہوکر اس سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے اور فزیوتھراپی کا شعبہ تیزی سے ترقی کے منازل طے کررہاہے جس سے ہم آہنگی وقت کی اہم ضرورت ہے۔
چیئرمین ڈاکٹر آف فزیکل تھراپی جامعہ کراچی ڈاکٹر باسط انصاری نے کہا کہ قوموں کی ترقی تعلیمی اداروں اور تعلیمی اداروں کے استحکام میں ایسے وژنری افراد کا ہاتھ ہواکرتاہے جو معاشرتی ترقی کے لئے گراں قدر کارہائے نمایاں سرانجام دیتے ہیں ایسے ہی افراد میں میں آفتاب میموریل ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر مسعودالحسن اور نائب صدر شبیہ الحسن کے تعاون پر بیحد مشکور ہوں۔جامعہ کراچی میں ڈاکٹر آف فزیکل تھراپی کا پروگرام گذشتہ تین سالوں سے انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے ملحق عمارت میں جاری ہے اور آج تین سال بعد ڈاکٹر آف فزیکل تھراپی کی عمارت کا خواب شرمندہ تعبیر ہورہاہے۔ڈاکٹر آف فزیکل تھراپی کے داخلوں میں ہر سال اضافہ ہورہاہے جو اس کی بڑھتی ہوئی مانگ کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ میں شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی کا بھی بیحد مشکور ہوں جن کی ذاتی دلچسپی کی بناءپر آج اس عمارت کا سنگ بنیاد رکھا جارہاہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here