سرسید یونیورسٹی اور وزارت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و مواصلات کے مابین مفاہمتی یادداشت پر دستخط

0
1422
(کھڑے ہوئے دائیں سے بائیں) وفاقی وزیرِ سید امین الحق،سرسید یونیورسٹی کے چانسلر جاوید انوار اور سرسید یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین سرسیدیونیورسٹی اور وزارتِ مواصلات کے مابین مفاہمتی یادداشت پر دستخط کرنے کی تقریب کے موقع پر۔

سرسید یونیورسٹی اور وزارت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و مواصلات کے مابین مفاہمتی یادداشت پر دستخط
ترقی کے سفر میں کامیابی کے لئے نوجوانون کو درست سمت میں رہنمائی کی ضرورت ہے۔۔وفاقی وزیرسید امین الحق
جامعہ کی توجہ ایجادات اور تخلیقات پر مرکوز ہے۔چانسلرجاوید انوار
معیشت کے فروغ کے لے کاٹیج انڈسٹری کو فروغ دینابہت ضروری ہے۔۔پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین
کراچی:(اسٹاف رپورٹر) وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ مواصلات سید امین الحق نے سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کا دورہ کیا اور دوطرفہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ کی ترقی کے لیے باہمی تعاون بڑھانے اور مشترکہ کوششوں کو فروغ دینے پر غور کیا گیا۔
اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر سید امین الحق نے کہا کہ ہمارے نوجوانوں میں بڑا ٹیلنٹ اور پوٹینشل ہے مگرترقی کے سفر میں کامیابی حاصل کرنے کے لئے ان کو درست سمت میں رہنمائی کی ضرورت ہے۔قومی بجٹ میں تعلیم کی مد میں جی ڈی پی کا 3.1 فیصد مختص کیا گیا ہے۔ہم اسے کم سے کم 10فیصد تک لے جانا چاہتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کی سماجی و معاشی ترقی کے لیے انفارمیشن ایند کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کی بڑی اہمیت ہے اور ہماری پوری توجہ پاکستان کی اقتصادی ترقی پر مرکوز ہے۔اس ضمن میں ہماری کوششیں بارآور ثابت ہورہی ہیں اور آئی ٹی انڈسٹری ہر سال کمپنیوں کی تعداد میں اضافے اور برآمدات کے بڑھتے ہوئے حجم کی شکل میں تیزی سے ترقی کر رہی ہے۔
سرسید یونیورسٹی کے چانسلر جاوید انوار نے کہا کہ حیلے بہانوں کا وقت گزر چکا۔اب کچھ کر دکھانے کا وقت ہے۔پاکستان کی اقتصادی ترقی کے لیے درآمدات کو کم کرکے برآمدات کے حجم کو بڑھانا ہوگا تاکہ زرمبادلہ پاکستان میں آئے۔ملازمتوں کے محدود مواقع کے باعث جبری کاروبار forced entrepreneurshipکی طرف مائل ہونا ایک مجبوری بن گئی ہے۔معیشت کے فروغ کے لے کاٹیج انڈسٹری کو فروغ دینابہت ضروری ہے۔گھروں پر پرزہ جات بنائے جائیں اور بعدازاں انھیں جوڑ کر مصنوعات تیار کی جائیں۔انفارمیشن ٹیکنالوجی کا فروغ، معاشی ترقی کی کنجی ہے اورمعاشرے کے عروج و زوال میں تخلیقات و ایجادات کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔
سرسید یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین نے کہا کہ جامعہ کی توجہ ایجادات اور تخلیقات پر مرکوز ہے۔ہم پاکستان میں ایک ایسا معاشرہ تشکیل دینا چاہتے ہیں جس کی بنیاد علم و فنون پر ہو۔سرسید یونیورسٹی انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی جامعہ کے طور پرایک موثر کردار ادا کر رہی ہے اور اداروں کے ساتھ باہمی تعاون و اشتراک کے ذریعے سماجی و معاشی ترقی کے لیے جدید دور کے چیلنجز سے بخوبی بنرد آزما ہورہی ہے۔
اس موقع پرسرسید یونیورسٹی اور وزارت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و مواصلات کے مابین ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط بھی کئے گئے۔سرسید یونیورسٹی کی طرف سے رجسٹرار سید سرفراز علی اور وزارت مواصلات کے طرف سے سید جنید امام نے دستخط کئے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here