ہمیں اس بات پر بھی تحقیق کرنے کی ضرورت ہے کہ انسانی تعلقات میں موبائل فون کی وجہ سے کتنی تنزلی ہوئی ہے۔ڈاکٹر خالد عراقی

0
961

ہمیں اس بات پر بھی تحقیق کرنے کی ضرورت ہے کہ انسانی تعلقات میں موبائل فون کی وجہ سے کتنی تنزلی ہوئی ہے۔ڈاکٹر خالد عراقی
کراچی:(اسٹاف رپورٹر) بینظیر بھٹو شہید یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی اینڈ اسکل ڈیولپمنٹ خیرپور میر سندھ کے وائس چانسلرانجینئر پروفیسر ڈاکٹر مددعلی شاہ نے موبائل ٹیلی فونی کے مختلف ادوار صفرجی،ون جی،ٹوجی،تھری جی،فورجی اور فائیوجی کی تکنیکی تفصیلات اور ان سے ہونے والے فوائد اور نقصانات سے حاضرین کوآگاہ کرتے ہوئے بتایاکہ فائیوجی کے حوالے سے کووڈ 19 سے متعلق پھیلی ہوئی مختلف خبروں کے بارے میں اب تک کوئی حتمی ریسرچ سامنے نہیں آئی ہے جس سے یہ ثابت ہوسکے کہ کووڈ 19 کے پھیلاؤ میں موبائل فائیو جی ٹیکنالوجی کا کوئی بھی کردار ہے لیکن اس حوالے سے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی ریسرچ جاری ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے شعبہ کمپیوٹر سائنس جامعہ کراچی کے زیر اہتمام ایم فل اور پی ایچ ڈی کے طلبہ کے لئے شعبہ ہذا کی سماعت گاہ میں منعقدہ سیمینار بعنوان: ”موبائل ٹیلی فونی اینڈ کمیونیکیشن لینگوسٹک“ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کہا کہ موبائل ٹیلی فون نے ہماری زندگیاں بدل کررکھ دی ہیں۔ہمیں اس بات پر بھی تحقیق کرنے کی ضرورت ہے کہ انسانی تعلقات میں موبائل فون کی وجہ سے کتنی تنزلی ہوئی ہے۔پاکستان نہ صرف ٹیکنالوجی کی مارکیٹ کے طور پر دنیا کے سامنے ہے بلکہ دنیا کو یہ بھی پتہ ہونا چاہیئے کہ پاکستان میں موبائل ٹیکنالوجی کے شعبہ میں تیزی ترقی ہورہی ہے۔جامعہ کراچی کے طلبہ موبائل ایپ ڈیولپمنٹ کے شعبہ میں دنیا بھر میں اپنا لوہا منوارہے ہیں۔دنیا کی بڑی کمپنیاں پاکستانی موبائل ڈیولپر کو ترجیح دیتی ہیں۔میں اس سلسلے میں شعبہ کمپیوٹر سائنس کے اساتذہ اور طلبہ کو مبارکباد پیش کرتاہوں کہ وہ اپنا بہترین کردار اداکررہے ہیں۔
چیئر مین شعبہ کمپیوٹر سائنس جامعہ کراچی ڈاکٹر ندیم محمود نے مقررین وشرکاء کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ شعبہ کمپیوٹر سائنس کووڈکی صورتحال میں بھی اپنی تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لاتے ہوئے طلبہ کے لئے بہتر سے بہتر سیکھنے کے مواقع فراہم کررہاہے۔اس سے قبل شعبہ ہذا چھ ویبینارز کا انعقاد کرچکاہے جس میں مقررین کا تعلق ایمازون،گوگل،مائیکروسافٹ اور علی باباسے تھا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here