کرونا وبا کے دوران کڑے فیصلے کیے، وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا جامعہ کراچی میں خطاب

0
787

کرونا سے نبرد آزما ہونے کے لئے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا
کرونا وبا کے دوران کڑے فیصلے کیے، وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا جامعہ کراچی میں خطاب
کراچی:(اسٹاف رپورٹر) بین الاقوامی مرکز جامعہ کراچی کو صحت سے متعلق ریسرچ کا صوبائی مرکز قرار دیا جارہا ہے؛ وزیرِ صحت
کراچی۔ وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے کرونا وباء سے نبرد آزما ہونے کے لئے صوبے میں ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جس کے مثبت نتائج سامنے آئے، سندھ حکومت نے کرونا وباء کے دوران اہم اور کڑے فیصلے کیے، بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم(آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی پاکستان میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی بہترین مثال ہے، جامعہ کراچی میں منعقدہ دو روزہ کامسٹیک آئی سی سی بی ایس بین الاقوامی نمائش ایک اہم قدم ہے۔
یہ بات انہوں نے بدھ کو آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی میں ”صحت کی دیکھ بھال میں ٹیکنالوجی کی فعالیت“ کے موضوع پر منعقدہ دو روزہ کامسٹیک آئی سی سی بی ایس بین الاقوامی نمائش (8تا9 ستمبر) کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران کہی۔
اس موقع پر صوبائی وزیرِصحت و بہبودِآبادی ڈاکٹر عزرا فضل پیچو، وزیر اعظم کی نیشنل ٹاسک فورس برائے سائینس اور ٹیکنالوجی کے سربراہ پروفیسر عطا الرحمن، شیخ الجامعہ کراچی پروفیسر خالد محمودعراقی، چیئر مین حسین ابراہیم جمال فاونڈیشن عزیز لطیف جمال، چیئر پرسن ڈاکٹر پنجوانی میموریل ٹرسٹ محترمہ نادرہ پنجوانی صاحبہ اور آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے سربراہ اور کامسٹیک کے کوارڈینیٹر جنرل پروفیسر محمد اقبال چوہدری نے بھی خطاب کیا۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کرونا وباء سے متعلق مشکل فیصلوں میں ہم نے ماہرین کو بھی شامل کیا ہے، بین الاقوامی مرکز جامعہ کراچی میں نیشنل انسٹیٹوٹ آف وائرولوجی کے تحت3 لاکھ سے زیادہ پی سی آر پر مبنی کرونا وائرس ٹیسٹ ہوئے ہیں، جس سے اس ادارے کی تحقیقی استعداد کا اندازہ ہوتا ہے، اس تحقیقی ادارے نے عالمی وبا کے دوران سندھ حکومت کے ساتھ مثالی کردار ادا کیا ہے، صوبائی حکومت نے اس ادارے کی مالی معاونت بھی جاری رکھی ہوئی ہے، جس کے تحت متعدد ترقیاتی پروجیکٹس پر کام ہورہا ہے۔ انہوں نے دو روزہ بین الاقوامی نمائش کا انعقاد کو سراہا جس میں 20 سے زیادہ نمائش کنندہ شرکت کررہے ہیں۔
ڈاکٹر عزرا فضل پیچو نے کہا سندھ کے محکمہئ صحت نے فیصلہ کیا ہے کہ بین الاقوامی مرکز جامعہ کراچی کو صحت سے متعلق ریسرچ کا صوبائی مرکز قرار دیا جائے اور متعدد امراض پر تحقیق کی مالی معاونت کی جائے، انہوں نے کہا محکمہئ صحت نے ہی بین الاقوامی مرکز میں جدید سندھ فرانزک ڈی این اے اور سیرولوجی لیبارٹری کا قیام عمل میں لایا تھا جو بین الاقوامی معیار پر کام کررہی ہے اور قانون نافذ کرنے والے ادارو ں کو اعلیٰ تحقیقی خدمات فراہم کرہی ہے۔
پروفیسر عطا الرحمن نے کہا بین الاقوامی مرکز پاکستان میں منفرد تحقیقی ادارہ ہے جوبڑی تعداد میں ملکی اور غیر ملکی اعزازات کا حامل ہے، اس ادارے کے پاس دو ایف آر ایس ایوارڈ ہیں، ایک یونیسکو سائینس پرائز، ایک فیلو آف دی چائینیز ایکڈمی آف سائینسز، ایک نشانِ امتیاز، پانچ ہلالِ امتیاز، 13 ستارہئ امتیاز، 13 تمغہئ امتیاز / پرائڈ آف پرفارمنس ہیں۔ انہوں نے کہا اس کے برعکس یہی ادارہ پانچ خوارزمی انٹر نیشنل ایوارڈ، تین ایکو ایوارڈ، دو آی ڈی بی پرائز برائے بہترین سائینسی ادارہ اور تین ٹواس فیلو اعزازات بھی جیت چکا ہے۔ پروفیسر خالدعراقی نے وزیرِ اعلیٰ سمیت تمام شرکاء نماش کو خوش آمدید کہا، انہوں نے کہا سندھ حکومت نے عالمی وبا کے مقابلے میں بہترین کرادار ادا کیا ہے، انہوں نے کہا آئی سی سی بی ایس ٹیکنالوجی پارک اور ٹیکنالوجی انکیوبیشن سینٹر جامعہ کراچی تعلیمی اداروں میں اپنی نوعیت کا سب سے بڑا ادارہ ہے۔ پروفیسر اقبال چوہدری نے بین الاقوامی مرکز کی عالمی پہچان پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا پاکستان کی صنعتی ترقی میں اس ادارے کا کلیدی کردار ہے۔ انہوں نے وزیرِ اعلیٰ سندھ اور صوبائی وزیرِ صحت کی ادارے کے لئے پیش کی جانے والی خدمات اوراعتماد کو سراہا۔ عزیز لطیف جمال نے کہا موجودہ ترقی یافتہ دنیا میں ٹیکنالوجی ترقی کا ایک اہم زریعہ ہے جس کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کرسکتی۔ محترمہ نادرہ پنجوانی نے عالمی وبا کے زمانے میں ڈاکٹر پنجوانی سینٹر برائے مالیکیور میڈیسن اور ڈرگ ریسرچ کے نیشنل انسٹیٹوٹ آف وائرولوجی کے کردار کو سراہا اور کہا اس وقت اس ادارے کی ٹیسٹ کرنے کی استطاعت ڈھائی ہزار یومیہ سے زیادہ ہے جو پاکستان میں سب سے زیادہ ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here