حکومت سندھ دوسرے تمام صوبوں سے کارکردگی میں سب سے آگے ہے،ان شعبوں میں ٹیکس کلیکشن ،لوکل گورننس اور صحت شامل ہیں۔محمد تیمورتالپور

0
1934

آئی ٹی بین الاقوامی معیشتوں کا اہم ترین جز ہے،پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کرنے کے لئے آئی ٹی کے شعبہ میں ترقی ناگزیر ہے۔ڈاکٹر خالد عراقی
سندھ کے صوبائی وزیرانفارمیشن سائنس اینڈ ٹیکنالوجی محمد تیمور تالپور نے کہا کہ آئی ٹی کا کردار زندگی کے ہر شعبہ میں موجود ہے،وزیر اعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کی قیادت میں حکومت سندھ دوسرے تمام صوبوں سے کارکردگی میں سب سے آگے ہے،ان شعبوں میں ٹیکس کلیکشن ،لوکل گورننس اور صحت شامل ہیں۔ہم آئی ٹی کے شعبہ میں دوسرے صوبوں سے پیچھے ہیں مگر ہم کوشش کررہے ہیں کہ اس میں معنی خیز پیش رفت کو یقینی بنایا جائے۔شعبہ صحت میں آئی ٹی کو لایا جارہاہے ،متعدد سرکاری اسپتالوں میں آئی ٹی سسٹم متعارف کرایاجاچکا ہے اور انہیں سندھ کے تمام اسپتالوں میں متعارف کرایا جائے گا۔ہمارے لئے یہ امر باعث فخر ہے کہ سندھ میں صحت کا شعبہ بہترین کام کررہاہے، دوسرے صوبوں سے مریض سندھ کے اسپتالوں میں علاج معالجے کے لئے آرہے ہیں۔ہم نے آئی ٹی کے فروغ کے لئے ایک مشارتی کمیٹی تشکیل دی ہے جس میں آئی ٹی کمپنیوں کے نمائندے اور آئی ٹی ماہرین شامل ہیں۔ہم نے سندھ کی آٹھ جامعات کو مفت وائی فائی کی سہولت بھی فراہم کی ہے ۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے جامعہ کراچی کے شعبہ کمپیوٹرسائنس کے زیر اہتمام انٹرنیشنل سینٹر فارکیمیکل اینڈ بائیولوجیکل سائنسز جامعہ کراچی کے پروفیسر ڈاکٹر سلیم الزماں صدیقی آڈیٹوریم میںمنعقدہ دوسری دوروزہ بین الاقوامی کانفرنس بعنوان: ”انفارمیشن سائنس اینڈ کمیونیکشن ٹیکنالوجی“ کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
تیمور تالپور نے مزید کہا کہ مذکورہ کانفرنس کے انعقاد سے طلبہ کو قومی اور بین الاقوامی سائنسدانوں سے بہت کچھ سیکھنے کو ملے گا ،سیکھنے کا عمل کبھی ختم نہیں ہوتا۔
جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کہا کہ آئی ٹی بین الاقوامی معیشتوں کا اہم ترین جز ہے،پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کرنے کے لئے آئی ٹی کے شعبہ میں ترقی ناگزیر ہے۔معاشی اور سماجی ترقی میں بھی آئی ٹی کا اہم کردار ہے۔آئی ٹی کے شعبہ میں ترقی سے معاشرے کو ترقی ملتی ہے اور معیشت بھی مضبوط ہوتی ہے۔ انہوں نے آئی ٹی اور کمپیوٹر سائنس کے طلبہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ آنے والے وقتوں میں آئی ٹی کے شعبہ سے وابستہ ہوں گے۔ اپنی صلاحیتوں اور سوچ کو جدید عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرتے رہنا ہوگا۔ہمیں اپنے موجودہ نصاب پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے اور اس کو جدید بین الاقوامی اور قومی مارکیٹ کے تقاضوں اور ضروریات سے ہم آہنگ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔انہوں نے شعبہ کمپیوٹر سائنس جامعہ کراچی کو اس انتہائی اہم موضوع پر بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کرانے پر مبارکباد پیش کی۔
ساﺅتھ کوریا کی سانگکوان یونیورسٹی سیﺅل کے نواب محمد فصیح قریشی نے کہا کہ روزمرہ کی زندگی میں ڈیجیٹلائزیشن کا استعمال عام ہوتا جارہاہے اور اس زندگی کا کوئی ایسا پہلو موجود نہیں ہے کہ جو پر ڈیجٹلائزیشن سے خالی ہو۔ڈیجٹلائزیشن کو موثر بنانے کے لئے ہمیں مختلف چیلنجز کا سامنا ہے جس سے نبردآزماہونے کے لئے ہمیں شہروں میں مستحکم اور پائیدار نیٹ ورکنگ کرنی پڑے گی۔آج کی دنیا میں گیجیٹس وائرلس ٹیکنالوجی اور آئی او ٹی ڈیوائسز کا استعمال اور ان کی مینجمنٹ کرنا ایک چیلنجنگ ٹاسک ہے۔
ملائیشیاءکی تون حسین اون یونیورسٹی کے سینئر لیکچررمحمد ہیلمی عبدوہاب نے کہا کہ صنعتی انقلاب آج کی دنیا میں ایک اصطلاح بن کر ابھرا ہے جو صنعت میں انقلاب کی بلندیوں کو چھوتاہے۔یہ اصطلاح عصر حاضرکے ایک ٹرینڈ جس میں آٹومیشن اور ڈیٹا ایکسچینج نمایاں ٹیکنالوجیز ہیں۔جس طرح کے چیزوں کا انٹرنیٹ ایک ایسا نیٹ ورک ہے جس میں گاڑیاں ،گھریلو چیزیں ،سافٹ ویئر اور الیکٹرانکس کو دوسری چیزوں سے ڈیٹا ایکسچینج کی بدولت منسلک کرتاہے۔
ہسپانیہ کی ملاگایویونیورسٹی کے پروفیسر اینریک ناوا نے کہا کہ امیج پروسیسنگ دنیا میں آج بہت سے شعبہ جات کی اہم ترین ضرورت بن چکی ہے جس میں سے ایک طب کا شعبہ بھی ہے۔طب کے شعبہ میں امیج پروسیسنگ اور مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے مختلف امراض کی تشخیص میں مددلی جارہی ہے۔آج کے دور میں ڈیپ لرننگ کے ذریعے میڈیکل امیج اینالیسز کو نئی بلندی حاصل ہوئی ہے۔
ڈنمارک کی البر گ یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر ڈی ایم اکبرحسین نے کہا کہ سوشل نیٹ ورک کو سمجھنا اور اس کا تجریہ کرنا ایک مشکل کام ہے کیونکہ یہ ایک ملٹی ڈائمنیشنل اور ملٹی موڈل مثلا ہے۔اس مسئلے کو بیزڈ پراپبیلٹی تھیوری کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ ہم کسی نیٹ ورک کی کمزوری کے بارے میں آگاہی حاصل کرسکیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here