وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی نے کی ہدایات پر ڈپٹی کمشنر ویسٹ نے اورنگی ٹاؤن میں 4 نجی اسکولوں کو ایس او پیز کی خلاف ورزی پر، تمام اسکولوں کو سیل کردیا ہے، جبکہ ان کے خلاف ایس او پیز کی خلاف ورزی کا مقدمہ بھی درج

0
1217

کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی نے کی ہدایات پر ڈپٹی کمشنر ویسٹ نے اورنگی ٹاؤن میں 4 نجی اسکولوں کو ایس او پیز کی خلاف ورزی اور اسکولوں میں پری پرائمری اور پرائمری کے بچوں کو تعلیم دینے کے حکومتی احکامات کے خلاف اسکول کھولنے پر ان تمام اسکولوں کو سیل کردیا ہے جبکہ ان کے خلاف ایس او پیز کی خلاف ورزی کا مقدمہ بھی درج کرلیا ہے۔ دوسری جانب اپنے فرائض سے غفلت بڑتنے پر صوبائی وزیر تعلیم نے ایجوکیشن ٹاؤن آفیسر اورنگی ٹاؤن میٹھا خان کو شوکاز نوٹس جاری کردیا ہے۔ صوبائی وزیر نے سیکرٹری تعلیم سندھ کو ہدایات دی ہیں کہ 21 ستمبر اور 28 ستمبر سے قبل تمام سرکاری اور نجی اسکولوں کے اساتذہ اور اسٹاف کے کرونا ٹیسٹ کو یقینی بنایا جائے اور جن جن میں کرونا ٹیسٹ مثبت پایہ جائے انہیں اسکولوں میں آنے کی اجازت نہ دی جائے۔ سعید غنی نے کہا ہے کہ 15 ستمبر سے قبل 16 کالجز کے اساتذہ میں کرونا کی تصدیق ہوگئی تھی اس لئے ان کو کالجز نہیں آنے دیا گیا ہے جبکہ 15 ستمبر کے بعد اندرون سندھ کے دو کالجز کے 8 اساتذہ میں کرونا وائرس کی تصدیق کے بعد ان دونوں کالجز کو بند کردیا گیا ہے اور وہاں ڈس انفیکشن کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق صوبے میں تعلیمی ادارے کھلنے کے مسلسل تیسرے روز بھی وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی نے صبح سویرے ہی شہر کے مختلف علاقوں کے تعلیمی اداروں کا اچانک دورہ کیا اور ڈسٹرکٹ ویسٹ کے 4 اسکولز جن میں فیض پبلک اکیڈمی اورنگی ٹاؤن، بیسٹ وے گرامر اسکول اورنگی ٹاؤن، الائیڈ اسکول اورنگی ٹاؤن ساڑھے گیارہ نمبر کیمپس اورحاجرہ میموریل ہائی اسکول کے دورے میں یہاں ایس او پیز کے برخلاف پری پرائمری اور پرائمری کے بچوں کی تعلیم شروع کردینے پر ان کو سیل کرنے اور ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کے احکامات صادر کئے۔ صوبائی وزیر کے ڈپٹی کمشنر ویسٹ اور ڈی جی پرائیویٹ اسکولز منصوب صدیقی کو ہدایات دی کہ فوری طور پر ان اسکولوں کو سیل کرکے ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔ انہوں نے ڈی سی ویسٹ اور ڈی جی پرائیویٹ اسکولز کو احکامات دئیے کہ وہ ڈسٹرکٹ ویسٹ میں قائم تمام چھوٹے اور بڑے اسکولوں کو دورہ کریں اور جہاں جہاں حکومتی احکامات کے برخلاف کوئی عمل کیا جارہا ہو تو اس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائیں۔ صوبائی وزیر نے گارڈن ویسٹ میں قائم ایڈن گرامر اسکول، اورنگی ٹاؤن میں قائم کے ایم سی گورنمنٹ بوائز اینڈ گرلز پرائمری و سیکنڈری اسکول، ٹی سی ایف اسکول، گورنمنٹ گرلز اسکول اورنگی ٹاؤن نمبر ۹، ابراہیم علی بھائی گورنمنٹ بوائز اینڈ گرلز اسکول اورنگی ٹاؤن نمبر ۵، گورنمنٹ ڈگری گرلز کالج سیکٹر ساڑھے گیارہ، گورنمنٹ عبداللہ گرلز کالج، نارتھ ناظم آباد سمیت متعدد سرکاری و نجی اسکولوں کا اچانک دورہ کیا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر نے متعلقہ ڈسٹرکٹ کے ڈی اوز، ای ٹی اوز سمیت دیگر افسران سے رابطہ کیا اور ان سے ان کی اپنی ڈسٹرکٹ کی سرگرمیوں کے حوالے سے بازپرس کی۔ ای ٹی او اورنگی ٹاؤن میٹھا خان کی جانب سے خاطر خواہ جواب نہ ملنے اور ان کا احکامات پر عمل درآمد نہ کرنے کی پاداش میں صوبائی وزیر نے سیکرٹری تعلیم سندھ کو میٹھا خان کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کے احکامات بھی جاری کئے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ ایس او پیز پر عمل درآمد نہ کرنے والوں اور سرکاری احکامات کے برخلاف کام کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی جبکہ جو اساتذہ اور افسران کوتاہی کے مرتکب ہوئے ان کے خلاف بھی سخت سے سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم بچوں کی صحت پر کسی قسم کی کوتاہی کو برداشت نہیں کریں گے اور ساتھ ساتھ میں ایک بار پھر والدین سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اپنے بچوں کو مکمل ایس او پیز کے تحت تعلیمی اداروں میں بھیجیں جبکہ 21 ستمبر کے بعد کلاس 6 تا 8 اور 28 ستمبر کے بعد پری پرائمری اور پرائمری کے بچوں کو اسکول بھیجیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی تعلیمی ادارہ والدین پر ان تاریخوں سے قبل ان کے بچوں کو بلوانے کے لئے زور دیتا ہے تو اس کی شکایات متعلقہ ڈپٹی کمشنر یا تھانہ کو کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم بچوں کی صحت سے کسی کو بھی کسی قیمت پر کھیلنے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔ بعد ازاں صوبائی وزیر نے اپنے ایک جاری ویڈیو پیغام میں کہا کہ ہم نے صوبے بھر کے تمام نجی اور سرکاری تعلیمی اداروں میں اساتذہ اور اسٹاف کے دیگر ارکان کے کرونا ٹیسٹ محکمہ صحت کے اشتراک سے کروانے کے لئے سیکرٹری تعلیم کو ہدایات جاری کردی ہیں اور جن جن میں کرونا وائرس مثبت آیا ہے ان کو تعلیمی اداروں میں نہ جانے کی سختی سے ہدایات دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیکرٹری تعلیم کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں کہ 21 ستمبر سے قبل کلاس 6 اور 8 کے تعلمی اداروں کے اساتذہ کے کرونا ٹیسٹ کے عمل کو مکمل کیا جائے اور اس کے بعد 28 ستمبر سے قبل پری اور پرائمری کے اساتذہ کے کرونا ٹیسٹ کے عمل کو مکمل کیا جائے۔ سعید غنی نے کہا کہ سندھ بھر کے کالجز کے اساتذہ اور غیر تدریسی عملہ کے کرونا ٹیسٹ کا عمل 12 ستمبر سے قبل ہی شروع کردیا گیا تھا، جس میں سے سہون شریف اور بھان سعید آباد کے 16 اساتذہ میں کرونا ٹیسٹ کے نتائج 15 ستمبر سے قبل ہی مثبت آگئے تھے اس لئے ان اساتذہ کو کالج جانے سے منع کردیا گیا تھا تاہم گذشتہ روز اندرون سندھ کے دو کالجز میں 8 اساتذہ میں کرونا وائرس کی تصدیق کے بعد ان دونوں کالجز کو بند کردیا گیا ہے اور وہاں ڈس انفیکشن کے لئے ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔ سعید غنی نے مزید کہا کہ ہم نے پہلے بھی کہا تھا کہ پاکستان میں الحمداللہ کرونا وائرس میں کمی آئی ہے لیکن یہ ختم نہیں ہوا ہے اور اگر ہم نے ایس او پیز پر عمل درآمد نہ کیا تو اس میں اضافہ بھی ہوسکتا ہے۔ سعید غنی نے کہا کہ تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ انتہائی مشکل فیصلہ تھا اور ہم نے اس حوالے سے ایس او پیز پر عمل درآمد کے لئے 15 روز قبل ہی تمام تعلیمی اداروں کو ہدایات جاری کردی تھی اور ساتھ ہی بچوں کے والدین کو بھی ایس او پیز کے مطابق بچوں کو تعلیمی اداروں میں بھیجنے کی درخواست کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک بار پھر میں والدین سے پرزور استدعا کرتا ہوں کہ وہ اپنے بچوں کی صحت کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے مکمل طو ر پر ایس اوپیز پر عمل درآمد کریں جبکہ اسکول انتظامیہ اور اساتذہ بھی اس حوالے سے اپنی تمام ذمہ داریاں پوری کریں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here